اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 16/اگست 2018) اعظم گڑھ و اطراف کے اسکول، کالج اور مدرسوں میں جشن آزادی دھوم دھام سے منایا گیا، جشن آزادی کے پروگرام کی شروعات صبح سویرے سے ہی شروع ہوگئی تھی۔
حوصلہ نیوز کے خبر کے مطابق سرائے میر میں واقع مدرسہ بیت العلوم میں پرچم کشائی کے بعد لڑکوں کا کافی دیر تک پروگرام چلتا رہا اور ناظم مدرسہ نے بچوں اور سرپرستوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ آج کا دن کیوں اہم ہے، اس موقع پر سرائے میر تھانہ کے ایس او اور دوسرے پولیس اہلکار بھی مدرسہ کے اس پروگرام میں شرکت کی۔
مدرستہ الاصلاح میں صبح 8 بجے پرچم کشائی کے بعد پروگرام تلاوت کام پاک سے شروع ہوا، اس کے بعد طلبہ کا پروگرام کافی دیر تک ہوتا رہا۔
جامعة الفلاح بلریاگنج میں صبح 8 بجے پرچم کشائی کے بعد ترانہ ہندی پڑھا گیا اس کے بعد ابواللیث حال میں بچوں کا پروگرام شروع ہوا ۔
جامعہ شیخ الھند قاسم آباد انجانشہد میں صبح 08:20 پر پرچم کشائی ہوئی اور ترانہ ھندی کے بعد مولانا شفیق قاسمی استاد جامعہ ھٰذا نے یوم آزادی کی تاریخ پر روشنی ڈالی.
لڑکیوں کا پروگرام مدرسہ جامعہ الطیبات طوی میں 9بجے پرچم کشائی کے بعد شروع ہوا، مہتمم تعلیم مولانا عتیق الرحمن اصلاحی نے طالبات جامعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 70 سال پہلے ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا تھا،آج نئی نسل کو تحریک آزادی اور اس کی تاریخ سے واقف کرانا ہم سب کی زمہ داری ہے، ہماری نئی نسل بہت شرمندگی محسوس کرتی ہے وہ سمجھتی ہے کہ آزادی کی لڑائی میں ہمارے بزرگوں کو کوئی حصہ نہیں ہے۔ ہندوستان کی اس آزادی میں سب سے زیادہ مسلمانوں کی قربانیاں شامل ہیں، اگر آج ہم ہر ضلع سے مجاہدین آزدی کی فہرست معلوم کریں تو سب سے زیادہ نام مسلمانوں کا ملے گا ۔
اس کے علاوہ اعظم گڑھ و اطراف کے کالجز جیسے عائشہ صدیقہ نسواں کالج بینا پارہ، سرسید انٹر کالج، نیاز پبلک اسکول عہداری پور، فاطمہ گرلس کالج داؤد پور، ضیاء الدین میموریل کالج بڈھڑیاں، مولانا آزاد انٹر کالج انجاشہید، اور مدارس جیسے مدرسہ فیض العلوم سرائے میر، جامعۃ الرشاد اعظم گڑھ جامعہ عزیزیہ سہریا اور دوسرے تمام اسکولوں اور کالجوں میں یوم آزادی پورے اہتمام کے ساتھ منایا گیا، بچے صبح سے ہی کپڑے پہن کر ہاتھوں میں ترنگا لئے ہوئے اپنے اسکول کی بسوں کا انتظار کررہے تھے، گاؤں میں مکتب کے بچے اپنے اساتذہ کے ساتھ قطاروں میں قومی گیت گاتے ہوئے نظر آئے۔
حوصلہ نیوز کے خبر کے مطابق سرائے میر میں واقع مدرسہ بیت العلوم میں پرچم کشائی کے بعد لڑکوں کا کافی دیر تک پروگرام چلتا رہا اور ناظم مدرسہ نے بچوں اور سرپرستوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ آج کا دن کیوں اہم ہے، اس موقع پر سرائے میر تھانہ کے ایس او اور دوسرے پولیس اہلکار بھی مدرسہ کے اس پروگرام میں شرکت کی۔
مدرستہ الاصلاح میں صبح 8 بجے پرچم کشائی کے بعد پروگرام تلاوت کام پاک سے شروع ہوا، اس کے بعد طلبہ کا پروگرام کافی دیر تک ہوتا رہا۔
جامعة الفلاح بلریاگنج میں صبح 8 بجے پرچم کشائی کے بعد ترانہ ہندی پڑھا گیا اس کے بعد ابواللیث حال میں بچوں کا پروگرام شروع ہوا ۔
جامعہ شیخ الھند قاسم آباد انجانشہد میں صبح 08:20 پر پرچم کشائی ہوئی اور ترانہ ھندی کے بعد مولانا شفیق قاسمی استاد جامعہ ھٰذا نے یوم آزادی کی تاریخ پر روشنی ڈالی.
لڑکیوں کا پروگرام مدرسہ جامعہ الطیبات طوی میں 9بجے پرچم کشائی کے بعد شروع ہوا، مہتمم تعلیم مولانا عتیق الرحمن اصلاحی نے طالبات جامعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 70 سال پہلے ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا تھا،آج نئی نسل کو تحریک آزادی اور اس کی تاریخ سے واقف کرانا ہم سب کی زمہ داری ہے، ہماری نئی نسل بہت شرمندگی محسوس کرتی ہے وہ سمجھتی ہے کہ آزادی کی لڑائی میں ہمارے بزرگوں کو کوئی حصہ نہیں ہے۔ ہندوستان کی اس آزادی میں سب سے زیادہ مسلمانوں کی قربانیاں شامل ہیں، اگر آج ہم ہر ضلع سے مجاہدین آزدی کی فہرست معلوم کریں تو سب سے زیادہ نام مسلمانوں کا ملے گا ۔
اس کے علاوہ اعظم گڑھ و اطراف کے کالجز جیسے عائشہ صدیقہ نسواں کالج بینا پارہ، سرسید انٹر کالج، نیاز پبلک اسکول عہداری پور، فاطمہ گرلس کالج داؤد پور، ضیاء الدین میموریل کالج بڈھڑیاں، مولانا آزاد انٹر کالج انجاشہید، اور مدارس جیسے مدرسہ فیض العلوم سرائے میر، جامعۃ الرشاد اعظم گڑھ جامعہ عزیزیہ سہریا اور دوسرے تمام اسکولوں اور کالجوں میں یوم آزادی پورے اہتمام کے ساتھ منایا گیا، بچے صبح سے ہی کپڑے پہن کر ہاتھوں میں ترنگا لئے ہوئے اپنے اسکول کی بسوں کا انتظار کررہے تھے، گاؤں میں مکتب کے بچے اپنے اساتذہ کے ساتھ قطاروں میں قومی گیت گاتے ہوئے نظر آئے۔