اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اے ایم یو صرف ایک ادارہ نہیں ہماری تہذیب ہے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 3 May 2018

اے ایم یو صرف ایک ادارہ نہیں ہماری تہذیب ہے!

عزیز اعظمی
ــــــــــــــــــــ
ہمارا تعلق ایک ایسی عظیم قوم سے ہے، جس کے تیس ہزار طلبہ اپنے سابق صدر جمہوریہ کی حفاظت کے لئے اپنے سروں پر لاٹھیاں کھا کر ملک کے وقار کو دنیا کے سامنے بلند رکھتے ہیں، اور ریاست کے خلاف آف تک نہیں کرتے ۔
ہمارا تعلق ایک ایسی عظیم قوم سے ہے جسکے ڈاکٹر معصوم بچوں کی زندگیاں بچانے کے بعد سلاخوں کی صعوبتیں برداشت کرکے بھی آئین و قانون کو اپنی پلکوں پر رکھتے ہیں.
ہمارا تعلق ایک ایسی عظیم قوم سے ہے جن کے فنی شاہکاروں نے ملک کو ایک پہچان دی، ان شاہکاروں کی نیلامی پر حکومتی فیصلے کے احترام میں آف تک نہیں کرتے ۔
ہمارا تعلق اس عظیم قوم سے ہے جس کے فزند ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر دشمنان عالم سے محفوظ کرتے ہیں، اور غدار وطن کہے جانے پر بھی ملک کی عظمت اور اسکے تقدس کا احترام کرتے ہیں ۔
کیونکہ ہم نے اس دیش کو بنایا ہے، اسے محفوظ کیا ہے، اسے پہچان دی ہے ،  اسے سنوارا ہے، اسے سجایا ہے، اور آج بھی اس ملک کی تحفظ و بقا ، امن و شانتی کی خاطر اپنی بے گناہ اولادوں، عزیزوں کو قربان کرکے بھی امن و  شانتی کی کانفرنسیں کرتے ہیں، ملک کی املاک کو نظر آتش نہیں کرتے.
آج بھی ہم اپنے اجداد کی جائیدادوں اور وراثت کو گروی رکھنے پر ملک کی امن و آمان کی خاطر خاموش رہتے ہیں، آئین و قانون کا پاس و لحاظ رکھتے ہیں، وزارت، صدارت، ریاست کا احترام کرتے ہیں ۔
ہم نے جو بھی اس مٹی سے لیا اس کو شاہکار بنایا، اسے سونے کی چڑیا کا خطاب دیکر عظیم بنایا، ہم لوٹ کر بھاگے نہیں یہیں سر کٹایا،  اس لئے اس ملک کی  عزت و عظمت اسکی اخوت و محبت کو اپنی جان سے بھی عزیز رکھتے ہیں.
مجھے افسوس ہے کہ اس ملک کی عظمت اسکی عزت کو دنیا کے سامنے تار تار کرنے والے، اسکی جائداد کو گروی رکھنے والے،  زانیوں کے دفاع میں ملکی سرمائے اور اسکی املاک کو نظر آتش کرنے والے آج ہمیں کو نشانہ بناتے ہیں  ۔
جہیز میں حاصل کئے گئے خزانوں، اور جائیدادوں کی قدر وہ کیا جانیں، وہ تو بہو کے زیور بھی گروی رکھ کر اسکی عزت نیلام کر دیں ۔۔
جائیداد، عزت، دولت، ملک، آئین و  قانون کیا ہوتا ہے اسکی عظمت و حشمت کیا ہوتی ہے اسکے تعمیر کرنے والوں سے پوچھیں لوٹنے والوں سے نہیں ۔
تاج محل سے لال قلعہ تک ، قطب مینار سے چار مینار تک ،  میزائل سے مریخ تک ، صدارت سے عدالت تک ہم اپنی ایک خوبصورت تاریخ رکھتے ہیں ، اپنا جاہ و جلال سمجھتے ہیں ، اعلی ظرف ہیں  ہر بات پرسڑکوں پر نہیں اترتے ، باعزت ہیں زانیوں کا دفع نہیں کرتے ۔
وطن پرستی ، محبت و اخوت ، امن و آشتی کیا ہوتی ہے آؤ ہم سے سیکھو ، صحافت و ریاست کو جیب میں رکھ کر عزت اور وقار کو نہیں خرید سکتے، ہم کل بھی ملک سے محبت کرتے تھے اور آج بھی ، ہم نے کل بھی ملک کو پہچان دی تھی اور آج بھی ، ہم نے اس وقت بھی آئین و قانون کا لحاظ کیا تھا اور اج بھی ، ہم نے کل بھی ملک کی خاطر سر کٹائے تھے اور آج بھی ۔
ہمارے طلبہ ، ادارے ، اور عمارت پر حملہ کر کے ہماری تاریخ کو مٹا نہیں سکتے ، ہم کل بھی یہیں تھے اور اب بھی یہیں رہیں گے ۔
اب  جو  بھی فیصلہ ہوگا  یہیں پر  ہوگا ۔
ہم سے اب دوسری ہجرت نہیں ہونے والی ۔