اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: حج ایک اہم عبادت!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 13 August 2018

حج ایک اہم عبادت!

حافظ محمد سیف الاسلام مدنی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حج ایک اہم اسلامی عبادت ہے، جسکا تعلق بندے کی جان ومال اطاعت وفرمابرداری سے ہوتا ہے یہ ایسا اسلامی رکن ہے جس کی ایک ایک ادا سے عشق خداوندی کا اظہار ہوتا ہے، حج کا سفر سیر وتفریح نہیں بلکہ بندے کی جانب سے جذبہ عاشقی کا بھر پور مظاہرہ ہےسفر حج در اصل انسانوں کو سفر آخرت کی بھی یاد دلاتا ہے تمام گھر بار مال و جائداد کو چھوڑ کر حاجی احرام باندھ کر جب روانہ ہوتا ہے تو اسے یاد کرنا چاہیے کہ ایک دن دنیا کو بھی اسی طرح چھوڑ کر جانا پڑیگا
اور اس وقت اسکے ساتھ سوائے اعمال کے کوئی توشہ نہ ہوگا پھر جب وہ لبیک پڑھ کر دیوانہ وار عازم حرم ہوتا ہے اور ہر چہار جانب سے لبیک کی صادئیں گونجتی ہے تو یہ میدان محشر کی طرف لوگوں کے دوڑنے کی یاد دلاتا ہے اور میدان عرفات کا اجتماع میدان محشر کی یاد دلاتا ہے اور رمی جمار کا ازدحام قیامت میں نفسی نفسی کے عالم کا منظر ہے،  حج انسان کو کس طرح سے اللہ رب العزت کی نگاہ میں معزز ومکرم اور موقر و محترم بنا دیتا ہے اور حج کی ادائیگی کے بعد اس کی زندگی میں کیسی زبردست تبدیلی پیدا ہوجاتی ہے اور کس طرح سے اس کی تربیت ہوجاتی ہے حج اپنے گناہوں کو معاف کرانے کا بہترین ذریعہ ہے حج اپنے پروردگار کو راضی کرنے کے لئے نعمت عظمیٰ ہے.
حج حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اطاعت وفرمانبرداری کی عظیم یادگار ہے  حج تو درحقیقت خدا کی اس مقدس سرزمین پر حاضری کا نام ہے، جہاں نبیوں، رسولوں اور برگزیدہ بندوں نے اپنی حاضری کے ذریعہ اطاعت وبندگی کا فریضہ انجام دیا ہے، اور اپنی اطاعت وبندگی کا عہدوپیمان کیا ہے۔ درحقیقت اس فریضہ کی ادائیگی کے ذریعہ خدا کی بارگاہ میں اپنی غلطیوں سے توبہ کرنا اور اپنے انتہائی محسن ومنعم ومولیٰ و مالک کو منانا ہے تاکہ وہ ہم پر نظررحمت کردے اور ہمارے ساتھ عفودرگزر کا معاملہ کرے؛ کیوں کہ وہ رحم وکرم اور لطف وعنایت کا بحرِبے کراں ہے۔   حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جو شخص احرام باندھے حج اور عمرہ کا مسجدِ اقصیٰ سے مسجد حرام تک اس کے تمام اگلے اور پچھلے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں اور جنت اس کے لیے واجب ہوجاتی ہے ."
حج بیت اللہ تو مومنین کے لیے توبہ وانابت، روحانی تربیت اور رجوع الی اللہ کا بہترین ذریعہ ہے اور بندگی و اطاعت اور خودسپردگی کا مظہر ہے۔ ایک مومن کی سب سے بڑی سعادت یہ ہے کہ وہ عشقِ خداوندی اور محبتِ الٰہی سے اپنے قلوب واذہان کو مسحور رکھے۔ جب احرام باندھے اور تلبیہ ”لبیک اللّٰھم لبیک“ کا ورد کرے، تو ایسا محسوس ہوکہ بارگاہ الٰہی سے بندہ کو اطاعت و فرمانبرداری کے لیے بلایا جارہا ہے، اس پکار سے آدمی کے اندر عبدیت وبندگی کا احساس تازہ ہو اور خواہش نفس پر قابو پانے کا جذبہ نشوونما پائے۔ اس عمل سے ہر ہر قدم پر تواضع وانکساری، روحانی کیف وسرور، خوف وخشیت، اخلاص وللہیت پیدا ہوجائے۔ صبر وتحمل کی عادت پڑجائے، فریضہٴ حج کی ادائیگی سے موٴمن ایسا پاک وصاف ہوجاتا ہے کہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ کا حقیقی مصداق بن جاتا ہے،
دنیا کے میں حج کا سلسلہ کافی قدیم ہے، روایات سے معلوم ہوتا ہے، کہ سیدنا حضرت آدم علیہ السلام نے بھی، حج ادا کیا، اور خوانہ کعبہ کا طواف کیا.
حضرت آدم علیہ السلام جب مناسک حج سے فارغ ہوئے تو بارگاہ خداوندی میں عرض کیا کہ اے رب ہر عمل کرنے والے کو بدلہ ملتا ہے، ہمارے لئے کیا فیصلہ ہے، اللہ رب العالمین نےارشاد فرمایا، کہ اے آدم ہمنے  تمہاری مغفرت تو کرہی دی، اور قیامت تک تمہاری اولاد میں سے جو بھی میرے گھر کے قریب، آکر اپنے گناہوں کی معافی مانگے گا میں اسے بھی معاف کرونگا.
یقیناً حج بیت اللہ اللہ رب العزت کی عظیم عطاء ہے، جسکو اخلاض و رضا کے ساتھ ادا کرنے، کے بعد، حاجی گناہوں سے بالکل پاک و صاف ہوجاتا ہے، گویا کہ، انسان وطن واپسی کے بعد، ایک نئی زندگی کی شروعات کرتا ہے، اس لئے حجاج کرام کو چاہیے کہ وطن واپسی کے بعد، اپنے آپ کو گناہوں سے بالکل محفوظ رکھے، اور حج جیسی نعمت الہی پر شکر خداوندی ادا کرے.
اللہ تمام حجاج کرام کے حج کو قبول فرمائے. آمین