اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اعظم گڑھ: لاکھوں کی آبادی والا قصبہ ریشم نگری مبارکپور بنیادی سہولیات سے محروم: سنیل ورما

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 24 July 2018

اعظم گڑھ: لاکھوں کی آبادی والا قصبہ ریشم نگری مبارکپور بنیادی سہولیات سے محروم: سنیل ورما

ابوھاشم انصاری
ــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/جولائی 2018) مبارکپور کے مشہور سماجی اور سماج وادی پارٹی کے نوجوان لیڈر مسٹر سنیل ورما جی نے اپنے رہائش گاہ پر آج میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ایک لاکھ سے زیادہ آبادی والا نگرپالیکا ریشم نگری اور تاریخی قصبہ مبارکپور جہاں کے غریب، مزدور، بنکر مرد و خواتین صبح سے شام تک پسینہ بہانے کے بعد وہ اپنی صلاحیت ظاہر کرتے ہیں اور پھر ہفتوں بھر محنت کرنے کے بعد ساڑی تیار کی جاتی ہے جو بنارسی ساڑیوں کے نام سے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے، مگر آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ آج بھی یہ ریشم نگری مبارکپور بنیادی سہولیات سے محروم ہے سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس زمانے میں بھی
اگر مبارکپور کے کسی شخص کو رات میں پیٹ میں درد ہو جائے یا ہارٹ اٹیک ہوجائے یا لقوہ ہو یا بلڈ پریشر کا بڑھ جانا یا اچانک شوگر کا بڑھ جانا یا کوئی حادثہ ہو جائے تو مریض کو اعظم گڑھ یا وارانسی لے کر جانا پڑتا ہے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ مریض کو راستے میں ہی جان سے ہاتھ دھو دینا پڑتا ہے، یہاں کی عوام نے اب تک بہت سے ایسے جنازے اپنے کندھوں سے اٹھائے ہیں جو وقت پر علاج نہ ہونے کی وجہ سے دنیا سے چل بسے، یعنی مبارکپور آج بھی ایک چھوٹے سے ایسے ہسپتال سے محروم ہے جہاں روزانہ کی زندگی میں پیش آنے والی چھوٹی سی بیماری کا علاج کرکے صحیح وقت پر مریض کو بچایا جا سکے، اگر تعلیم کرتے ہیں تو یہاں کوئی ڈگری کالج نہیں ہے جس سے اچھی تعلیم بچوں کو مل سکے.
مسٹر سنیل ورما جی نے کہا کہ اتنی گھنی آبادی والے اس قصبے میں ایک تحصیل بھی نہیں ہے اور یہ سب حکومت کی دین ہے کہ حکومت اس معاملے پر کوئی خاص توجہ نہیں دے رہی ہے اور جب انتخابات کا وقت قریب ہوتا ہے تو تمام پارٹی کے رہنما مبارکپور کی پسماندگی کا رونا روتے ہیں اور ان کی حکومت آجانے پر ایس پی کے علاوہ مبارکپور کو ہر طرح کی سہولیات دینے کی یقین دہانی دیتے ہیں مگر کتنی حکومتیں آئی اور چلی گئی سوائے ایس پی حکومت کے سبھی حکومتیں آج بھی چھوٹی سی چھوٹی سہولیات پورا نہ کر پائی.