مظفر نگر(آئی این اے نیوز 17/مارچ 2018) جامعہ عربیہ اشرف العلوم نگلہ ریاؤلی ضلع مظفر نگر کے سالانہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رسول عربی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے ایک مرتبہ امت کو مخاطب کرکے فرمایا کہ جب میری امت میں پندرہ قسم کی برائیاں آئیں گی تو امت کی خیر نہیں اور بلائیں اور آسمانی مصیبتیں اس طرح پے در پے آنا شروع ہو جائیں گی جیسے تسبیح کا دھاگہ ٹوٹ جانے کی وجہ سے تسلسل کے ساتھ یکے بعد دیگرے تمام دانے نکل جاتے ہیں اسی طرح تسلسل کے ساتھ بلائیں، حوادثات آسمانی آفتیں آنے لگیں گی،
اس حدیث پاک میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ پندرہ قسم کی برائیاں ایسی ہیں جن کے مسلمانوں کے اندر داخل ہونے کے بعد امت مسلمہ پر بلاء اور مصیبتیں تسلسل کے ساتھ آنا شروع ہو جائیں گی، ان میں سب سے پہلی برائی مال غنیمت میں خیانت کرنا، دوسری برائی امانت کو اپنے لئے مال غنیمت اور لوٹ کا مال سمجھ لینا تیسری برائی زکوٰۃ کی ادائیگی کو تاوان سمجھنا، چوتھی برائی لوگوں کا اپنی بیوی کی غلامی اختیار کرنا، پانچویں برائی لوگوں کا اپنی ماں کی نافرمانی کرنا، چھٹی برائی لوگوں کا اپنے دوست کے ساتھ خیر خواہی اور ہمدردی کا برتاؤ نہ کرنا، ساتویں برائی لوگوں کا اپنے باپ کے ساتھ سختی اور برائی کا سلوک کرنا، آٹھویں برائی مسجدوں کے اندر لوگوں کا بازار کی طرح شور وغل اور مسجد میں لڑائی جھگڑے کرنے والوں میں روک تھام کرنے والوں کا نہ ہونا، نویں برائی جب قوم کا سربراہ اور قوم کا لیڈر ان میں کا سب سے گھٹیا اور کمین قسم کا شخص ہوگا، دسویں برائی فتنہ و فساد کے خوف سے آدمی کا اعزاز و اکرام کرنا، گیارہویں برائی لوگوں میں شراب پینے کی عادت عام ہونا، بارہویں برائی مردوں کے اندر ریشم کی چیزوں کا استعمال عام ہونا، تیرہویں برائی لوگوں کا ناچنے گانے والی عورت کو اپنے پاس رکھنا، چودھویں برائی گانے بجانے اور بینڈ باجہ کا شوق ہونا، پندرہویں برائی اس امت کے بعد کے لوگ اپنے سے پہلے لوگوں پر لعنت اور ان کو برا بھلا کہنا، جب ایسا دور آجائے تو جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ ایسے زمانے میں تم اللہ کے مختلف قسم کے عذابوں کا انتظار کرو جو کبھی سرخ ہواؤں کی شکل میں آئیں گے جس سے انسان وبائی مرض میں مبتلا ہوں گے اور کھیتی باڑی جل کر راکھ ہو جائے گی یا زلزلہ کی شکل میں عذاب آئے گا جس سے علاقہ کا علاقہ تباہ وبرباد ہوجائے گا، یا زمین کے دھنس جانے کے ذریعہ عذاب آئے گا جس سے علاقہ کا علاقہ زمین میں دھنس کر لاپتہ ہوجائے گا یا آسمانوں سے اولے اور پتھر برسنے کی شکل میں عذاب آئے گا جس سے انسانوں میں بےچینی پیدا ہوگی اور ان کی کھیتیاں برباد ہوجائیں گی-
یاد رہے کہ جامعہ اشرف العلوم نگلہ ریاؤلی کے موجودہ مہتمم جناب حافظ محمد گل شیر صاحب کی دعوت پر مفتی صاحب کی اس دیار میں حاضری ہوئی.
اس حدیث پاک میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ پندرہ قسم کی برائیاں ایسی ہیں جن کے مسلمانوں کے اندر داخل ہونے کے بعد امت مسلمہ پر بلاء اور مصیبتیں تسلسل کے ساتھ آنا شروع ہو جائیں گی، ان میں سب سے پہلی برائی مال غنیمت میں خیانت کرنا، دوسری برائی امانت کو اپنے لئے مال غنیمت اور لوٹ کا مال سمجھ لینا تیسری برائی زکوٰۃ کی ادائیگی کو تاوان سمجھنا، چوتھی برائی لوگوں کا اپنی بیوی کی غلامی اختیار کرنا، پانچویں برائی لوگوں کا اپنی ماں کی نافرمانی کرنا، چھٹی برائی لوگوں کا اپنے دوست کے ساتھ خیر خواہی اور ہمدردی کا برتاؤ نہ کرنا، ساتویں برائی لوگوں کا اپنے باپ کے ساتھ سختی اور برائی کا سلوک کرنا، آٹھویں برائی مسجدوں کے اندر لوگوں کا بازار کی طرح شور وغل اور مسجد میں لڑائی جھگڑے کرنے والوں میں روک تھام کرنے والوں کا نہ ہونا، نویں برائی جب قوم کا سربراہ اور قوم کا لیڈر ان میں کا سب سے گھٹیا اور کمین قسم کا شخص ہوگا، دسویں برائی فتنہ و فساد کے خوف سے آدمی کا اعزاز و اکرام کرنا، گیارہویں برائی لوگوں میں شراب پینے کی عادت عام ہونا، بارہویں برائی مردوں کے اندر ریشم کی چیزوں کا استعمال عام ہونا، تیرہویں برائی لوگوں کا ناچنے گانے والی عورت کو اپنے پاس رکھنا، چودھویں برائی گانے بجانے اور بینڈ باجہ کا شوق ہونا، پندرہویں برائی اس امت کے بعد کے لوگ اپنے سے پہلے لوگوں پر لعنت اور ان کو برا بھلا کہنا، جب ایسا دور آجائے تو جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ ایسے زمانے میں تم اللہ کے مختلف قسم کے عذابوں کا انتظار کرو جو کبھی سرخ ہواؤں کی شکل میں آئیں گے جس سے انسان وبائی مرض میں مبتلا ہوں گے اور کھیتی باڑی جل کر راکھ ہو جائے گی یا زلزلہ کی شکل میں عذاب آئے گا جس سے علاقہ کا علاقہ تباہ وبرباد ہوجائے گا، یا زمین کے دھنس جانے کے ذریعہ عذاب آئے گا جس سے علاقہ کا علاقہ زمین میں دھنس کر لاپتہ ہوجائے گا یا آسمانوں سے اولے اور پتھر برسنے کی شکل میں عذاب آئے گا جس سے انسانوں میں بےچینی پیدا ہوگی اور ان کی کھیتیاں برباد ہوجائیں گی-
یاد رہے کہ جامعہ اشرف العلوم نگلہ ریاؤلی کے موجودہ مہتمم جناب حافظ محمد گل شیر صاحب کی دعوت پر مفتی صاحب کی اس دیار میں حاضری ہوئی.