اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: قربانی کے احکام و مسائل!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 14 August 2018

قربانی کے احکام و مسائل!

شرف الدین عبدالرحمٰن تیمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
قربانی کا معنی ہے ہر وه چیز جس سے اللہ کا تقرب حاصل کیا جائے چاہے وه جانور کو ذبح کر کے ہو یا صدقہ وغیره کرکے.(مصباح اللغات،صفحہ 668)
☆قربانی کی فضیلت:-
حضرت عاءشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو انسان کا کوئی بهی عمل اللہ کو قربانی سے زیاده محبوب نہیں" نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بهی فرمایا کہ جس شخص پر قربانی واجب ہو اور وه قربانی نہ کرے تو چاہیے کہ ایسا شخص وه ہماری عیدگاه کے قریب بهی نہ آئے.(ابن ماجہ،مستدرک حاکم)
☆قربانی کے جانور کی عمر:-
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو قربانی کے لئے دو دانتا ہوا جانور ذبح کرنے کی تلقین کی ہے.سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دو دانت والے جانور کے علاوه کسی اور جانور کی قربانی نہ کرو،ہاں اگر دشواری پیش آجائے تو دو دانت سے کم عمر کا دنبہ ذبح کر لو.(صحیح مسلم)
☆کن جانوروں کی قربانی کی جائے:-
اس سلسلے میں رب کا فرمان ہے:- ترجمہ-اللہ تعالی نے آٹه نرو ناده جانور پیدا کئے یعنی بهیڑ میں دو قسم اور بکری میں دو قسم،اونٹ میں دو قسم اور گائے میں دو قسم،اس مذکر و مونث کو ملا کر کل آٹه جانور ہوئے جسکی قربانی قرآن و سنت سے ثابت ہے(سوره انعام،143-144)
☆کن جانوروں کی قربانی درست نہیں:-
مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ قربانی کے لئے ایسا جانور خریدے جو صحت مند،چاق و چوبند،فربہ اور تمام عیوب سے پاک و صاف ہوں.نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جن عیوب کی نشاندهی کی ہیں وہ یہ ہیں.براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان کهڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا:چار قسم کے جانور قربانی میں جائز نہیں،کانا جس کا کانا پن ظاہر ہو،بیمار جس کی بیماری نمایاں ہو،لنگڑا جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو اور ایسا جانور جس کی ہڈیوں میں گودا نہ ہو.(ابوداود،ترمذی،نسائی)
☆قربانی کا جانور کون ذبح کرے؟
سنت مطہره سے یہ ثابت ہے کہ قربانی کرنے والا اپنا جانور خود ذبح کرے.سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:نبی نے دو چتکبرے مینڈهے کی قربانی دی میں نے آپ کو اپنا قدم ان جانوروں کے پہلوں پر رکهے بسم اللہ اللہ اکبر پڑهتے ہوئے دیکها اور آپ نے ان دونوں کو اپنے ہاته سے ذبح کیا.(بخاری و مسلم)
معلوم ہوا کہ قربانی کا جانور خود سے ذبح کرنا سنت ہے.لہذا ہر شخص کو چاہیے کہ وه اپنی قربانی اپنے ہاته سے کرے.
اللہ تعالی ہم سبهی کو سنت کے مطابق اس عظیم الشان عبادت کو انجام دینے کی توفیق دے. آمین