اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 7 August 2018

اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے!

از: محمد عظیم فیض آبادی دارالعلوم النصرہ دیوبند
      9358163428
ـــــــــــــــــــــ
دین اسلام امن عالم کا علمبرداراورایک ایسا عالمگیر مذہب ہے، جو ہر زمانے میں اقوام وملل کی رہنمائی کرتا ہے اور کرتا رہےگا ہرقوم مذہب کے پیروکاروں کے ساتھ پیار و محبت، اخوت وبھائی چارگی کی نہ صرف یہ کی تعلیم دیتاہے بلکہ اس کی تاکید بھی کرتا ہے.
 اوراسی کے ساتھ ساتھ یہ ایسااٹل قانون ہے کہ اس میں کسی وقت کسی بھی قسم کی کوئی کمی زیادتی نہ ہوئی ہے اور نہ روا رکھی جاسکتی ہے مسلمان رہتی دنیا تک اسلام کی تعلیمات وہدایات اورشریعت کے لابدی قانون پربلاکم وکاشت  عمل کرتارہےگا ،اس لئےخود مذہب اسلام نے اس کی طرف میلی نگاہ کرنے والوں کو سخت متنبہ کیا ہے اور مذہب اسلام کا کوئی بھی پیروکار اگر کسی بھی وقت اسلام کی بےحرمتی اسکی تذلیل تحریف ، اسکے کسی بھی جزء کا استہزا کرتا ہے یا اسکو حقارت آمیز نظروں سے دیکھتاہے یا اسکو ناقابل عمل تصورکرتاہے یا کسی بھی دشمن اسلام سیاسی جماعت کا اعلئ کار بن کر اسلام کے احکام و اسکی تعلیمات کی تنقیص کرتاہے تو ایساشخص مسلم معاشرے کے لئے سم قاتل ہے اور جسم کے اس سڑے گلے حصے کی طرح ہے جسکا علاج لابدی ہے ورنہ جسم کے دوسرے حصےمیں اس کا زہر تیزی کے ساتھ سرایت کرتاہے جو پورے جسم کی ہلاکت کاسبب بن سکتا ہے.
    آج کل اقتدار کی کرسی تک پہنچنے کےلئے  الیکٹرانک میڈیا اور شوسل میڈیاکو جس طرح استعمال کرکے صرف مذہب اسلام اوراحکام اسلام کو بدنام کرنے کا حربا اختیار کیا جارہاہے اور ہندوستان کی یکتا اسکی گنگا جمنی تہذیب اور پیارمحبت وبھائی چارےکوختم کرکے اقتدار تک پہچنے کا راستہ ہموار کیا جاتا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہےکہ کچھ نام نہاد مسلم خواتین سیاستدانوں کا آلہءکار بنکر ان کی منشاء کے مطابق اسلامی احکام کی غلط ومن مانی تشریح کررہی ہیں اور پھر اسلام پر اعتراضات کی جو بوچھارہر طرف سے ہوتی ہے اور پھر اسکی غلط تشریح وتوضیح میڈیا کے ذریعہ نشر کرکے اسلام اور مسلمانوں کو عار دلایا جاتاہے پھر امت مسلمہ کے اندر اختلاف وانتشار پیداکرکے سیاست کے توے پر اپنی روٹیاں سینکی جاتی ہے
     اسی طرح کی  کچھ کہانی بریلی کی نداخان کی ہے جن کے بارے میں علماء بریلوی کا فتویٰ صادر ہونے کے بعد میڈیاکے اہل کار ، سیاسی بازی گر اور بی ، جے ، پی ،و آر ایس ایس سے وابستہ نام نہاد مسلمان ان کی ہمدردیاں بٹورنے میں رات ودن کے ایک کرتے نہیں تھکتے 
    لیکن شاید انھیں  یہ بات معلوم نہیں کہ
        ــــــــــــــــعــــــــــــــ
اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے
یہ اتنا ہی ابھرے گا جتنا کہ دباؤ گے
    بڑے ہی مبارک باد کے مستحق ہیں بریلی کے وہ علماء کرام جنھوں نے بلا کسی خوف وتردد کے ہمت وجواں مردی مظاہرہ کرتے ہوئےاسلام و احکام اسلام کامزاق اڑانے اور دشمن اسلام کا آلہءکار بننے والی عورت کے خلاف نہ صرف یہ کہ فتویٰ جاری کیابلکہ اپنے فتوے پر قائم ہیں اور ایسے نام نہاد خواتین کو متنبہ بھی کیا ہے.
یہی نداخان ہیں جن کے طلاق اور ان کے خلاف صادر ہونے والے فتوے کو موضوع بناکر zee hindustanچینل پر گفتگو کے دوران کچھ بی جے پی وآر ایس ایس کے ایجنڈ کی ، مولانا اعجاز ارشد قاسمی کے ساتھ گفتگفو ہورہی تھی  تہذیب وسائستگی کو بلائے طاق رکھ کر مولانا کو سخت سست کہا گیا اور دو عورتوں نے تو ڈرامائی انداز میں مولانا پر چوطرفہ حملہ شروع کر دیا اسکے باوجود مولانا نے عورت کی عزت کا خیال رکھا لیکن اس وقت حد ہوگئی جب آر ایس ایس سے وابستہ لکشمی ورما عرف فرح خان اہلیہ ونود ورمانے مولانا کو تھپڑ رسید کردیا پھر کیاتھا مولانا نے بھی ہمت و جراءت کے ساتھ جیسے کو تیسا کے پیش نظر اس کا زوردار جواب ماشاءاللہ تھپڑ ہی سے دیا، اور ایساکہ اب شاید اس واقعہ کے بعد  ٹی وی پر اسلامی موضوعات بحث و مباحچہ کا سلسلہ بھی کچھ کم ہو اور لکشمی ورما عرف فرح خان کوکبھی کسی غیر مرد پر ہاتھ اٹھانے کاتجر بہ بھی دوبارہ کرنے کی ہمت نہ ہو.