محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 18/جولائی 2018) معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے حکومت کی طرف سے سفر حج کیلئے دی جانے والی حج سبسیڈی کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ہندوستان میں سب مذاہب والوں کو مذہبی سفر،
میلوں اور تہواروں پر سبسیڈی دی جاتی ہے، اسی طرح مسلمانوں کو بھی مذہبی سفر حج پر سبسیڈی دی جاتی تھی۔ سبسیڈی کا مطلب یہ ہوتا کہ کچھ رقم حکومت کی طرف سے دی جا تی ہے اور وہ بھی رقم ہمارے ہی ٹیکس وغیرہ کی ہوتی ہے۔انہوں بتایا کہ موجودہ حکومت نے حج سبسیڈی کو 2016ءمیں ختم کردیا۔ انہوں فرمایا کہ حکومت یہ سوچ رہی تھی کہ مسلمانوں کو اگر سبسیڈی نہیں دی جاتی ہے تو وہ حج نہیں کریں گے۔ شاہ ملت نے حکومت کو للکارا تے ہوئے فرمایا کہ حکومت مغالطہ میں نہ رہے ،سبسیڈی ہمارا بھی حق ہے لیکن مسلمان سبسیڈی کا محتاج نہیں، اس پر حج اسی وقت فرض ہوتا ہے جب اتنا مال اسکے پاس ہو۔شاہ ملت نے فرمایا کہ حج کے موقع پر ہوائی جہاز کی ٹکٹ کی قیمت دیگر وقت کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ کردیا جاتا ہے۔ ایئر انڈیا والے یہ کہتے ہیں کہ انکی جہاز واپسی کے وقت خالی ہوتی ہے، جو بالکل غلط ہے۔انہوں نے فرمایا کہ حج سبسیڈی کس کام کی ایک ہاتھ سے دیکر دوسرے ہاتھ سے لے لیا جارہا ہے۔ مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ اگر ٹینڈر بھری جائے تو دوسرے ایئر لائنز کم قیمت میں یہ مبارک سفر طے کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا حج سبسیڈی کا فائدہ ایئر انڈیا کو ہی جارہا تھا، لہٰذا اسکا ہونے نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں ہوتا۔ نیز فرمایا کہ دشمن لاکھ کوشش کریں لیکن قسمت میں اگر حج کرنا لکھا ہو تو دنیا کی کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی۔
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 18/جولائی 2018) معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے حکومت کی طرف سے سفر حج کیلئے دی جانے والی حج سبسیڈی کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ہندوستان میں سب مذاہب والوں کو مذہبی سفر،
میلوں اور تہواروں پر سبسیڈی دی جاتی ہے، اسی طرح مسلمانوں کو بھی مذہبی سفر حج پر سبسیڈی دی جاتی تھی۔ سبسیڈی کا مطلب یہ ہوتا کہ کچھ رقم حکومت کی طرف سے دی جا تی ہے اور وہ بھی رقم ہمارے ہی ٹیکس وغیرہ کی ہوتی ہے۔انہوں بتایا کہ موجودہ حکومت نے حج سبسیڈی کو 2016ءمیں ختم کردیا۔ انہوں فرمایا کہ حکومت یہ سوچ رہی تھی کہ مسلمانوں کو اگر سبسیڈی نہیں دی جاتی ہے تو وہ حج نہیں کریں گے۔ شاہ ملت نے حکومت کو للکارا تے ہوئے فرمایا کہ حکومت مغالطہ میں نہ رہے ،سبسیڈی ہمارا بھی حق ہے لیکن مسلمان سبسیڈی کا محتاج نہیں، اس پر حج اسی وقت فرض ہوتا ہے جب اتنا مال اسکے پاس ہو۔شاہ ملت نے فرمایا کہ حج کے موقع پر ہوائی جہاز کی ٹکٹ کی قیمت دیگر وقت کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ کردیا جاتا ہے۔ ایئر انڈیا والے یہ کہتے ہیں کہ انکی جہاز واپسی کے وقت خالی ہوتی ہے، جو بالکل غلط ہے۔انہوں نے فرمایا کہ حج سبسیڈی کس کام کی ایک ہاتھ سے دیکر دوسرے ہاتھ سے لے لیا جارہا ہے۔ مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ اگر ٹینڈر بھری جائے تو دوسرے ایئر لائنز کم قیمت میں یہ مبارک سفر طے کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا حج سبسیڈی کا فائدہ ایئر انڈیا کو ہی جارہا تھا، لہٰذا اسکا ہونے نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں ہوتا۔ نیز فرمایا کہ دشمن لاکھ کوشش کریں لیکن قسمت میں اگر حج کرنا لکھا ہو تو دنیا کی کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی۔