توقیرعالم غازی پور
ـــــــــــــــــــــــــــ
وہ چیخ و پکار، وہ رونا چلانا، زندگی کی بھیک مانگنا، ارے محض آنکھوں سے آنسو نہیں خون کے فوارے جسم سے نکل رہے تهے۔ جسم زخم کی شدت سے چکناچور تھا، خون میں لت پت، چہرا عجیب تر، دردناک مصیبتوں کا اثر اس کے چہرے سے عیاں تھا۔ تکلیف سے بے قابو اکبر گڑگڑاتا رہا۔ آہ!! وہ تو چیختا چلاتا ہوا اس دنیا سے چلا گیا۔ ارے الور تو نے "پہلو خان" کو تو کھویا ہی تھا اب اکبر بھی تیری گود میں پل رہے ناپاک ظالموں کا شکار ہوگیا.
اور کتنے اکبر مارے جائیں گے؟
کتنے پہلو خان مارے جائیں گے؟
کتنے اخلاق قتل کیے جائیں گے؟
کتنے جنید ظالموں کے ہاتھوں موت کا شکار ہوں گے؟
مشن 2019 کی کامیابی کے لیے اور کتنی جانوں کی قربانی درکار ہے؟
مسلمانو!
کہاں گئی تمہاری جرأت؟
کہاں گئے خالد بن ولید کے ماننے والے؟
کہاں ہیں محمد بن قاسم والے؟
موسی بن نصیر والے !
قتیبہ بن مسلم والے !
طارق بن زیاد والے!
نوجوانو!
اٹهو نا! آؤ عمل کے میدان میں، اے دانشورانِ مسلم ! سیاسی میدان کیوں چھوڑے بیٹھے ہو؟ سیاست اور حکومت پر غیروں کا قبضہ رہے گا تو تمہارے اپنوں پر یوں ہی ظلم ہوتا رہے گا، آؤ عملی میدان میں اور بزدلی و خوف کی چادر اتار پھینکو، ملک کی سیاسی فضا کو چوروں، لٹیروں، ظالموں اور قاتلوں کے چنگل سے آزاد کراؤ کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ ملک بھی تم ہی نے آزاد کرایا تھا.
ـــــــــــــــــــــــــــ
وہ چیخ و پکار، وہ رونا چلانا، زندگی کی بھیک مانگنا، ارے محض آنکھوں سے آنسو نہیں خون کے فوارے جسم سے نکل رہے تهے۔ جسم زخم کی شدت سے چکناچور تھا، خون میں لت پت، چہرا عجیب تر، دردناک مصیبتوں کا اثر اس کے چہرے سے عیاں تھا۔ تکلیف سے بے قابو اکبر گڑگڑاتا رہا۔ آہ!! وہ تو چیختا چلاتا ہوا اس دنیا سے چلا گیا۔ ارے الور تو نے "پہلو خان" کو تو کھویا ہی تھا اب اکبر بھی تیری گود میں پل رہے ناپاک ظالموں کا شکار ہوگیا.
اور کتنے اکبر مارے جائیں گے؟
کتنے پہلو خان مارے جائیں گے؟
کتنے اخلاق قتل کیے جائیں گے؟
کتنے جنید ظالموں کے ہاتھوں موت کا شکار ہوں گے؟
مشن 2019 کی کامیابی کے لیے اور کتنی جانوں کی قربانی درکار ہے؟
مسلمانو!
کہاں گئی تمہاری جرأت؟
کہاں گئے خالد بن ولید کے ماننے والے؟
کہاں ہیں محمد بن قاسم والے؟
موسی بن نصیر والے !
قتیبہ بن مسلم والے !
طارق بن زیاد والے!
نوجوانو!
اٹهو نا! آؤ عمل کے میدان میں، اے دانشورانِ مسلم ! سیاسی میدان کیوں چھوڑے بیٹھے ہو؟ سیاست اور حکومت پر غیروں کا قبضہ رہے گا تو تمہارے اپنوں پر یوں ہی ظلم ہوتا رہے گا، آؤ عملی میدان میں اور بزدلی و خوف کی چادر اتار پھینکو، ملک کی سیاسی فضا کو چوروں، لٹیروں، ظالموں اور قاتلوں کے چنگل سے آزاد کراؤ کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ ملک بھی تم ہی نے آزاد کرایا تھا.