محمد امین الرشید
ـــــــــــــــــــــــــــ
کنہواں/سیتاڑھی(آئی این اے نیوز 21/مارچ 2018) ہند نیپال کی سرحد پر واقع جامعہ عربیہ اشرف العلوم کنہواں کے جشن صد سالہ کی تقریب سے جڑی تقریبا تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اس سہ روزہ پروگرام کے لئے خوبصورت پنڈال کے ساتھ قرب وجوار کے علاقوں کو بھی مکمل خوبصورتی کے ساتھ سجایا جا چکا ہے اور اس صد سالہ پروگرام کو تاریخی بنانے کی ہر ممکن کوشش کے تحت نہ صرف انتظامیہ کی پیش رفتیں جاری ہیں بلکہ سینکڑوں کارکنان اپنے مہمانوں کے استقبال کے لئے فرش راہ بنے ہوئے انتظامیہ سے ملی اطلاع کے مطابق صد سالہ اجلاس میں ملک کی جن عظیم ہستیوں کو شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تھا ان سب کے تشریف لانے کی حتمی خبر سے پورے سرحدی خطے میں جشن کا ماحول ابھی سے ہی نظر آنے لگا ہے ہر طرف سے مہمانوں کے آنے کا سلسلہ شروع ہے اور لوگ اس پروگرام کے دلکش لمحوں کو دیکھنے اور اپنے اکابر کا دیدار کرنے کے لئے بے تاب ہیں بتادیں کہ سہ روزہ پروگرام کے پہلے دو دن تین تین نشستیں اور آخری دن ایک نشست منعقد ہوگی پہلے اور دوسرے دن یعنی 24 اور 25 مارچ کی پہلی نشست صبح 8بجے تا ظہر اور دوسری نشست بعد نماز عصر تا مغرب تیسری نشست بعد مغرب تا 1 بجے شب منعقد ہوگی، 26 کو آخری نشست 8:00 بجے صبح سے ایک بجے تک، جس میں ایشیا کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند دارالعلوم وقف دیوبند جامعہ مظاہر علوم سہارنپور دارالعلوم ندوہ العلماء لکھنو جمعیہ علماء ہند آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ امارت شرعیہ پٹنہ جامعہ اکل کواں کی موقر شخصیات شرکت کریں گی جن میں مولانا سید ارشد مدنی صاحب صدر جمعہ علماء ہند،مولانا راشد صاحب قاسمی استاد دارالعلوم دیوبند ،مولانا مفتی عبید اللہ صاحب اسعدی، مولانا شاہد حسین صاحب مظاہری مظاہر علوم سہارنپور، مولانا محمود اسعد مدنی صاحب جنرل سکریٹری جمعیہ علماء ہند، شیخ المشائخ حضرت مولانا عبد الرشید صاحب مظاھری شیخ الحدیث مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر اعظم گڈہ یوپی، حضرت مولانا تصور فلاحی صاحب ناظم جامعہ اسلامیہ مہوا اندور ایم پی، مولانا محمد قاسم صاحب مدرسہ مدینہ العلوم سبل پور، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب سکریڑی وترجمان مسلم پرسنل لاء بورڈ ،مولانا مفتی انعام الحق صاحب گجرات، مولانا سفیان صاحب قاسمی استاد دارالعلوم وقف دیوبند، امیر شریعت مولا سید محمد ولی رحمانی صاحب جنرل سکریٹری مسلم پرسنل بورڈ ،مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبند، مولانا بدرالدین اجمل صاحب آسام ،مولانا شمس الدین صاحب ہوجائی گجرات، مولانا مفتی ثناء الہدی صاحب قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ ،مولانا قاسم صاحب مظفر پوری ،مولانا خالد صاحب ندوی استاد ندوہ العلماء لکھنو، مولانا خالد صدیقی صاحب نیپال، اور مولانا متین الحق اسامہ صاحب کانپور ،مولانا غلام وستانوی صاحب ناظم جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا،مولانا طاہر حسین صاحب گیاوی، مولانا مطیع الرحمن صاحب بھاگلپوری، مولانا اختر امام عادل صاحب قاسمی سمستی پوری، مولانا زکریا سنبھلی صاحب استاد دارالعلوم ندوہ العلماء لکھنو، مولانا اسرار الحق صاحب قاسمی ایم پی کشنگنج اور مولانا فاروق صاحب لندن جیسے علمائے کرام کے نام شامل ہیں اس موقع پر ادارہ کے فارغ حفاظ کی دستار بندی اور ادارہ کی تاریخ سے متعلق کتابوں کا اجرا بھی ہوگا مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ صد سالہ اجلاس اشرف العلوم کنہواں کے عملی کردار کو موثر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس سے سرحدی خطے میں علم دین کے تئیں عوام میں اطمینان بخش تبدیلی آئے گی.
نوٹ: یہ صدسالہ اجلاس اتحاد نیوز اعظم گڑھ (INA NEWS) کے فیسبک پیج پر لائیو دکھایا جائے گا ان شاء اللہ، لنک پر کلک کر پیج کو لائک کر لیں 👇
http://www.facebook.com/inanews.in/
ـــــــــــــــــــــــــــ
کنہواں/سیتاڑھی(آئی این اے نیوز 21/مارچ 2018) ہند نیپال کی سرحد پر واقع جامعہ عربیہ اشرف العلوم کنہواں کے جشن صد سالہ کی تقریب سے جڑی تقریبا تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اس سہ روزہ پروگرام کے لئے خوبصورت پنڈال کے ساتھ قرب وجوار کے علاقوں کو بھی مکمل خوبصورتی کے ساتھ سجایا جا چکا ہے اور اس صد سالہ پروگرام کو تاریخی بنانے کی ہر ممکن کوشش کے تحت نہ صرف انتظامیہ کی پیش رفتیں جاری ہیں بلکہ سینکڑوں کارکنان اپنے مہمانوں کے استقبال کے لئے فرش راہ بنے ہوئے انتظامیہ سے ملی اطلاع کے مطابق صد سالہ اجلاس میں ملک کی جن عظیم ہستیوں کو شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تھا ان سب کے تشریف لانے کی حتمی خبر سے پورے سرحدی خطے میں جشن کا ماحول ابھی سے ہی نظر آنے لگا ہے ہر طرف سے مہمانوں کے آنے کا سلسلہ شروع ہے اور لوگ اس پروگرام کے دلکش لمحوں کو دیکھنے اور اپنے اکابر کا دیدار کرنے کے لئے بے تاب ہیں بتادیں کہ سہ روزہ پروگرام کے پہلے دو دن تین تین نشستیں اور آخری دن ایک نشست منعقد ہوگی پہلے اور دوسرے دن یعنی 24 اور 25 مارچ کی پہلی نشست صبح 8بجے تا ظہر اور دوسری نشست بعد نماز عصر تا مغرب تیسری نشست بعد مغرب تا 1 بجے شب منعقد ہوگی، 26 کو آخری نشست 8:00 بجے صبح سے ایک بجے تک، جس میں ایشیا کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند دارالعلوم وقف دیوبند جامعہ مظاہر علوم سہارنپور دارالعلوم ندوہ العلماء لکھنو جمعیہ علماء ہند آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ امارت شرعیہ پٹنہ جامعہ اکل کواں کی موقر شخصیات شرکت کریں گی جن میں مولانا سید ارشد مدنی صاحب صدر جمعہ علماء ہند،مولانا راشد صاحب قاسمی استاد دارالعلوم دیوبند ،مولانا مفتی عبید اللہ صاحب اسعدی، مولانا شاہد حسین صاحب مظاہری مظاہر علوم سہارنپور، مولانا محمود اسعد مدنی صاحب جنرل سکریٹری جمعیہ علماء ہند، شیخ المشائخ حضرت مولانا عبد الرشید صاحب مظاھری شیخ الحدیث مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر اعظم گڈہ یوپی، حضرت مولانا تصور فلاحی صاحب ناظم جامعہ اسلامیہ مہوا اندور ایم پی، مولانا محمد قاسم صاحب مدرسہ مدینہ العلوم سبل پور، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب سکریڑی وترجمان مسلم پرسنل لاء بورڈ ،مولانا مفتی انعام الحق صاحب گجرات، مولانا سفیان صاحب قاسمی استاد دارالعلوم وقف دیوبند، امیر شریعت مولا سید محمد ولی رحمانی صاحب جنرل سکریٹری مسلم پرسنل بورڈ ،مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبند، مولانا بدرالدین اجمل صاحب آسام ،مولانا شمس الدین صاحب ہوجائی گجرات، مولانا مفتی ثناء الہدی صاحب قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ ،مولانا قاسم صاحب مظفر پوری ،مولانا خالد صاحب ندوی استاد ندوہ العلماء لکھنو، مولانا خالد صدیقی صاحب نیپال، اور مولانا متین الحق اسامہ صاحب کانپور ،مولانا غلام وستانوی صاحب ناظم جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا،مولانا طاہر حسین صاحب گیاوی، مولانا مطیع الرحمن صاحب بھاگلپوری، مولانا اختر امام عادل صاحب قاسمی سمستی پوری، مولانا زکریا سنبھلی صاحب استاد دارالعلوم ندوہ العلماء لکھنو، مولانا اسرار الحق صاحب قاسمی ایم پی کشنگنج اور مولانا فاروق صاحب لندن جیسے علمائے کرام کے نام شامل ہیں اس موقع پر ادارہ کے فارغ حفاظ کی دستار بندی اور ادارہ کی تاریخ سے متعلق کتابوں کا اجرا بھی ہوگا مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ صد سالہ اجلاس اشرف العلوم کنہواں کے عملی کردار کو موثر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس سے سرحدی خطے میں علم دین کے تئیں عوام میں اطمینان بخش تبدیلی آئے گی.
نوٹ: یہ صدسالہ اجلاس اتحاد نیوز اعظم گڑھ (INA NEWS) کے فیسبک پیج پر لائیو دکھایا جائے گا ان شاء اللہ، لنک پر کلک کر پیج کو لائک کر لیں 👇
http://www.facebook.com/inanews.in/