اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: "خدا ہمیں کسی طوفان سے آشنا کردے"

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 8 August 2018

"خدا ہمیں کسی طوفان سے آشنا کردے"

✍️:محمد امین الرشید سیتامڑھی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تحفظ دین وملت اور مردم سازی کیلئے دنیا کی جتنی بھی تنظیمیں سرگرم ہیں ان میں مدارس اسلامیہ کانام سر فہرست ہے، کیونکہ اس کی تربیت کا انداز شریعت اسلامی کے عین موافق ہم آہنگ اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کاعکس جمیل ھوتاھے، جہاں لباس اسلامی ملبوس اورزیور شریعت سےآراستہ اساتذہ ہمہ وقت اپنی شفقتیں طلبہ پرنچھاور کرتےھیں، کبھی ماں کی سی ممتا و عاطفت اور کبھی باپ کی سی ناراضگی اور زجروتنبیہ کےذریعہ ہمارے لئیے فلاح وکامرانی کاسامان کرتےھیں اورمستقبل میں فلاح و بہبود کے اوج ثریا تک پہنچ جاتے ہیں یہ انکا نصب العین ہوتا ہے جس کیلئے شب و روز کوشاں نظر آتے ہیں .
دوسری جانب سب سے زیادہ جنکی محبت وشفقت، نصرت ومدد ہمارے ساتھ ہوتی ہے وہ ہمارے والدین ہیں جونہ صرف ظاہراًاپنی ہمت افزا کلمات اور باطناًنیک دعاؤں سے ہماری آبیاری کرتے ہیں، بلکہ اپنے خون پسینے کی کمائی اپنے واجبی تقاضوں پر خرچ نہ کرکے ہمارے استحبابی مطالبہ کو پورا کرنے میں صرف کرتے ہیں
اسی طرح اصحابِ خیر حضرات ہم پر خرچ کرتے ہیں اور خورد و نوش کاانتظام کرتے ہیں اور یہ سب کے سب ہم سے یہ آس لگائے بیٹھے ہیں کہ ہم خادم قوم وملت بن کر معاشرہ میں پائی جانے والی نت نئے فتنوں کاسدباب کرینگے اور دورِحاضر میں جب کہ آدمیوں کی افراط میں انسانیت کی تفریط ھے اور ایسے افراد کی شدید قلت ھے جن کی صلاحیت پر اعتماد کیاجاسکے اور امت کو ایسے سالار قافلہ کی تلاش ہے-
جو انکی زیست کے کارواں کو آگے بڑھائے اور ایک ناخدا بن کر انکی ڈوبتی کشتی کو پار لگانے میں انکی صحیح راہنمائی کرسکے ہم ان کے مصداق بنیں "
لہذا قدم قدم پر اس کا احسان کرنا اور ان حسین تمناؤں کو حقیقت کاروپ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے اب ہم اپنا جائزہ لیں کہ اتنی ساری محبتوں، شفقتوں، نصرت ومدد اور ہرچیز کے مکمل نظم و نسق کے ساتھ کیا واقعی ہم ان کی حسین تمناؤں کو بروئے کار لانے کے لیے سرگرداں وکوشاں ہیں؟
اور موجودہ دور میں علماء وصالحین اور مخلص مدرسین وغیرہ کی قلت کےبناپر امت میں جو خلا ھے اور روزافزوں امت میں جو بگاڑ پیدا ہورہا ہے، ہم ان علماء وصالحین وغیرہ کی مثال بن کر ان تمام برائیوں کا خاتمہ کرنے کی فکر کرنے والے بننے کیلئے جومحنتیں درکار ھے ان میں ہم پورے اتر رہے ہیں؟
یہ امت ہم پر اپنا تن من دھن نچھاور کرنے کو تیار ہے_
لیکن نہ جانے کیوں ع
ہمارے بحر کے موجوں میں اضطراب نہیں،
آئیے اسکی فکر کریں اور امت کے خواب کو شرمندۂ تعبیر بنانے کی مکمل کوشش کریں؛