اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہندوستان کی جنگ آزادی میں جتنا خون مسلمانوں کا بہا ہے اتنا کسی اور قوم کا پسینہ بھی نہیں بہا، اگر مسلمان نہ ہوتے تو ہندوستان کبھی آزاد نہ ہوتا: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 13 August 2018

ہندوستان کی جنگ آزادی میں جتنا خون مسلمانوں کا بہا ہے اتنا کسی اور قوم کا پسینہ بھی نہیں بہا، اگر مسلمان نہ ہوتے تو ہندوستان کبھی آزاد نہ ہوتا: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
بنگلور (آئی این اے نیوز 13/اگست 2018) اس میں کوئی دورائے نہیں کہ ہندوستان کی جنگ آزادی میں تمام مذہب والوں نے حصہ لیا اور تمام کی قربانیاں بھی ناقابل فراموش ہیں۔لیکن جنگ آزادی میں مسلمانوں کا جتنا خون بہاہے اتنا کسی اور قوم کا پسینہ نہیں بہا ہے۔لیکن افسوس کے مسلمانوں کی تاریخ کو بھلایا جارہا ہے۔سن 1857ءسے دوسو سال پہلے تک مسلمانوں نے تن تنہا انگریزوں سے مقابلہ کیا لیکن جب مسلمانوں کو یہ محسوس ہوا کہ ہم تن تنہا اگر آزادی کیلئے لڑتے رہیں گے تو کبھی آزادی نہیں ملے گی، لہٰذا اس جنگ میں تمام مذاہب والوں کو شامل کرنا چاہئے۔مسلمانوں نے دیگر مذاہب والوں کو آزادی کا سبق پڑھایا ورنہ انکے دل و دماغ میں آزادی کا تصور بھی نہ تھا۔ان خیالات کا اظہار مسجد عمر، فیاض آباد،الیاس نگر،بنگلور میں ہزاروں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ آج جو لوگ ہم سے اس ملک سے وفاداری کا ثبوت مانگ رہے ہیں ان سے پوچھو کہ انکے آباﺅاجداد نے اس ملک کیلئے کیا قربانیاں دی تھیں؟ مولانا نے بتایا کہ ایک انگریز جنرل اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ دہلی کے لال قلعے سے لے کر پاکستان کی شاہجہاں مسجد تک کوئی درخت خالی نہ تھا جس پر کسی مسلمان کو پھانسی پر نہ لٹکا یا گیا ہو۔انہوں نے فرمایا کہ ہم نے اس ملک کی آزادی کیلئے لاکھوں کی تعداد میں قربانیاں دی ہیں، تحریک آزادی کو شروع کرنے والے حضرت ٹیپو سلطان شہید ؒ تھے، آزادی کیلئے جہاد کا فتویٰ دے نے والے حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی ؒتھے، دارالعلوم دیوبند کی بنیاد آزادی کیلئے رکھی گئی۔شاہ ملت نے فرمایا کہ اگر شیخ الہندؒ، شیخ الاسلامؒ، دارالعلوم دیوبند، انار کا درخت، ریشمی رومال کی تحریک، جمعیة علماءہند اور مسلمان نہ ہوتے تو ہندوستان کبھی آزاد نہ ہوتا۔یہ تو ہمارے اکابرین تھے کہ انہوں نے کام صرف اللہ کی رضا کیلیے کیا نہ کہ کسی عہدے کو پانے کیلیے۔
مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے فرمایا کہ مجاہدین آزادی کے صف اول میں آج مہاآتما گاندھی جی اور پنڈت جواہر لال نہرو کا نام لیا جاتاہے، ان لوگوں سے پوچھو کہ گاندھی جی اور جواہر لال نہرو کو آزادی کا سبق کس نے پڑھایا؟ مولانا شاہ قاسمی نے بتایا کہ گاندھی جی افریقہ کے لا کالج میں زیر تعلیم تھے، ہندوستان کو واپسی کیلئے انکے پاس پیسے تک نہیں تھے، شیخ الاسلام حضرت مدنی ؒنے چندہ کرکے انکا ٹکٹ بنایا اور ایک تقریب میں حضرت مولانا عبد الباری فرنگی محلیؒ نے مہاآتما کا لقب دیا اور جواہر لال نہرو کو ٹوپی بھی ہمارے اکابرین نے دی۔اس ملک کی آزادی کیلئے ہم نے اپنے جان و مال کو قربان کردیا۔کیونکہ یہ ملک ہمارا تھا، ہمارا ہے اور ہمارا رہے گا۔جو لوگ ہمیں پاکستان جانے کا طعنہ دیتے ہیں وہ سن لیں ہم نے پاکستان کی مخالفت کی تھی، جن کو جانا تھا وہ چلے گئے، ہم اس ملک میں پیدا ہوئے ہیں، یہیں پر زندگی گزار رہے ہیں اور یہیں مریں گے اور یہیں دفنائے جائیں گے۔