سیف الاسلام مدنی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
کانپور دیہات(آئی این اے نیوز 6/اپریل 2018) مدرسہ عربیہ مدینۃ العلوم محلہ نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات میں گزشتہ رات بعد نماز عشاء ایک روزہ عظیم الشان ایمان زندہ باد کانفرنس منعقد ہوئی جس میں معروف و مشہور علماء کرام نے شرکت کی، اور امت کو ایمان اور اسلام کا پیغام دیا.
کانفرنس کی صدارت فرمارہے جناب مولانا مشتاق احمد صاحب قاسمی ناظم مدرسہ نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ ایمان ایک بڑی دولت ہے اور االلہ رب العزت کا بڑا احسان ہے ہمارے اوپر کہ اسنے ہمیں ایمان جیسی قیمتی دولت سے نوازا ایمان وہ دولت ہے جس سے تمام نیک عمل عند اللہ مقبول ہوتے ہیں اور بغیر ایمان کے کوئی بھی عمل اللہ کے نزدیک قابل قبول نہیں بغیر ایمان کے نہ تو نماز کا کوئی فائدہ ہے اور نہ روزہ اور حج کا ،اللہ کے رسول ﷺ اس دنیا میں اسی لئے تشریف لائے تاکہ گمراہ انسانیت اللہ رب العاٰلمین کی عبادت کرنے والی بن جائے ہزاروں معبودان باطلہ کی عبادت سے باز آجائے، نبی پاکﷺ جس وقت اور جس زمانے میں تشریف لائے وہ نہایت جاہلیت کا دور تھا اور پتھر سے زیادہ سخت دل انسان تھے نبی پاک ﷺ نے ان لوگوں کو ایمان کی دعوت دی اور اس دعوت پر لبیک کہتے ہوئے ان پتھر دل انسانوں نے اپنے آپکو قیمتی انسان بنالیا اور وہ دل پھول سے بھی زیادہ خوشبو دار ہوگئے، اللہ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا کہ اے ایمان والوں ایمان پر ثابت قدم ہو جاؤ اور احکام اسلام پر عمل کرنے والے بن جاؤ اللہ کے رسول محمد عربی ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے والے بن جاؤ آج مسلمانوں کے اندر ایمان اور اسلام کی قدر نہیں ہے ،آج مسلمان اپنے قیمتی وقت کا صحیح سے استعمال نہیں کرپارہا ہے.
اگر آج یہ مسلمان اپنے مقام کو پہچان لے اور اپنے وقت کا صحیح استعمال کرنے والا بن جائے دینی ،محفلوں میں شرکت کرنے والا بن جائے اور مساجد کو آباد کرنے والابن جائے ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے والے بن جائیں تو پھر اللہ ہم سے راضی ہوگا اور دین اور دنیا کی کامیابی اللہ ہمیں عطاء کرےگا.
ایک وہ وقت تھا جب ایمان پر محنت کی جاتی تھی اور گلی کوچوں میں ایمان زندہ باد کے نعرے لگائے جاتے تھے انکا ایمان روشن اور مضبوط تھا وہ آقا ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے والے تھے اس لئے تاریخ نے انکی وہ عظیم داستان رقم کی ہے جس پر عالم اسلام کو ناز ہے، اور آج ہمارا ایمان مردہ ہوچکا ہے ایمان کی روشنی ہمارے دلوں کے اندر سے کم ہوتی چلی جارہی ہے، ضرورت اس بات کی ہے مسلمان سچا پکا مسلمان ہو جائے اور اللہ کو راضی کرنے والے اعمال کرنے والا بن جائے تب جاکر مسلمان دین اور دنیا دونوں کی کامیابی حاصل کرینگے.
فاضل نوجوان جناب مولانا مفتی محمد شاہد صاحب قاسمی نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ ،اللہ رب العزت کا بے انتہا شکر و احسان ہے کہ اسنے ہمیں اس دینی مجلس میں شرکت کرنے کی توفیق نصیب فرمائی
اللہ رب العاٰلمین نے ہمیں مسلمان بنایا اور اسکے ساتھ ہمیں قانون شریعت کا پابند بنادیا انسان کی اصل کامیابی اس بات میں ہے کہ وہ اس دنیا میں اللہ کو راضی کرلے اور اپنے اعمال کے اندر اخلاص پیدا کرلے میدان محشر میں انسانیت کے اعمال کا وزن کیا جائےگا گنتی نہیں کی جائے گی اور بزرگوں نے کہا کہ عمل میں اخلاص سے وزن پیدا ہوتا ہے اور سنت و شریعت کی پابندی کرنے سے وزن پیدا ہوتا ہے ہمارے اعمال اور عبادات میں اخلاص کا ہونا بہت ضروری ہے ہمارا ہر اچھا عمل اللہ کو راضی کرنے کے لئے ہو، اور ہمارا تو یہ حال ہے کہ ،بہت ہی کم نظر آیا مجھے اخلاص لوگوں میں ،یہ دولت بٹ گئی شاید بہت ہی خواص لوگوں میں ، آج ضرورت اس بات کی ہےکہ مسلمان اپنے اعمال میں اخلاص پیدا کریں اور آپس میں پیارو محبت اور اتحادو اتفاق کے ساتھ رہیں باہم رابظہ مظبوط رکھیں اور ایک دوسرے کو پریشان کرنے سے بچیں آج سماج اور درون خانہ نفرت کا ماحول بنا ہوا ہے، لوگ ایک دوسرے کے خلاف عزائم اور منصوبہ بنارہے ہیں نفرتوں کو پرموٹ کیا جارہا ہے ضرورت ہے کہ اپنی صفوں کے اندر اتحاد قائم کیا جاے قرآن کریم میں اللہ رب العٰلمین نے ارشاد فرمایا کہ تما م کہ تمام لوگ ایک ہی امت کے لوگ تھے پھر بعد میں ان میں اختلاف پید ا ہوگیا.
ایک رشتہ باہم مسلمانوں کے درمیان ہے اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے اور ایک رشتہ آدم علیہ السلام کی بنیاد پر انسانیت کا ہے.
اس لئے ضروری ہے کہ ان دونوں رشتوں کا خیال رکھا جائے اسلام مذہبی معاملات کے علاوہ غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک اور رواداری کی تعلیم دیتا ہے جب کہ وہ غیر مسلم مذہبی اور معاشرتی معاملات میں مسلمانوں کو پریشان نہ کریں ، نبی پاک ﷺ کا فرمان ہے کہ جو تم سے رشتے کو توڑے تم اس سے رشتہ کو جوڑو اور جو تمہارے ساتھ برائی کامعاملہ کرے تم اسکے ساتھ اچھائی کا معاملہ کرو، دنیا کہ کسی بھی مذہب میں اس سے اچھی تعلیمات نہ تو مل سکتی ہے اور نہ کوئی اور مذہب، اسلام سے زیادہ انسانی حقوق کی حفاظت کرسکتا ہے اس لئے مسلمانوں کو چاہئے کہ واہ اسلامی تعلیمات پر مکمل طریقہ سے عمل پیرا ہوجائیں.
کانفرنس سے جناب مولانا محمد نعمت اللہ صاحب قاسمی راجپوری، مفتی مجب الرحمٰن صاحب قاسمی نے بھی خطاب کیا، مولانا فضل رب صاحب قاسمی نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا، حافظ محمد سیف الاسلام مدنی، حافظ محمد احسان الحق صاحب، مفتی محمد ہاشم صاحب ندوی ،مولانا عبد الواجد قاسمی ،مولانا محمد خالد قاسمی ،اور قاری محمد نعیم صاحب عرفانی خواص طور سے شریک رہے ،کانفرنس کی نظامت مولانا عبد الماجد قاسمی کی ،اسکے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور پروگرام کو کامیاب بنایا ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــ
کانپور دیہات(آئی این اے نیوز 6/اپریل 2018) مدرسہ عربیہ مدینۃ العلوم محلہ نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات میں گزشتہ رات بعد نماز عشاء ایک روزہ عظیم الشان ایمان زندہ باد کانفرنس منعقد ہوئی جس میں معروف و مشہور علماء کرام نے شرکت کی، اور امت کو ایمان اور اسلام کا پیغام دیا.
کانفرنس کی صدارت فرمارہے جناب مولانا مشتاق احمد صاحب قاسمی ناظم مدرسہ نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ ایمان ایک بڑی دولت ہے اور االلہ رب العزت کا بڑا احسان ہے ہمارے اوپر کہ اسنے ہمیں ایمان جیسی قیمتی دولت سے نوازا ایمان وہ دولت ہے جس سے تمام نیک عمل عند اللہ مقبول ہوتے ہیں اور بغیر ایمان کے کوئی بھی عمل اللہ کے نزدیک قابل قبول نہیں بغیر ایمان کے نہ تو نماز کا کوئی فائدہ ہے اور نہ روزہ اور حج کا ،اللہ کے رسول ﷺ اس دنیا میں اسی لئے تشریف لائے تاکہ گمراہ انسانیت اللہ رب العاٰلمین کی عبادت کرنے والی بن جائے ہزاروں معبودان باطلہ کی عبادت سے باز آجائے، نبی پاکﷺ جس وقت اور جس زمانے میں تشریف لائے وہ نہایت جاہلیت کا دور تھا اور پتھر سے زیادہ سخت دل انسان تھے نبی پاک ﷺ نے ان لوگوں کو ایمان کی دعوت دی اور اس دعوت پر لبیک کہتے ہوئے ان پتھر دل انسانوں نے اپنے آپکو قیمتی انسان بنالیا اور وہ دل پھول سے بھی زیادہ خوشبو دار ہوگئے، اللہ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا کہ اے ایمان والوں ایمان پر ثابت قدم ہو جاؤ اور احکام اسلام پر عمل کرنے والے بن جاؤ اللہ کے رسول محمد عربی ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے والے بن جاؤ آج مسلمانوں کے اندر ایمان اور اسلام کی قدر نہیں ہے ،آج مسلمان اپنے قیمتی وقت کا صحیح سے استعمال نہیں کرپارہا ہے.
اگر آج یہ مسلمان اپنے مقام کو پہچان لے اور اپنے وقت کا صحیح استعمال کرنے والا بن جائے دینی ،محفلوں میں شرکت کرنے والا بن جائے اور مساجد کو آباد کرنے والابن جائے ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے والے بن جائیں تو پھر اللہ ہم سے راضی ہوگا اور دین اور دنیا کی کامیابی اللہ ہمیں عطاء کرےگا.
ایک وہ وقت تھا جب ایمان پر محنت کی جاتی تھی اور گلی کوچوں میں ایمان زندہ باد کے نعرے لگائے جاتے تھے انکا ایمان روشن اور مضبوط تھا وہ آقا ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے والے تھے اس لئے تاریخ نے انکی وہ عظیم داستان رقم کی ہے جس پر عالم اسلام کو ناز ہے، اور آج ہمارا ایمان مردہ ہوچکا ہے ایمان کی روشنی ہمارے دلوں کے اندر سے کم ہوتی چلی جارہی ہے، ضرورت اس بات کی ہے مسلمان سچا پکا مسلمان ہو جائے اور اللہ کو راضی کرنے والے اعمال کرنے والا بن جائے تب جاکر مسلمان دین اور دنیا دونوں کی کامیابی حاصل کرینگے.
فاضل نوجوان جناب مولانا مفتی محمد شاہد صاحب قاسمی نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ ،اللہ رب العزت کا بے انتہا شکر و احسان ہے کہ اسنے ہمیں اس دینی مجلس میں شرکت کرنے کی توفیق نصیب فرمائی
اللہ رب العاٰلمین نے ہمیں مسلمان بنایا اور اسکے ساتھ ہمیں قانون شریعت کا پابند بنادیا انسان کی اصل کامیابی اس بات میں ہے کہ وہ اس دنیا میں اللہ کو راضی کرلے اور اپنے اعمال کے اندر اخلاص پیدا کرلے میدان محشر میں انسانیت کے اعمال کا وزن کیا جائےگا گنتی نہیں کی جائے گی اور بزرگوں نے کہا کہ عمل میں اخلاص سے وزن پیدا ہوتا ہے اور سنت و شریعت کی پابندی کرنے سے وزن پیدا ہوتا ہے ہمارے اعمال اور عبادات میں اخلاص کا ہونا بہت ضروری ہے ہمارا ہر اچھا عمل اللہ کو راضی کرنے کے لئے ہو، اور ہمارا تو یہ حال ہے کہ ،بہت ہی کم نظر آیا مجھے اخلاص لوگوں میں ،یہ دولت بٹ گئی شاید بہت ہی خواص لوگوں میں ، آج ضرورت اس بات کی ہےکہ مسلمان اپنے اعمال میں اخلاص پیدا کریں اور آپس میں پیارو محبت اور اتحادو اتفاق کے ساتھ رہیں باہم رابظہ مظبوط رکھیں اور ایک دوسرے کو پریشان کرنے سے بچیں آج سماج اور درون خانہ نفرت کا ماحول بنا ہوا ہے، لوگ ایک دوسرے کے خلاف عزائم اور منصوبہ بنارہے ہیں نفرتوں کو پرموٹ کیا جارہا ہے ضرورت ہے کہ اپنی صفوں کے اندر اتحاد قائم کیا جاے قرآن کریم میں اللہ رب العٰلمین نے ارشاد فرمایا کہ تما م کہ تمام لوگ ایک ہی امت کے لوگ تھے پھر بعد میں ان میں اختلاف پید ا ہوگیا.
ایک رشتہ باہم مسلمانوں کے درمیان ہے اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے اور ایک رشتہ آدم علیہ السلام کی بنیاد پر انسانیت کا ہے.
اس لئے ضروری ہے کہ ان دونوں رشتوں کا خیال رکھا جائے اسلام مذہبی معاملات کے علاوہ غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک اور رواداری کی تعلیم دیتا ہے جب کہ وہ غیر مسلم مذہبی اور معاشرتی معاملات میں مسلمانوں کو پریشان نہ کریں ، نبی پاک ﷺ کا فرمان ہے کہ جو تم سے رشتے کو توڑے تم اس سے رشتہ کو جوڑو اور جو تمہارے ساتھ برائی کامعاملہ کرے تم اسکے ساتھ اچھائی کا معاملہ کرو، دنیا کہ کسی بھی مذہب میں اس سے اچھی تعلیمات نہ تو مل سکتی ہے اور نہ کوئی اور مذہب، اسلام سے زیادہ انسانی حقوق کی حفاظت کرسکتا ہے اس لئے مسلمانوں کو چاہئے کہ واہ اسلامی تعلیمات پر مکمل طریقہ سے عمل پیرا ہوجائیں.
کانفرنس سے جناب مولانا محمد نعمت اللہ صاحب قاسمی راجپوری، مفتی مجب الرحمٰن صاحب قاسمی نے بھی خطاب کیا، مولانا فضل رب صاحب قاسمی نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا، حافظ محمد سیف الاسلام مدنی، حافظ محمد احسان الحق صاحب، مفتی محمد ہاشم صاحب ندوی ،مولانا عبد الواجد قاسمی ،مولانا محمد خالد قاسمی ،اور قاری محمد نعیم صاحب عرفانی خواص طور سے شریک رہے ،کانفرنس کی نظامت مولانا عبد الماجد قاسمی کی ،اسکے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور پروگرام کو کامیاب بنایا ۔