اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ترقی کے لئے علم و ہنر دونوں ضروری: مفتی منظور ضیائی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 19 April 2018

ترقی کے لئے علم و ہنر دونوں ضروری: مفتی منظور ضیائی

بنگلور میں منعقد "علم وہنر کانفرنس" میں سرکردہ شخصیات کی شرکت، تعلیم و ہنر کے موضوع پر مقررین کا اظہار خیال.

شاہنواز بدر قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 19/اپریل 2018)بنگلور کے للت اشوک ہوٹل میں شام 4؍ سے 9بجے تک ممبئی کے مشہور ادارہ جامعتہ الزہراء ایجوکیشنل ٹرسٹ ممبئی کے بینر تلے مشہور اسلامک اسکالر مفتی منظورضیائی کی قیادت ’علم وہنرکانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا، اس کانفرنس کو اپنی نوعیت کا پہلا اور تاریخی کانفرنس قرار دیاجارہا ہے، کانفرنس میں پورے ملک سے تمام مذاہب ومسالک کے ایک ہزار سے زائد نمائندہ شخصیات شریک ہوئے، کانفرنس کے روح رواں جناب مفتی منظور ضیائی نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ علم میں بھی شعور ہے لیکن یہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں، انہوں نے کہاکہ کرناٹک سے ایک تحریک کی شروعات ہوئی ہے جو پورے ملک میں اور پوری دنیا میں اپنے اثرات مرتب کرے گی، انہوں نے کہا کہ یہاں سے ایک ایسی تحریک کی شروعات ہوئی ہے جسے ’علم وہنر ‘ کہتے ہیں، انہوں نے علم وہنر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ آپ علم کا پیمانہ جاننا چاہتے ہیں تو کمار وشواش کو دیکھیں اور ان کے علم کو سمجھیں اور ہنر کا پیمانہ دیکھنا چاہتے ہیں تو اظہرالدین کو دیکھیں اور ان کے ہنر کو سمجھیں واللہ آپ اپنی نسلوں کو سدھار لیں گے، انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس علم بہت ہے لیکن ہم شعور وآگہی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ خود کشی کرلیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آپ نے کسی ہنر مند کو خودکشی کرتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا، انہوں نے کہاکہ میں نے ممبئی و مہاراشٹر کو چھوڑ کر اس لیے بنگلور میں پروگرام کیا کہ ٹیکنالوجی بنگلور کے پاس ہے، علم بنگلور کے پاس ہے، مہارت بنگلور کے پاس، ہنر بنگلور کے پاس ہے اگر اس ’علم وہنر‘ کی شروعات بنگلور سے نہیں ہوگی تو اور کہاں سے ہوگی؟ انہوں نے کہاکہ ہم اس ملک کی ترقی چاہتے ہیں جس کے لیے علماء نے اپنے خون کو بہایا اور اپنی لاشیں درختوں پر لٹکوایا ہے، انہوں نے کہا کہ کچھ جملے ایسے ہیں جو ہمیں رات کو سونے نہیں دیتے ہیں، میں سوچتا ہوں کب پاکستان کو ہم دنداں شکن جواب دیں گے، کب ہم چین کو آنکھیں دکھائیں گے، کب ہم یورپ اور امریکہ سے آنکھیں ملا کر بات کریں گے۔یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہمارے ہاتھوں میں قلم کی طاقت ہوں گی۔ اگر ہم علم وہنر شعور وآگہی پر عمل پیرا ہوں گے تب ھی ترقی ممکن ہے۔انہوں نے تمام لوگوں کا اس موقع پر شکریہ ادا کیاجو ان کی آواز پر لبیک کہہ کر دور دراز سے سفر کرکے اس پروگرام میں شریک ہوئے۔
 محمد اظہر الدین سابق کرکٹ کپتان انڈین ٹیم نے کہاکہ جب تک آپ علم نہیں سیکھیں گے آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔ علم سے ہی انسان آگے بڑھ سکتا ہے اگر آپ کے پاس ہنر ہے لیکن علم نہیں ہے تو بے کار ہے۔ ایم ایس خان سکریٹری میزائل مین اے پی جےعبدالکلام سابق صدرجمہوریہ نے علم کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالی اور سابق صدرجمہوریہ کے واقعات سنائے کہ وہ کس طرح علم حاصل کرکے ہندوستان کے باوقار عہدے تک پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی کتاب جو کہ صدرجمہوریہ پر لکھی ہے وہ منظور ضیائی کو پیش بھی کی، انجمن منہاج رسول کے صدر مولانا سید اطہر دہلوی نے موجودہ ہندوستان میں علم و ہنر کےحوالہ سےکہاکہ اس میدان میں مسلمانوں کے پاس صلاحیت کی کمی نہیں ہے بلکہ مواقع کی ضرورت ہے، اس کیلئے عوامی بیداری بیحدضروری ہے_کمیونسٹ پارٹی کےترجمان امیرحیدر زیدی نے کہا کہ ہندومسلمان سکھ عیسائی سبھی کو حق ہے کہ وہ اپنے مذہب کا پرچار کرے لیکن پریشانی اس وقت ہوتی ہے جب کوئی کسی شریعت میں مداخلت کی کوشش کرتا ہے تب پرابلم شروع ہوتی ہے۔انہوں نے طلاق ثلاثہ بل کی مخالفت کی اور کہاکہ مذہبی معاملات میں مداخلت کوئی بھی برداشت نہیں کرے گا۔ اگر میں وندے ماترم نہ بولوں تو غدار ہوجائوں یہ غلط ہے کیوں کہ یہ ہمارے مذہب میں بولنا جائز نہیں ہے تو کیوں بولوں۔ انہوں نے کہا کہ آج اس پروگرام میں سبھی مذاہب ومسالک کے افراد کا جمع ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ سبھی ایجوکیشن کے لیے فکر مند ہیں سبھی چاہتے ہیں کہ ایجوکیشن ملناچاہیے جملہ بازی نہیں چاہئے، آج دلتوں سے مسلمان پیچھے چلا گیا کیا سرکار کی ذمہ داری نہیں بنتی کہ وہ مسلمانوں کے لیے کوئی اسکول ویونیورسٹی قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ا نسان چاہتا ہے کہ ایجوکیشن ملے علم ہو، ملک ترقی اسی وقت کرے گا جب عوام تعلیم یافتہ ہوں۔ انہوں نے آصفہ پر ہوئے ظلم کے بارے میں بھی آواز اُٹھائی۔ اس کانفرنس سے عام آدمی پارٹی کے لیڈر کمار وشواس، بی جے پی کے لیڈر منوج تیواری ،ہیرا گروپ آف کمپنی کی نوہیرہ شیخ، امام عمیر الیاسی، راکیشن جین، ڈاکٹر ظہیر قاضی، امیرشریعت اتراکھنڈ مولانا زاہد رضا رضوی، سابق مرکزی وزیرسی کےجعفر شریف، شاہی امام کلکتہ مولانا برکاتی، جسٹس سہیل احمد صدیقی، آچاریہ پرمود کرشنہ، راکیش منی جین، مفتی اعجاز ارشد قاسمی، مجلس اتحادالمسلیمن کے ایم ایل اے وارث پٹھان وغیرہ نے خطاب کیا، اس کانفرنس میں بڑی تعداد میں سامعین نے شرکت کی.