اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پورے ملک کو گیروا رنگ رنگنے کی تیاری ہے: مفتی اعجاز احمد قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 7 March 2018

پورے ملک کو گیروا رنگ رنگنے کی تیاری ہے: مفتی اعجاز احمد قاسمی

دین بچاؤ دیش بچاؤ ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے مدرسہ اسلامیہ محمودالعلوم دملہ میں دانشوران قوم کی میٹنگ.

مدھوبنی(آئی این اے نیوز 7/مارچ 2018) گاندھی میدان پٹنہ میں 15/اپریل کو طلاق ثلاثہ بل کے خلاف ہونے والے احتجاجی جلوس "دیش بچاؤ دین بچاؤ" اور 13 مارچ کو مدھوبنی میں ہونے والے خواتین کے خاموش احتجاجی کارواں کو کامیاب بنانے کے لیے گزشتہ 6/مارچ کو بوقت دس بجے صبح مدرسہ اسلامیہ محمودالعلوم دملہ میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی، جس میں بسفی بینی پٹی، مدھوا پور، ہرلاکھی اور امگاؤں حلقہ کی اہم شخصیات نے شرکت کی.
مدرسہ اسلامیہ محمودالعلوم دملہ کے مہتمم اور قاضی شریعت حضرت مولانا مفتی اعجاز احمد قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے علمائے کرام، دانشوران قوم اور سیاسی مسلم لیڈران پوری تیاری کے ساتھ دونوں پروگرام کو کامیاب بنائیں، اور گاندھی میدان کے پروگرام نیز مدھوبنی کے احتجاجی مظاہرہ کو کیسے کامیاب کیا جائے اور اس کے لئے علاقے سے کیسی نمائندگی ہو اس کے لیے بلاک اور پنچایت سطح پر ٹھوس لائحہ عمل تیار کریں، انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے ذریعے پورے ہندوستان کو گیروے رنگ میں رنگنے کی کوشش جاری ہے، یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے چاروں جج صاحبان کو کہنا پڑا کہ جمہوریت خطرے میں ہے، اس سے سمجھ میں آتا ہے عدالت تک میں عمل دخل جاری ہے، طلاق کے ذریعے ہندوستان میں یکساں سول کوڈ لانے کی تیاری ہورہی ہے، طلاق کا مسئلہ اٹھا کر مسلمان عورتوں کو مسلمان مردوں سے دور کرنے کی کوشش ہورہی ہے لیکن ہماری بہنوں نے اس منحوس بل کے خلاف احتجاج کرکے ہم مسلمان کا سربلند کر دیا ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری، امارت شرعیہ بہار و اڑیسہ و جھاڑ کنڈ کے امیر شریعت حضرت مولانا ولی رحمانی کی دور رس نگاہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 15اپریل کو گاندھی میدان میں جمع کر مسلمان یہ ثابت کردیں کہ ہم کسی بھی حال میں شرعی قانون سے الگ ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں، ہم امیر شریعت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پٹنہ اور مدھوبنی دونوں کو بھر دیں گے.
 اس موقع پر امارت شرعیہ کے نائب ناظم مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ ہندوستان کے لب و رخسار، مہ و ابرو اور اس کی زلفوں کو ہمارے ہی پرکھوں نے سنوارا ہے، ہم اس ملک کے دستور کو ٹوٹنے نہیں دیں گے، جس دن ملک کا دستور ٹوٹے گا اس دن ملک ٹوٹ جائے گا، دین بچاؤ دیش بجھاؤ کانفرنس جہاں دین کی حفاظت کے لیے ہے وہیں ملک کی حفاظت کے لیے بھی ہے، انہوں نے کہا کہ بہار کی سرزمین انقلابی سرزمین رہی ہے اور تاریخ نے یہ ثابت کیا ہے یہاں کا پیغام پورے ملک میں جاتا ہے، گاندھی جی نے بھی یہاں سے تحریک شروع کی تھی، مولانا ابو المحاسن سجاد کی تحریکوں کو پورے ملک نے اپنایا ہے خود گاندھی جی نے کہا تھا کہ اگر ملک میں کسی کی سوجھ بوجھ اور دور اندیشی سے ڈرتا ہوں تو مولانا سجاد صاحب سے، ہم اسی ریاست کے رہنے والے ہیں ہمیں بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ بہار کے لوگ شرعی معاملے میں کسی سے سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اس موقع پر بلاک سطح پر کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جن کو ان دونوں پروگرام کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے کہا گیا.
 پروگرام کی نظامت مولانا یوسف قاسمی نے کی، علاقے کی اہم شخصیات مولانا ابرار قاسمی مہتمم فیضان القرآن کٹھیلا، جناب احمر حسن دلارے، حافظ نسیم پرسونی، مولانا نسیم قاسمی، مولانا عمرفاروق قاسمی، مولانا عبدالغنی، جناب پرویز صاحب نظرا، الحاج حسان بدر، جسیم سرپنچ، مکھیا کفیل احمد، شمسیر احمد عرف بچو بابو، نائب پرمکھ چاندعثمانی، مولانا ابوقمرقاسمی، مولانا عبد المنان قاسمی، مولانا افتخار قاسمی، ضیاء مکھیا، لوچپا نیتا ضیاءالدین، معاذ صاحب عرف علن بابو وغیرہ سینکڑوں علماء، دانشوراں قوم اور سیاسی رہنماؤں نے شرکت فرما کر پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے مکمل عزم کا اظہار کیا اور حضرت امیر شریعت کے حکم پر پوری طرح عمل درآمد ہونے کا یقین دلایا.
واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے مسلم خواتین کے تئیں گھڑیالی آنسو بہاتے ہوئے طلاق ثلاثہ بل پارلیمنٹ سے پاس کردیا تھا لیکن پورے ملک میں مسلم عورتوں نے جس طرح اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اس سے یہ سمجھ میں آتا ہے کہ یہ قانون خود مسلم عورتوں کو پسند نہیں اسی سلسلے کی ایک کڑی مدھوبنی میں ہونے والا خواتین کا احتجاج بھی ہے.