اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہندو مسلم اتحاد میں ہی ملک کی تعمیر و ترقی ممکن، یوپی پریس کلب لکھنؤ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے جمعیۃ علمائے ہند کے ریاستی صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی صاحب کا اظہار خیال!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 7 March 2018

ہندو مسلم اتحاد میں ہی ملک کی تعمیر و ترقی ممکن، یوپی پریس کلب لکھنؤ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے جمعیۃ علمائے ہند کے ریاستی صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی صاحب کا اظہار خیال!

رپورٹ: سعید ھاشمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 7/مارچ 2018) ہمارا ملک ہندوستان امتیازی خصوصیات کا حامل ہے، اس کی عظمت اور انفرادیت صرف یہی نہیں ہے کہ دنیا کے نقشہ پر ایک وسیع و عریض اور بڑی آبادی بلکہ اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور دستور کی پوری دنیا قائل ہے اور اس کی امتیازی شان یہ ہے کہ یہاں کے رہنے والے مذہب زبان اور کلچر میں الگ الگ ہونے کے باوجود ہندوستانیت کے مضبوط دھاگے میں اس طرح بندھے ہوئے ہیں کہ گویا گلہائے رنگا رنگ ایک لڑی میں پروئے ہوئے ہیں، کثرت میں وحدت، سماجی گٹھ بندھن، گنگا جمنی تہذیب ہمارے ملک کی شان تھی ہے اور رہے گی، ہم الگ الگ ہونے کے باوجود ایک ہیں اور ایک رہیں گے ہمارا ہندوستانیت کا رشتہ قدیم بھی ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے کیا، وہ یہاں یوپی پریس کلب لکھنؤ میں تحفظ ملک و ملت کانفرنس کے سلسلے میں منعقدہ پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے، ایک سوال کے جواب میں مولانا اسامہ نے کہا کہ ملک نفرت سے نہیں بلکہ باہمی اخوت و بھائی چارہ سے ترقی کریگا اس لئے کہ ہندو مسلم اتحاد سے ہی ملک کی تعمیر و ترقی ممکن ہے، مولانا نے کہا کہ لیکن تشویشناک بات یہ ہے کہ مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان دوری اور نفرت پیدا کرنے کی منصوبہ بند کوششیں کی جا رہی ہیں، اسی طرح کوئی بھی الزام لگا کر شرپسندوں کی بھیڑ قانون اپنے ہاتھ میں لے کر بے گناہوں کو مارتی، پیٹتی بلکہ پیٹ پیٹ کر مار ڈالتی ہے، جمعیۃ علماء اس طرح کے ماحول کو ختم کرکے سبھی دیش واسیوں میں آپسی بھائی چارہ اور پیار و محبت کو فروغ دینا چاہتی ہے اور ان کے اندر وطن کی تعمیر و ترقی کی فکر پیدا کرنا چاہتی ہے، ملک کے دستور کو بنانے میں جمعیۃ علماء کے اکابر کا اہم رول رہا ہے، اس دستور میں ملک کے سبھی شہریوں کو ان کے دینی تشخص کی ضمانت اور اقلیتوں کو اپنی زبان اور اپنی تہذیب کو فروغ دینے کا حق حاصل ہے، اس لئے صوبے کی موجودہ سرکار مدارس مکاتب اور مساجد میں کسی طرح کی مداخلت سے پرہیز کرے۔
جمعیۃ علماء ہند نے 2017کو ’’نشہ مخالف ،فحاشی مخالف اور بیٹی بچاؤ‘‘ سال قرار دیا تھا، اس کے تحت پورے ملک میں ہزاروں پروگرام کئے گئے، جمعیۃ علماء کی تحریک اصلاح معاشرہ آج بھی چل رہی ہے، جس کے تحت سماجی برائیوں خصوصاً جہیز تلک، جوڑے گھوڑے، فضول خرچی، نشہ، رحم مادر میں بچوں کا قتل اور موبائل اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال کرنے بچنے کی تلقین کی جاتی ہے، دینی تعلیم بیداری مہم کے تحت جمعیۃ علماء مسلمانوں سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بنیادی دینی تعلیم ضرور دلائیں، اس کے لئے گائوں گائوں محلہ کل وقی یا جزوقتی مکتب قائم کریں، اس کے علاوہ دینی ماحول میں عصری تعلیم کے معیاری اسکول کالجز قائم کریں اور عام انسانوں کی خدمت مشنری جذبات کے ساتھ کریں، دلت مسلم اتحاد اور کھان پان کا پروگرام جمعیۃ علماء کے مرحوم صدر حضرت مولانا سید اسعد مدنی ؒ نے شروع کیا تھا اور خود کئی جگہ ایک ہی تھالی میں دلتوں کے ساتھ کھانا کھا کر ایک عظیم پیغام دیا تھا، آج بھی وہ مشن جاری ہے، چنانچہ 29دسمبر 2016کو سفید بارادری قیصر باغ لکھنؤ میں ایک بڑا پروگرام اسی عنوان سے منعقد ہوا تھا، جس میں حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند شریک ہو ئے تھے اور دلتوں کے ساتھ ایک ہی تھالی میں کھانا کھایا تھا، اس کے علاوہ کانپور، مظفرنگر اور بہت سی جگہوں پر ضلعی یونٹوں نے پروگرام کیا، 14؍اپریل کو امبیڈکر جینتی کے موقع پر ان کے پروگراموں میں حصہ لیا جائے گا، اور جگہ جگہ ان کے جلوس کا استقبال اور شربت وغیرہ سے تواضع کی جائے گی، جمعیۃ علماء القدس شہر کو اسرائیلی دار الحکومت بنائے جانے کی سخت مخالف ہے ۔ اس سلسلے میں امریکی کوششوں کی سخت مذمت کرتی ہے، مسجد اقصیٰ کی حفاظت اور مظلوم فلسطینیو ںکے حق میں جمعیۃ علماء ہمیشہ آواز بلند کرتی رہی ہے، اجلاس سے ہمارا حکومت سے یہ مطالبہ ہوگا کہ وہ اس مسئلہ میں عدل و انصاف کا راستہ اپنائے ۔ ملک شام کے حالات انتہائی ابتر ہیں، روس اور شام کی حکومت اپنے ہی معصوم شہریوں پر وحشیانہ بمباری کر رہے ہیں، جس سے لاکھوں لوگ شہید اور بے گھر ہو ئے گئے ہیں، جمعیۃ علماء انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ظالموں کی مذمت کرتی ہے اور مظلومین کے لئے دعاء کرتی ہے۔ ملک اور صوبہ کے موجودہ حالات کے تناظر میں جمعیۃ علماء عام مسلمانوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ نہ ہی مایوس ہوں اور نہ ہی مشتعل بلکہ یکسوئی کے ساتھ تعمیرو ترقی کے کاموں میں لگے رہیں اور ہزار پریشانیاں اٹھا کر اپنے بچوں کو معیاری تعلیم دلائیں ۔
10؍مارچ2018کو جھولے لال پارک لکھنؤ میں جمعیۃ علماء اتر پردیش کی صوبائی تحفظ ملک و ملت کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اس کانفرنس میں امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب منصورپوری ، جانشین فدائے ملت مولانا سید محمود اسعد مدنی ، آریہ سماج کے پرمکھ سوامی اگنی ویش ، کاشی وشوناتھ بنارس کے مہنت کلپتی تیواری جی ، بودھ مندر گیا کے سکریٹری بھنتے اشوک شاکیہ بھکو، انٹرنیشنل بودھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے صدر بپن کھنڈ کے صدر بھدن شانتی متر ،مفتی عبد الباطن امام مسجد گیان واپی و مفتی شہر بنارس ، ڈاکٹر بھیم رائو امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر جی ، مولانا بدر الدین اجمل قاسمی ایم پی و صدر جمعیۃ علماء آسام ، مولانا حافظ پیر شبیر صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش ، مولانا سعید الرحمان اعظمی ، مولانا ڈاکٹر سعید الرحمان اعظمی مہتمم دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ، مولانا عتیق الرحمان طیبی امیر جمعیۃ اہل حدیث یو پی ، جناب محمد نعیم امیر جماعت اسلامی مشرقی یو پی ،مولانا صدیق اللہ چودھری ریاستی وزیر و صدر جمعیۃ علماء مغربی بنگال سمیت  مختلف مسالک و مذاہب کے پیشوا، ملی و سماجی دانشوران اور مرکزی و صوبائی ذمہ داران شرکت فرمائیں، اسی کے پیش نظر سبھی شہریوں خاص طور پر مسلمانوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنا دوپہر تک کا وقت فارغ کرکے اس کے ضرور شریک ہوں، اس سلسلے میں علماء، مساجد کے ائمہ اور ویاپار منڈل کے ذمہ داروں سے مل کر ان کا تعاون بھی حاصل کیا گیا ہے۔
  پریس کانفرنس میں خصوصی طور پر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش، مولانا سید محمد مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء اتر پردیش، سید ذہین احمد سکریٹری جمعیۃ علماء اترپردیش، مولانا کلیم اللہ قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء اتر پردیش، قاری عبد المعید چودھری، مولانا عبد المعید قاسمی، مفتی اظہار مکرم قاسمی کے علاوہ دیگر لوگ موجود تھے.