ابوھاشم انصاری
ـــــــــــــــــــــــــ
مبارکپوت(آئی این اے نیوز 2/جولائی 2018) ریشم نگری مبارکپور قصبہ کے مزدور یونین کے ایک وفد نے گزشتہ یکم جولائی کو عآم آدمی پارٹی کے سانسد سنجے سنگھ سے ملاقات کر کے بنکروں کے ایک نہایت اہم مسئلے کے متعلق ایک میمورنڈم سونپا، سنجے سنگھ غریبوں و بنکروں کی بدحالی ختم کرنے اور کسانوں کی قرض معافی وغیرہ کو لیکر جن ادھیکار پد یاترا کرتے ہوئے بنارس سے سٹھیاؤں پہونچے تھے۔
بنکر مزدور یونین نے میمورنڈم سونپ کر سنجے سنگھ کو بتایا کہ بنکروں کے پاور لوم کنکشن پر بجلی میٹر لگائے جانے اور سبسیڈی کے طریقہ کار کو بدلے جانے کو لیکر بنکروں میں سخت ناراضگی ہے کیونکہ یہ بنکروں کی روزی روٹی سے جڑا ہوا مسئلہ ہے نیز یہ بنکروں کے وجود کا سوال ہے، بنکر مزدور یونین نے سنجے سنگھ سے مانگ کی کہ بنکروں کے اس اہم اور سنگین معاملے کو حکومت تک پہنچا کر سرکار کو اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور کریں، کیونکہ اگر سرکار نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو لاکھوں بنکر بے روزگار ہوجائیں گے اور فاقہ کشی و خود کشی پر مجبور ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ ابتک بنکروں کو فلیٹ ریٹ پر بجلی دی جاتی رہی ہے جو کہ فی ماہ فی لوم 72 روپیہ تھی، اور سرکار بنکروں کو ریبیٹ دے کر پاورکاپوریشن کو سبسڈی دیتی تھی، لیکن اب سرکا نے یہ فیصلہ کیا ہیکہ اب بنکروں کو بجلی کی بل ادائیگی بجلی کے صرف کرنے کے حساب سے آئیگی اور بکریوں کو کل رقم جمع کرنی ہوگی بعد میں بنکروں کے بینک اکاونٹ میں سبسڈی کی رقم موصول کر دی جائیگی۔
اگر حکومت کے مندرجہ بالا فیصلے پر روک لگاکر سابق طریقہ کار کو برقرار نہ رکھا گیا تو ایک بھی بنکر بل کو ادا نہیں کر پائیگا کیونکہ ایسی صورت میں بنکروں کو دو تین ہزار روپیہ کی بل ادا کرنی پڑے گی، جبکہ بنکروں کی بدحالی کا عالم ہیکہ مہینے کے آخر میں دو چار سو روپیہ بھی بچا پانا نہایت ہی مشکل امر ہوتا ہے تو پھر بنکر دو تین ہزار روپیہ کی بل کیسے ادا کریں گے۔
ـــــــــــــــــــــــــ
مبارکپوت(آئی این اے نیوز 2/جولائی 2018) ریشم نگری مبارکپور قصبہ کے مزدور یونین کے ایک وفد نے گزشتہ یکم جولائی کو عآم آدمی پارٹی کے سانسد سنجے سنگھ سے ملاقات کر کے بنکروں کے ایک نہایت اہم مسئلے کے متعلق ایک میمورنڈم سونپا، سنجے سنگھ غریبوں و بنکروں کی بدحالی ختم کرنے اور کسانوں کی قرض معافی وغیرہ کو لیکر جن ادھیکار پد یاترا کرتے ہوئے بنارس سے سٹھیاؤں پہونچے تھے۔
بنکر مزدور یونین نے میمورنڈم سونپ کر سنجے سنگھ کو بتایا کہ بنکروں کے پاور لوم کنکشن پر بجلی میٹر لگائے جانے اور سبسیڈی کے طریقہ کار کو بدلے جانے کو لیکر بنکروں میں سخت ناراضگی ہے کیونکہ یہ بنکروں کی روزی روٹی سے جڑا ہوا مسئلہ ہے نیز یہ بنکروں کے وجود کا سوال ہے، بنکر مزدور یونین نے سنجے سنگھ سے مانگ کی کہ بنکروں کے اس اہم اور سنگین معاملے کو حکومت تک پہنچا کر سرکار کو اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور کریں، کیونکہ اگر سرکار نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو لاکھوں بنکر بے روزگار ہوجائیں گے اور فاقہ کشی و خود کشی پر مجبور ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ ابتک بنکروں کو فلیٹ ریٹ پر بجلی دی جاتی رہی ہے جو کہ فی ماہ فی لوم 72 روپیہ تھی، اور سرکار بنکروں کو ریبیٹ دے کر پاورکاپوریشن کو سبسڈی دیتی تھی، لیکن اب سرکا نے یہ فیصلہ کیا ہیکہ اب بنکروں کو بجلی کی بل ادائیگی بجلی کے صرف کرنے کے حساب سے آئیگی اور بکریوں کو کل رقم جمع کرنی ہوگی بعد میں بنکروں کے بینک اکاونٹ میں سبسڈی کی رقم موصول کر دی جائیگی۔
اگر حکومت کے مندرجہ بالا فیصلے پر روک لگاکر سابق طریقہ کار کو برقرار نہ رکھا گیا تو ایک بھی بنکر بل کو ادا نہیں کر پائیگا کیونکہ ایسی صورت میں بنکروں کو دو تین ہزار روپیہ کی بل ادا کرنی پڑے گی، جبکہ بنکروں کی بدحالی کا عالم ہیکہ مہینے کے آخر میں دو چار سو روپیہ بھی بچا پانا نہایت ہی مشکل امر ہوتا ہے تو پھر بنکر دو تین ہزار روپیہ کی بل کیسے ادا کریں گے۔