امین الرشید سیتامڑھی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز یکم مئی 2018) کٹھوعہ اور اناؤ عصمت دری و قتل کے سانحے پر ملک بھر میں سخت غم و غصہ کا ماحول پایا جارہا ہے، اخبارات اور نیوز چینلوں سے لے کر سوشل میڈیا پر لوگ مجرموں کے لیے پھانسی کی سزا کا مطالبہ کررہے ہیں، جس کے دباؤ میں حکومت نے ریپ پر سزا کے قانون کو سخت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، مگر اس کے باوجود حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور معصوموں کے ساتھ زیادتی کا معاملہ تھمتا نظرنہیں آرہا ہے، چنانچہ کٹھوعہ اور اناؤ کے بعد گجرات، چھتیس گڑھ وغیرہ کے بعد اب کٹھوعہ ہی جیسا دلدوز معاملہ بہار کے ضلع سیتامڑھی میں رونی سید پور بلاک کے کھرپٹی گاؤں میں پیش آیا ہے.
ذرائع کے مطابق 21؍اپریل کی شام کو پانچ درندوں نے مل کر ایک گیارہ سالہ بچی کیساتھ اجتماعی عصمت دری کی اور مخالفت کرنے پر اس بچی کو موت کے گھاٹ اتار دیا، اس معاملے میں اب تک دو مجرم گرفتار ہوئے ہیں، جن میں سے ایک کا نام انمول داس ولد دیوندر اور دوسرے کے کا مہیش ولد راجارام شاہ ہے، جبکہ بقیہ مجرم اب تک قانون کی پکڑ سے باہر ہیں اور متاثرہ خاندان انصاف کی امید میں نڈھال ہوچکاہے۔چوں کہ یہ معاملہ بہار کے ایک دیہی علاقے کا ہے جہاں نہ مین سٹریم میڈیا کی نگاہ پہنچتی ہے اور نہ لااینڈآرڈر کا قابل اطمینان بندوبست ہے، اس لیے ایسے انسانیت سوز واقعے پر مقامی انتظامیہ سمیت میڈیا میں بھی کسی قسم کا کوئی جوش و خروش دیکھنے کو نہیں مل رہاہے۔واضح رہے کہ ابھی دو دن پہلے بھی بہار کے جہان آباد میں ایک بچی سے چھیڑخانی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس کے بعد فوری طورپر مقامی پولیس نے ایکشن لیا اور ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز یکم مئی 2018) کٹھوعہ اور اناؤ عصمت دری و قتل کے سانحے پر ملک بھر میں سخت غم و غصہ کا ماحول پایا جارہا ہے، اخبارات اور نیوز چینلوں سے لے کر سوشل میڈیا پر لوگ مجرموں کے لیے پھانسی کی سزا کا مطالبہ کررہے ہیں، جس کے دباؤ میں حکومت نے ریپ پر سزا کے قانون کو سخت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، مگر اس کے باوجود حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور معصوموں کے ساتھ زیادتی کا معاملہ تھمتا نظرنہیں آرہا ہے، چنانچہ کٹھوعہ اور اناؤ کے بعد گجرات، چھتیس گڑھ وغیرہ کے بعد اب کٹھوعہ ہی جیسا دلدوز معاملہ بہار کے ضلع سیتامڑھی میں رونی سید پور بلاک کے کھرپٹی گاؤں میں پیش آیا ہے.
ذرائع کے مطابق 21؍اپریل کی شام کو پانچ درندوں نے مل کر ایک گیارہ سالہ بچی کیساتھ اجتماعی عصمت دری کی اور مخالفت کرنے پر اس بچی کو موت کے گھاٹ اتار دیا، اس معاملے میں اب تک دو مجرم گرفتار ہوئے ہیں، جن میں سے ایک کا نام انمول داس ولد دیوندر اور دوسرے کے کا مہیش ولد راجارام شاہ ہے، جبکہ بقیہ مجرم اب تک قانون کی پکڑ سے باہر ہیں اور متاثرہ خاندان انصاف کی امید میں نڈھال ہوچکاہے۔چوں کہ یہ معاملہ بہار کے ایک دیہی علاقے کا ہے جہاں نہ مین سٹریم میڈیا کی نگاہ پہنچتی ہے اور نہ لااینڈآرڈر کا قابل اطمینان بندوبست ہے، اس لیے ایسے انسانیت سوز واقعے پر مقامی انتظامیہ سمیت میڈیا میں بھی کسی قسم کا کوئی جوش و خروش دیکھنے کو نہیں مل رہاہے۔واضح رہے کہ ابھی دو دن پہلے بھی بہار کے جہان آباد میں ایک بچی سے چھیڑخانی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس کے بعد فوری طورپر مقامی پولیس نے ایکشن لیا اور ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔