لکشمی پور/مہراج گنج(آئی این اے نیوز 2/اگست 2018) جمعیت علماء مہراج گنج کے جنرل سکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے پریس ریلیز کے حوالے سے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ مولانا محمود الحسن قاسمی قدیم فضلائے دیوبند میں سے تھے، فراغت کے بعد ابتدائی چند سالوں تک درس وتدریس میں مشغول رہے، بعد ازاں تدریسی مشغلہ کو چھوڑ کر آپ ضلع کے موضع ادت پور میں واقع مدرسہ مطلع العلوم کے منصب اہتمام پر فائز ہوئے، اور پوری دل چسپی کے ساتھ منصب اہتمام کی ذمہ داریوں کو کئی دہائیوں تک سنبھالا، ادارہ سے اس قدر محبت تھی کہ تادم حیات اس سے مربوط رہ اسکی ترقی اور استحکام کیلئے کوشاں رہے.
جمعیت علماء مہراج گنج کے سرپرست مولانا محمد اسلام قاسمی نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کے انتقال سے بہت افسوس ہوا ہے، جس نے ہر موڑ پر جمعیت کی ممبر سازی اور قومی یکجہتی کانفرنس کے موقع پر زبردست کردار ادا کیا تھا.
مولانا طاہر قاسمی اور مولانا فخر الدین قاسمی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ آپکی زندگی فروغ دین واشاعت علوم کیلئے یقینا سعی پیہم کا عملی نمونہ تھی، اسی محبوبیت کا نتیجہ تھا کہ تدفین کے موقع پر عوام کے علاوہ علماء کی ایک بڑی تعداد موجود تھی.
اس موقع پر مولانا ڈاکٹر محمد اشفاق قاسمی، مولانا محمد مبارک ندوی، مفتی وصی الدین قاسمی، مولانا وجہ القمر قاسمی، مفتی احسان الحق قاسمی، مولانا محمد اخلد پردھان، بھائی فارق احمد، ماسٹر انعام اللہ، فیض احمد، مولانا فخرالحسن قاسمی، مولانا زاہد قاسمی، مولانا شمس الدین وغیرہ موجود تھے.
جمعیت علماء مہراج گنج کے سرپرست مولانا محمد اسلام قاسمی نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کے انتقال سے بہت افسوس ہوا ہے، جس نے ہر موڑ پر جمعیت کی ممبر سازی اور قومی یکجہتی کانفرنس کے موقع پر زبردست کردار ادا کیا تھا.
مولانا طاہر قاسمی اور مولانا فخر الدین قاسمی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ آپکی زندگی فروغ دین واشاعت علوم کیلئے یقینا سعی پیہم کا عملی نمونہ تھی، اسی محبوبیت کا نتیجہ تھا کہ تدفین کے موقع پر عوام کے علاوہ علماء کی ایک بڑی تعداد موجود تھی.
اس موقع پر مولانا ڈاکٹر محمد اشفاق قاسمی، مولانا محمد مبارک ندوی، مفتی وصی الدین قاسمی، مولانا وجہ القمر قاسمی، مفتی احسان الحق قاسمی، مولانا محمد اخلد پردھان، بھائی فارق احمد، ماسٹر انعام اللہ، فیض احمد، مولانا فخرالحسن قاسمی، مولانا زاہد قاسمی، مولانا شمس الدین وغیرہ موجود تھے.