اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: یوم مزدور!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 3 May 2018

یوم مزدور!

ڈاکٹر محمد عمار خان قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
یکم مئی یوم مزدور کے طور پر ہر سال کی طرح ہی منایا گیا اس موقع پر نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کے اکثر و بیشتر ممالک میں رنگارنگ تقریبات، سیمینار، کانفرنسیں منعقد ہوئی ہوں گی، جن میں شکاگوں کے محنت کش مزدوروں  کے تئیں اظہار ہمدردی، یکجہتی مزدوروں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ اور مزدوروں کو انکے حقوق کی فراھمی کی آوازیں یقیناً ببانگ دہل اٹھائی گئی ہونگی، حکومتوں کی طرف سے مزدوروں اور کسانوں پر تحائف کی بارش ہوئی ہونگی، غریبی دور کرنے معیادی ٹارگیٹ 3سال 5سال کے فارمولے بھی طے کئے ہونگے، سرکردہ شخصیات ،سیاسی،سماجی اور مزدوروں کی علمبردار تنظیمیں خواب غفلت سے بیدار ہو کر میدان عمل میں اپنے لشکر کے ساتھ کود پڑی ہونگی اور مزدوروں کی حالت زار پر ایسا واویلہ مچائیں گی مانو ابہی دورہ قلب پڑا کہ تبھی دورہ قلب پڑا
خیر یکم مئی یوم مزدور خیر وعافیت کے ساتھ گزر گیا.
غریب مزدوروں کی حالت روز بروز بد سے بد تر ہوتی چلی جارہی ہے مہنگائی ،بے روزگاری اپنے ترقیاتی منازل کی طرف تیزی سے گامزن ہے مزدور بےبسی کے عالم میں اچہے دنوں کے انتظار میں ٹکٹکی لگائے اس آس میں جئے جارہا ہے ایک نہ ایک ہمارے بھی "اچھے دن آئیں گے" گزشتہ چند ماہ پہلے صوبہ رانچی کی ایک معصومہ "بھات بھات کہتے  بھارت کو الوداع کہہ گئی، کسانوں کی خودکشیاں آئے دن اخباروں کی سرخیاں بن رہی ہیں نوجوان اعلی سے اعلی ڈگریاں لیکر "پان اور پکوڑے "کی دوکان کے لئے مناسب بازار کی تلاش میں چپلیں گھسیٹ رہے ہیں ہیں، متوسط طبقہ نوٹ بندی جی ایس ٹی اور کیش کی قلت سے جوجھ رہا ہے، بر سر روزگار پرانی پینشن کی بحالی کے لئے رام لیلہ میدان کی خاک چھان رہا ہے بد قسمتی سے ہمارے ملک میں  کاروان حیات کے دیگر شعبوں کی طرح معاشی بحران بھی اپنے عروج پر ہے لال قلعہ جو ہمارے ملک آن بان شان تھی وہ بھی سرمایہ داروں کے ہاتھو ں میں سونپ دی گئی کسی بھی ترقیاتی معاشرہ کی پہچان وہاں کے قانون اور قانون کی بالا دستی سے قائم رہتی ہے حکومت وقت کی حالت صرف بیان بازی تک ہی محدود ہے بے روزگاری کے خاتمہ کئے لئے ابھی تک کوئی کار گر نسخہ سامنے نہیں آیا ہے صرف منصوبہ بندی تک ہی محدود ہے.
یوم مزدور پر یقیناً حکومتوں کی طرف سے قراردادیں پیش ہوئی ہوں گی، نہ جانے سرد خانے میں پڑی ہونگی یا عملی جامہ پہنانے کئے لئے عمل خانوں پڑی ہوں گی.
یکم مئی کے دن صرف واحد یوم کئے لئے سرمایہ داروں پر لعن طعن کے کے میزائل سے گولے برسائے گئے ہونگے صنعتکاروں کے مظالم کو بڑے ہی دردناک انداز،بھر بھرابھرائی آوازوں سے بیان کیے گئے ہونگے مزدورو کی معاشی ،سماجی ،تعلیمی بدحالی کا رونا روکر   مجالس کا اختتام کیا گیا ہوگا ہمارے اس ملک عظیم میں گزشتہ چند برسوں سے ایک عجیب ٹرینڈ چل رہا ہے ہر ماہ میں کسی نہ کسی دن کو کسی ڈے کا نام رکھ دو  جیسے فادر ڈے مدر ڈے اقلیت ڈے ٹی بی ڈے ویلنٹائن ڈے اور نہ جانے کتنے ڈے ہونگے ان ڈے کے حوالہ سے کانفرنس کرو جلسے کرو ریلی نکالو ٹی وی شوز میں جم کر غربت ،تعلیم ،کا رونا روکر پھر سال بھر کئے لئے  ان سلگتے ،سسکتے ہوئے مسائل کو چھوڑ کر سال بھر کئے آرام کی نید سوجاؤ.
دور حاضر کی میڈیا کو بھی ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں بیچاری میڈہا کو ہندو مسلم مسجد مندر دلت برہمن  لو جہاد سے ہی فرصت نہیں.
یاد رکھیں! مزدوروں  کی حقوق کے لئے ہم سب کو عملی طور پر بیدار ہونا پڑیگا مزدوروں کے تعلق سے مذھب اسلام نے بہت واضح انداز میں رہنماء اصول مرتب کئے ہیں اللہ رب العزت نے سورہ ز خرف میں صاف طور فرمایا ہیکہ "ھم نے سب لوگوں کو ایک دوسرے پر درجہ بندی کردی تاکہ وہ ایک دوسرے کی خدمات حاصل کرسکیں "یعنی تم ایک دوسرے کو ضرورت کے وقت استعمال کرتے جس سے الفت و انس پیدا ہوتا ہے  اور مالدار لوگ اپنی دولت کی وجہ سے غریب لوگ کو بطور مزدور رکھتے ہیں اس سے دونوں ایک دوسرے کئے لئے ذریعہ معاش  ثابت ہوتے ہیں تاریخ اسلام میں حضرت ابو بکر ؓ کا واقعہ سنہرے الفاظ میں درج ہے کی حضرت ابوبکرؓ جب خلیفہ بنے تو آپ کی تنخواہ کا مسئلہ پیش آیا  آپنے فرمایا "مدینہ میں ایک محنت کش کی جو یومیہ اجرت دی جاتی ہے  اتنی ہی اجرت میدے لئے بھی مقرر کی جائے لوگوں نے کہا اتنی کم۔میں آپ کا گزارہ کیسے ہوگا تو آپ نے فرمایا میرا گزارہ  اسی طرح ہوگا  جس طرح مدینہ کے ایک مزدور کا ہوتا ہے ہاں اگر گزارہ نہ ہوا تو مزدور کی اجرت بڑھا دونگا، مگر افسوس آج مسلمان خود اس پر عمل پیراءنہیں دوسروں کو درس کیا دیگا ہمیں غربت کے خاتمے کئے اپنے نبیؐ اور اپنی شریعت پر کما حقہ عمل کرکے اپنے ملک سے غربت کے خاتمہ کا آغاز کرنا ہوگا.
افسوس صد افسوس جس غریب کے مزدور کے طفیل میں یہ دن وجود میں آیا  اس بیچارے  کو صبح سے شام تک روٹی کی فکر میں یہ خبر ہی نہیں ہوتی  کہ "آج یکم مئی یوم مزدو تھا"
 اگر ہمارے ملک سے معاشرتی تفاوت ختم ہوجائے تو معاشی تفاوت خود بخود دم توڑ دیگی.