اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: خان صدرالدین پرائمری اسکول بھیونڈی!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 7 March 2018

خان صدرالدین پرائمری اسکول بھیونڈی!

فرقان بدر قاسمی اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
اس کائنات ارضی میں پائے جانے والے مختلف مذاہب میں سے اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے، جس نے سب سے پہلے تعلیم وتعلم (پڑھنے پڑھانے) کا حکم دیا ہے.
قرآن حدیث کے مطالعہ سے یہ بات کھل کر سامنے آجاتی ہے کہ علم انسانیت کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے اور جہالت بدترین عیب ہے قرآن کا بیان ہے کہ جانکار اور جاہل برابر نہیں ہوسکتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف زبان سے علم حاصل کرنے کو فرض قرار دیا بلکہ مدینۃ المنورہ میں اپنے دست مبارک سے قائم کردہ مسجد میں طالبان علوم نبوت کے لئے ایک حصہ خاص کردیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلفاءراشدین نے علم کی محفل کو مزید سنوارا اور دیکھتے ہی دیکھتے اطراف عالم میں تعلیم وتعلم کا جھنڈا لہرانے لگا مسلم حکومتیں تعلیم گاہوں کا خصاصی اہتمام کرتی رہیں، لیکن جب حکمرانوں کی نااہلی اور علماءسوء کی غفلت کی وجہ سے زمام اقتدار مسلمانوں کے ہاتھوں سے گیا تو رفتہ رفتہ مسلم معاشرہ جہل کی زد میں آتا چلا گیا، تعلیم وتعلم، درس وتدریس اور اختراعات وایجادات جس قوم کی پہچان تھی آہستہ آہستہ وہ دنیا کے جاہل قوموں کے صف میں شمار کی جانے لگی.
لیکن وعدہ خداوندی کے مطابق تنزلی کے ہر دور میں،اس امت میں ایسے ایسے افراد جنم لیتے رہے جنھوں نے امت کو بیدار کرنے کی کوشش کی؛ بطور خاص انیسویں صدی میں مسلمانوں نے جس طرح تعلیم کو ایک تحریک کی شکل دی وہ قابل فخر کارنامہ ہے، دیوبند وعلی گڑھ مسلمانوں کے دو ایسے تعلیمی مراکز ہیں جہاں سے علم کے ایسے ایسے چراغ نکلے جنھوں نے اپنے اپنے علاقہ کو علم کی روشنی سے منور کردیا ذاتی محنت اور جہد مسلسل سے علوم کے مینار کھڑے کر دیئے، جامعات ومدارس سے لےکر گاؤں گاؤں مکاتب اسلامیہ کا جال بچھایا کالجوں اور یونیورسٹیوں سے لےکر پرائمری اور جونیئر سینٹر قائم کئے اور روشنی کے ان میناروں کو قائم کرکے یہ ثابت کردیا:
           کوئی بزم ہو کوئی انجمن یہ شعار اپنا قدیم ہے
          جہاں روشنی کی کمی ملی وہیں اک چراغ جلا دیا

تعلیم وتعلم کے انھیں مراکز میں سے ایک مرکز، صوبہ مہاراشٹر، ضلع بھیونڈی میں "خان صدرالدین پرائمری اسکول " کے نام سے قائم ہے
یہ علمی گلشن ضلع اعظم گڑھ یو، پی کے موضع انجان شہید سے تعلق رکھنے والے "صدرالدین خان "کی طرف منسوب ہے آپ الحاج بدرالدین صدیق خان کے چھوٹے بھائی ہیں ۱۹۶۰ء میں تلاش معاش کی غرض سے ممبئی آئے اور ۱۹۶۳ء میں بھیونڈی پہنچ کر شروع شروع میں ملازمت اختیار کی پھر کچھ ہی دنوں میں اپنا کاروبار شروع کیا اور بفضلہ تعالی کامیاب رہے تھوڑے ہی دنوں میں اس وقت کے اچھے کاروباریوں میں شمار ہونے لگا،دینی ذوق رکھتے تھے، فرقانیہ مسجد مرتضی کمپاؤنڈ بھیونڈی کے لئے زمین کی فراہمی اور تعمیر میں پیش پیش تھے، غریب پرور اور سخی آدمی تھے ؛ البتہ زندگی کم ملی اور ۱۹۷۹ء ہی میں اللہ کو پیارے ہوگئے
                      ان کی تربت پہ خدا بارش انوار کرے
آپ کی وفات کے بعد آپ کے بھائی مولانا ظہیرالدین صاحب،  بیٹوں اور بھتیجوں نے بہ نصرت خداوندی کاروبار کو خوب ترقی  دی کاروبار کے ساتھ ساتھ سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے خصوصا الحاج محمد نعمان خان صاحب نے سماج سے جہالت کی تاریکیوں کو دور کرنے کے لئے "رہبر ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی "قائم کی
چونکہ اعظمی نگر کی آبادی کا بڑا حصہ مزدور وکاریگر طبقات پر مشتمل تھا جو خود بھی ان پڑھ تھے اوران کے بچے بھی تعلیمی ماحول نہ ہونے کی وجہ سے ایجوکیشن سے بہت دور تھے رہبر کے ذمہ داروں نے ان کو ذہن میں رکھتے ہوئےفری ایجوکیشن دینے کے لیے آبادی سے متصل ایک بڑی اراضی پر " خان صدرالدین پرائمری اسکول "قائم کیا اور رہبر سوسائٹی کے خرچے سے آج تک اس کا نظم چل رہا ہے اور تعلیمی مشن میں آگے بڑھ رہا ہے اس آبادی کے بچے کثرت سے اس اسکول کا رخ کرکے اور معمولی فیس پر تعلیم حاصل کرکے کالجوں کا رخ کرتے رہے اور کامیابی حاصل کرتے رہے
بحمدللہ آج بھی جبکہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اس سوسائٹی کے ذمہ داران معمولی فیس پر تعلیم دے کر ہمت و حوصلہ کا مظاہرہ کر رہے ہیں اس وقت اس اسکول میں سات درجات قائم ہیں جو کھلی فضا میں علم کی خوشبو بکھیر رہے ہیں اللہ تعالی  ذمہ داران کو بہترین بدلہ عطا فرمائے اور اس سوسائٹی کو ترقیات سے نوازے آمین.