مفتی ابوذر صاحب قاسمی صدر جمعیت علماء ہند مدھوبنی
ــــــــــــــــــــــــ
اللہ رب العالمین پوری کائنات کے خالق مالک ہیں، جب جسے چاھتے ہیں کائنات کی حکمرانی عطاء فرماتے ہیں، اس وقت ہمارے ملک جسکا شاندار ماضی رہا ہے کرب و بیچینی کے دور سے گزر رہا ہے، حکمراں طبقہ مختلف عنوان سے مذہب اسلام میں مداخلت کرنا چاہ رہی ہے، جبکہ اسلام کا پاکیزہ نظام ہر زمانے میں عظمت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے ۔
اسلام کا کوئی بھی حکم فطرت سلیمہ کے خلاف نہیں ہے مٹھی بھر لوگوں نے غلط روش سے اسلام کو بدنام کیا ہے لیکن ان کا غلط طریقہ اسلام کا حصہ نہیں ہوسکتا ۔
تین طلاق اور حلالہ جیسے مسئلہ میں کچھ ناخواندہ جاہل قسم کے لوگوں نے غلط طریقہ اپنایا جس کو ہمیشہ سے علماء نے غلط کہا اور کہتے رہیں گے۔
لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اسلام میں کوئی بھی حکم تبدیلی کے قابل ہے، مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ اسلام کے صحیح طریقوں کو سیکھیں۔ اور مذہب کے متعلق پیدا ہونے والی بد گمانی کو دور کریں۔ موجودہ حالات میں مسلمانو کی بیچینی کو امارت شرعیہ کے اکابر نے محسوس کیا اور امیر شریعت حضرت مولانا سید ولی رحمانی دامت برکاتہ نے ایک ایسی آواز لگائی جسمیں درد تھا ۔محبت تھی۔ اور قوم و ملت کی ہمدردی چھپی تھی تب ہی تو پورے بہار کے ہر خطہ سے مسلک و مشرب سے اوپر اٹھ کر تمام مسلمانوں نے لبیک کہا اور ۱۵/اپریل کو گاندھی میدان کے کانفرنس میں ایک نئی تاریخ رقم کیا ہمارے ضلع مدہوبنی کے ہزاروہزار فرزندان اسلام نے گاندھی میدان میں اپنی حاضری لگوائی ۔وہاں جاکر ایسا محسوس ہوا کہ پورا پٹنہ خدمت کے جذبے سے آنے والے واردین و صادرین کےلئے استقبال میں کھڑا ہے۔ ایسا منظر بہار میں کسی کانفرنس کے موقع سے پہلی بار دیکھنے کو ملا یہ سب کچھ اللہ کے مشیعت کے بغیر نہیں ہوسکتا۔
شرکاءکانفرنس سفر کی ساری تکالیف کو بخوشی جھیلتے رہے اور کانفرنس کے تعلق سے کوئی منفی بات سامنے آنے پر ایسا محسوس کرتے رہے کہ کانٹوں کے بیچ ہی گلاب کھلتا ہے۔ میری تمام شرکاء سے اپیل ہے کہ صرف رب کریم کا شکر ادا کریں اور کسی افواہ پر دھیان نہ دیں ہماری کامیابی اللہ کے قبضہ قدرت میں ہے اور اسی کی رحمت سے مسلمانوں میں بیداری آئی ہے جس نے حکومت کو رویہ میں تبدیلی کا پیغام دیا ہے۔
آخر میں تمام کار کنان کانفرنس اور اور اکابرین امارت شرعیہ اور باشندگان پٹنہ کا ضلع مدہوبنی کے طرف شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کے جذبہ خدمت کو سلام کرتا ہوں۔
ــــــــــــــــــــــــ
اللہ رب العالمین پوری کائنات کے خالق مالک ہیں، جب جسے چاھتے ہیں کائنات کی حکمرانی عطاء فرماتے ہیں، اس وقت ہمارے ملک جسکا شاندار ماضی رہا ہے کرب و بیچینی کے دور سے گزر رہا ہے، حکمراں طبقہ مختلف عنوان سے مذہب اسلام میں مداخلت کرنا چاہ رہی ہے، جبکہ اسلام کا پاکیزہ نظام ہر زمانے میں عظمت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے ۔
اسلام کا کوئی بھی حکم فطرت سلیمہ کے خلاف نہیں ہے مٹھی بھر لوگوں نے غلط روش سے اسلام کو بدنام کیا ہے لیکن ان کا غلط طریقہ اسلام کا حصہ نہیں ہوسکتا ۔
تین طلاق اور حلالہ جیسے مسئلہ میں کچھ ناخواندہ جاہل قسم کے لوگوں نے غلط طریقہ اپنایا جس کو ہمیشہ سے علماء نے غلط کہا اور کہتے رہیں گے۔
لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اسلام میں کوئی بھی حکم تبدیلی کے قابل ہے، مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ اسلام کے صحیح طریقوں کو سیکھیں۔ اور مذہب کے متعلق پیدا ہونے والی بد گمانی کو دور کریں۔ موجودہ حالات میں مسلمانو کی بیچینی کو امارت شرعیہ کے اکابر نے محسوس کیا اور امیر شریعت حضرت مولانا سید ولی رحمانی دامت برکاتہ نے ایک ایسی آواز لگائی جسمیں درد تھا ۔محبت تھی۔ اور قوم و ملت کی ہمدردی چھپی تھی تب ہی تو پورے بہار کے ہر خطہ سے مسلک و مشرب سے اوپر اٹھ کر تمام مسلمانوں نے لبیک کہا اور ۱۵/اپریل کو گاندھی میدان کے کانفرنس میں ایک نئی تاریخ رقم کیا ہمارے ضلع مدہوبنی کے ہزاروہزار فرزندان اسلام نے گاندھی میدان میں اپنی حاضری لگوائی ۔وہاں جاکر ایسا محسوس ہوا کہ پورا پٹنہ خدمت کے جذبے سے آنے والے واردین و صادرین کےلئے استقبال میں کھڑا ہے۔ ایسا منظر بہار میں کسی کانفرنس کے موقع سے پہلی بار دیکھنے کو ملا یہ سب کچھ اللہ کے مشیعت کے بغیر نہیں ہوسکتا۔
شرکاءکانفرنس سفر کی ساری تکالیف کو بخوشی جھیلتے رہے اور کانفرنس کے تعلق سے کوئی منفی بات سامنے آنے پر ایسا محسوس کرتے رہے کہ کانٹوں کے بیچ ہی گلاب کھلتا ہے۔ میری تمام شرکاء سے اپیل ہے کہ صرف رب کریم کا شکر ادا کریں اور کسی افواہ پر دھیان نہ دیں ہماری کامیابی اللہ کے قبضہ قدرت میں ہے اور اسی کی رحمت سے مسلمانوں میں بیداری آئی ہے جس نے حکومت کو رویہ میں تبدیلی کا پیغام دیا ہے۔
آخر میں تمام کار کنان کانفرنس اور اور اکابرین امارت شرعیہ اور باشندگان پٹنہ کا ضلع مدہوبنی کے طرف شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کے جذبہ خدمت کو سلام کرتا ہوں۔