مولانا مشتاق احمد القاسمی کانپور دیہات یو پی
ـــــــــــــــــــــ
دنیا جہالت میں ڈوبی ہوی تھی، روشنی کا دور دور تک نام ونشان نہ تھا، چوری ڈکیتی غنڈہ گردی عام تھی، ایک دوسرے کے خون سے لوگ اپنی پیاس بجھایا کرتے تھے، کفر و شرک کی کالی گھٹائیں چھائی ہوی تھی، شراب پینا جوا کھیلنا لوگوں کا محبوب مشغلہ تھا، لڑکیوں کو زندہ دفن کر دیا جاتا تھا، تعلیم کے نام سے لوگ واقف نہ تھے، دنیا میں چند ہی لوگ ایسے تھے جو لکھنا پڑھنا جانتے تھے، جیسے ورقہ بن نوفل و غیرہ، جنکو انگلیوں پہ گنا جا سکتا تھا ، ایسے وقت میں قرآن پاک کی جو پہلی آیت اتری اِقرأ باِسْمِ رَبِّکَ پڑھئے اپنے رب کے نام سے، اس میں سب سے پہلا حکم تعلیم دین کا اسلام میں جو سب سے پہلا حکم آیا وہ تعلیم کا تھا، اور آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ، کہ علم دین طلب کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے، اور اسی تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر آقاء صلی اللہ علیہ وسلم نے صفہ کی بنیاد رکھی ، آج دنیا میں جتنے بھی مدارس ہیں، یہ سب آقاء صلی اللہ علیہ وسلم کے مدرسہ صفہ سے ماخوذ ہیں، اس سلسلہ کی ایک کڑی مدرسہ عربیہ مدینۃالعلوم محلہ نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات یوپی ہے، جو ایسے علاقہ میں ہیں جو علاقہ کفر و شرک سے گھرا ہوا ہے، اور ادارہ لوگوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ گمراہی سے بچنے کا پیغام دے رہا ہے، یہ اپنے علاقہ کا مرکزی ادارہ ہے، آج توحید و نماز و روزہ و زکوۃ و حج کا عمل اسی مدارس کی بدولت زندہ ہے، آج مدارس خدا شناسی اور خدا ترسی کا پیغام دے رہا ہے، غرضیکہ آج دینی و دنیاوی ترقی اور سعادت کا ضامن دینی تعلیم اور دینی مدارس ہیں ، مسلمانوں کو پورے طور پر اس کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے، اور مدارس سے خود کو اور اپنی اولاد کو جوڑ کر تعلیم یافتہ بنانا چاہیے.
تیری تعلیم کا صدقہ نظر آتا ہے دنیا میں
کہ انساں واقعی معنوں میں انساں ہوتا جاتا ہے
ـــــــــــــــــــــ
دنیا جہالت میں ڈوبی ہوی تھی، روشنی کا دور دور تک نام ونشان نہ تھا، چوری ڈکیتی غنڈہ گردی عام تھی، ایک دوسرے کے خون سے لوگ اپنی پیاس بجھایا کرتے تھے، کفر و شرک کی کالی گھٹائیں چھائی ہوی تھی، شراب پینا جوا کھیلنا لوگوں کا محبوب مشغلہ تھا، لڑکیوں کو زندہ دفن کر دیا جاتا تھا، تعلیم کے نام سے لوگ واقف نہ تھے، دنیا میں چند ہی لوگ ایسے تھے جو لکھنا پڑھنا جانتے تھے، جیسے ورقہ بن نوفل و غیرہ، جنکو انگلیوں پہ گنا جا سکتا تھا ، ایسے وقت میں قرآن پاک کی جو پہلی آیت اتری اِقرأ باِسْمِ رَبِّکَ پڑھئے اپنے رب کے نام سے، اس میں سب سے پہلا حکم تعلیم دین کا اسلام میں جو سب سے پہلا حکم آیا وہ تعلیم کا تھا، اور آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ، کہ علم دین طلب کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے، اور اسی تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر آقاء صلی اللہ علیہ وسلم نے صفہ کی بنیاد رکھی ، آج دنیا میں جتنے بھی مدارس ہیں، یہ سب آقاء صلی اللہ علیہ وسلم کے مدرسہ صفہ سے ماخوذ ہیں، اس سلسلہ کی ایک کڑی مدرسہ عربیہ مدینۃالعلوم محلہ نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات یوپی ہے، جو ایسے علاقہ میں ہیں جو علاقہ کفر و شرک سے گھرا ہوا ہے، اور ادارہ لوگوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ گمراہی سے بچنے کا پیغام دے رہا ہے، یہ اپنے علاقہ کا مرکزی ادارہ ہے، آج توحید و نماز و روزہ و زکوۃ و حج کا عمل اسی مدارس کی بدولت زندہ ہے، آج مدارس خدا شناسی اور خدا ترسی کا پیغام دے رہا ہے، غرضیکہ آج دینی و دنیاوی ترقی اور سعادت کا ضامن دینی تعلیم اور دینی مدارس ہیں ، مسلمانوں کو پورے طور پر اس کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے، اور مدارس سے خود کو اور اپنی اولاد کو جوڑ کر تعلیم یافتہ بنانا چاہیے.
تیری تعلیم کا صدقہ نظر آتا ہے دنیا میں
کہ انساں واقعی معنوں میں انساں ہوتا جاتا ہے