جاوید حسن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 19/جولائی 2018) اعظم گڑھ کی ڈیڑھ لاکھ آبادی والے بنکر اکثریتی قصبہ مبارکپور کے شہری گذشتہ دنوں ہوئے نگرپالیکا کے انتخابات میں نظام بدل کر آج بہت افسوس کر رہے ہیں فی الحال یہاں یہ کہاوت "ایک تو تیکھا دوجے نیم پر چڑھا" کو صحیح ثابت کر رہا ہے.
واضح ہو کہ گزشتہ دنوں ہوئے بلدیہ کے انتخابات میں حکومت کی طرف سے یہاں کے صدر کی سیٹ مہیلا (خواتین) متعین کی گئی تھی، جس کے لئے تقریبا ایک درجن لوگوں نے اپنی اپنی بیویوں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا مگر عوام کی نظر اس وقت پالیکا کے ڈاکٹر شمیم احمد کی بیوی حبیب النساء اور حاجی محمد یونس انصاری کی بیوی كريم النساء کے درمیان تھی، کیونکہ انتخابات کے کچھ ہی دن پہلے کریم النساء کے شوہر سماجی کارکن اور سماجوادی پارٹی کے سینئر کارکن حاجی محمد یونس انصاری کا انتقال ہو گیا تھا جس کا فائدہ ہمدردی میں كريم النساء کو ملا اور وہ الیکشن جیت بھی گئیں، مرحوم حاجی محمد یونس انصاری ایک طرف جہاں بڑے سماج سیوی ہیں وہیں دوسری طرف الیکشن جیتنے کے بعد کچھ لوگوں کے کام سے ایسے نظر میں آ گئے ہیں جہاں سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ صاف صفائی سے لے کر پورا قصبہ پریشان ہے، روڈویز چوراہا جو کمیونٹی ہیلتھ سینٹر مبارکپور کو جوڑنے کے ساتھ ہی آدم پور، نورپور، نراو وغیرہ درجنوں دیہات سمیت مئو ضلع کے مین روڈ سے جوڑنے والے راستے پر بلدیہ کونسل اور موجودہ نمائندے حاجی عبدالمجید کے سہ پر کمیونٹی ہیلتھ سینٹر سے ٹھیک ملحقہ ہوئے 10 فٹ بڑھا کر غیر قانونی تعمیر کا کام پھل پھول رہا ہے.
ذرائع کے مطابق معلوم ہوا کہ یہ زمین گاندھی ودھیالے کے نام ہے جو کہ نورتن سیٹھ مبارکپور نے پہلے یہ زمین گاندھی ودھیالے کیلئے وقف کر دیا لیکن اس وقت وہاں پر تعینات مُتا پھرنی چوکیدار اپنے پورے میجنمینٹ پر دھوپ جمع کر پوری پوری زمین پر پہلے تو قبضہ کیا اس کے بعد پیسہ دے کر کچھ حصہ کی رجسٹری کرالی جو کہ غیرقانونی ہے، لیکن سب سے بڑی بات یہ ہے کہ غیرمنظم میونسپل کی پول کھول کر ركھ دی کیونکہ نہ تو اس زمین کا کوئی نقشہ پاس ہے نہ ہی سرکاری ریکارڈ میں اس کی کوئی زمین دکھائی گئی ہے، لیکن اس کے باوجود بھی میونسپلٹی کے ملازمین کی ملی بھگت سے یہاں پر غیر قانونی تعمیر دھڑلے سے جاری ہے جبکہ سابق ایگزیکٹیو افسر پرتیبھا سنگھ نے اس کی تعمیر پر روک لگا رکھی تھی قصبہ واسیوں نے کام کو ركوانے اور عام لوگوں کے راستے کو ہموار کرانے کی مانگ کی ہے وہیں ڈی ایم کو بھی لوگوں نے توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے.
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 19/جولائی 2018) اعظم گڑھ کی ڈیڑھ لاکھ آبادی والے بنکر اکثریتی قصبہ مبارکپور کے شہری گذشتہ دنوں ہوئے نگرپالیکا کے انتخابات میں نظام بدل کر آج بہت افسوس کر رہے ہیں فی الحال یہاں یہ کہاوت "ایک تو تیکھا دوجے نیم پر چڑھا" کو صحیح ثابت کر رہا ہے.
واضح ہو کہ گزشتہ دنوں ہوئے بلدیہ کے انتخابات میں حکومت کی طرف سے یہاں کے صدر کی سیٹ مہیلا (خواتین) متعین کی گئی تھی، جس کے لئے تقریبا ایک درجن لوگوں نے اپنی اپنی بیویوں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا مگر عوام کی نظر اس وقت پالیکا کے ڈاکٹر شمیم احمد کی بیوی حبیب النساء اور حاجی محمد یونس انصاری کی بیوی كريم النساء کے درمیان تھی، کیونکہ انتخابات کے کچھ ہی دن پہلے کریم النساء کے شوہر سماجی کارکن اور سماجوادی پارٹی کے سینئر کارکن حاجی محمد یونس انصاری کا انتقال ہو گیا تھا جس کا فائدہ ہمدردی میں كريم النساء کو ملا اور وہ الیکشن جیت بھی گئیں، مرحوم حاجی محمد یونس انصاری ایک طرف جہاں بڑے سماج سیوی ہیں وہیں دوسری طرف الیکشن جیتنے کے بعد کچھ لوگوں کے کام سے ایسے نظر میں آ گئے ہیں جہاں سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ صاف صفائی سے لے کر پورا قصبہ پریشان ہے، روڈویز چوراہا جو کمیونٹی ہیلتھ سینٹر مبارکپور کو جوڑنے کے ساتھ ہی آدم پور، نورپور، نراو وغیرہ درجنوں دیہات سمیت مئو ضلع کے مین روڈ سے جوڑنے والے راستے پر بلدیہ کونسل اور موجودہ نمائندے حاجی عبدالمجید کے سہ پر کمیونٹی ہیلتھ سینٹر سے ٹھیک ملحقہ ہوئے 10 فٹ بڑھا کر غیر قانونی تعمیر کا کام پھل پھول رہا ہے.
ذرائع کے مطابق معلوم ہوا کہ یہ زمین گاندھی ودھیالے کے نام ہے جو کہ نورتن سیٹھ مبارکپور نے پہلے یہ زمین گاندھی ودھیالے کیلئے وقف کر دیا لیکن اس وقت وہاں پر تعینات مُتا پھرنی چوکیدار اپنے پورے میجنمینٹ پر دھوپ جمع کر پوری پوری زمین پر پہلے تو قبضہ کیا اس کے بعد پیسہ دے کر کچھ حصہ کی رجسٹری کرالی جو کہ غیرقانونی ہے، لیکن سب سے بڑی بات یہ ہے کہ غیرمنظم میونسپل کی پول کھول کر ركھ دی کیونکہ نہ تو اس زمین کا کوئی نقشہ پاس ہے نہ ہی سرکاری ریکارڈ میں اس کی کوئی زمین دکھائی گئی ہے، لیکن اس کے باوجود بھی میونسپلٹی کے ملازمین کی ملی بھگت سے یہاں پر غیر قانونی تعمیر دھڑلے سے جاری ہے جبکہ سابق ایگزیکٹیو افسر پرتیبھا سنگھ نے اس کی تعمیر پر روک لگا رکھی تھی قصبہ واسیوں نے کام کو ركوانے اور عام لوگوں کے راستے کو ہموار کرانے کی مانگ کی ہے وہیں ڈی ایم کو بھی لوگوں نے توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے.