محمد عارض اصلاحی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 13/اگست 2018) قصبہ سرائے میر میں پوسٹ آفس روڈ پر واقع بلال مسجد کے پاس ایک بڑا گھور (کوڑے کا انبار) ہے، جس پر محلے کے لوگ کوڑا کرکٹ پھینکتے ہیں، یہ گھور گرام پنچایت پوئی لاڈ پور میں آتا ہے، گرام پردھان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ
وہ اس کی صفائی ستھرائی کا انتظام کریں لیکن گرام پردھان کی نااہلی کہیں یا بدعنوانی کہ آج تک کبھی بھی ان کی جانب سے صفائی ستھرائی کا انتظام نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے نمازیوں کو آنے جانے میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حد تو یہ کہ صبح کے وقت خنزیر بھی چھوڑ دی جاتی ہیں جس کی وجہ سے فجر کے وقت نمازیوں کو سانس لینے میں بھی دقت پیش آتی ہے.
آپ کو بتادیں کہ قصبہ سرائے میر اسمبلی حلقہ نظام آباد میں آتا ہے، جہاں سے سب سے زیادہ ایماندار کہے جانے والے لیڈر عالم بدیع اعظمی صاحب ایم ایل اے بنتے رہے ہیں اور کئی دفعہ وہ خود بھی اس مسجد میں نماز پڑھ چکے ہیں، لیکن ان پر بھی جوں تک نہیں رینگی، بھلا ہو مسجد کے امام اور پاس کے ان چند لوگوں کا جو روزآنہ جھاڑو لگا کوڑے کو اکٹھا کرکے آگ لگا دیتے ہیں، پوسٹ آفس کے پاس بھی ایک گھور ہے اس پر بھی نہ چیئرمین کی نگاہ پڑتی ہے نہ ہی ان ایم پی اور ایم ایل اے کی جو یہاں کے لوگوں کے ووٹ کی بدولت جیتتے ہیں، نالے کا بھی یہی حال ہے کہ تھوڑی سی بھی بارش ہوجائے تو لوگوں کا چلنا دشوار ہوجائے، آپ مین روڈ پر دیکھ لیں یا پوسٹ آفس روڈ پر وہاں پر موجود پانی زبان حال سے صفائی و ستھرائی کا حال بیان کرتا ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 13/اگست 2018) قصبہ سرائے میر میں پوسٹ آفس روڈ پر واقع بلال مسجد کے پاس ایک بڑا گھور (کوڑے کا انبار) ہے، جس پر محلے کے لوگ کوڑا کرکٹ پھینکتے ہیں، یہ گھور گرام پنچایت پوئی لاڈ پور میں آتا ہے، گرام پردھان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ
وہ اس کی صفائی ستھرائی کا انتظام کریں لیکن گرام پردھان کی نااہلی کہیں یا بدعنوانی کہ آج تک کبھی بھی ان کی جانب سے صفائی ستھرائی کا انتظام نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے نمازیوں کو آنے جانے میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حد تو یہ کہ صبح کے وقت خنزیر بھی چھوڑ دی جاتی ہیں جس کی وجہ سے فجر کے وقت نمازیوں کو سانس لینے میں بھی دقت پیش آتی ہے.
آپ کو بتادیں کہ قصبہ سرائے میر اسمبلی حلقہ نظام آباد میں آتا ہے، جہاں سے سب سے زیادہ ایماندار کہے جانے والے لیڈر عالم بدیع اعظمی صاحب ایم ایل اے بنتے رہے ہیں اور کئی دفعہ وہ خود بھی اس مسجد میں نماز پڑھ چکے ہیں، لیکن ان پر بھی جوں تک نہیں رینگی، بھلا ہو مسجد کے امام اور پاس کے ان چند لوگوں کا جو روزآنہ جھاڑو لگا کوڑے کو اکٹھا کرکے آگ لگا دیتے ہیں، پوسٹ آفس کے پاس بھی ایک گھور ہے اس پر بھی نہ چیئرمین کی نگاہ پڑتی ہے نہ ہی ان ایم پی اور ایم ایل اے کی جو یہاں کے لوگوں کے ووٹ کی بدولت جیتتے ہیں، نالے کا بھی یہی حال ہے کہ تھوڑی سی بھی بارش ہوجائے تو لوگوں کا چلنا دشوار ہوجائے، آپ مین روڈ پر دیکھ لیں یا پوسٹ آفس روڈ پر وہاں پر موجود پانی زبان حال سے صفائی و ستھرائی کا حال بیان کرتا ہے۔