لکھیم پور کھیری(آئی این اے نیوز 20/ستمبر 2018) مذہب اسلام کی تعلیمات امن پر مبنی ہیں اور عین فطرت کے مطابق ہیں عقائد عبادات معاملات معاشرت اور اخلاق کی ایسی تعلیمات دی ہیں اگر ان پر عمل کرلیا جائے تو دنیا چین و سکون اور امن و امان کا گہوارہ بن جائے، مذکورہ بالا خیالات کا اظہار مولانا آفتاب عالم ندوی خیرآبادی مبلغ شعبہ دعوت و ارشاد ندوة العلماء لکھنؤ نے کیا، وہ قصبہ دھورارہ لکھیم پور میں جلسہ شہدائے اسلام و اصلاح معاشرہ سے بطور مقرر خصوصی خطاب کررہے تھے.
مولانا ندوی نے واقعہ کربلا حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ و حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی المناک شہادت خلفائے راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی عظمت و محبت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ حضرت حمزہ سید الشہداء ہیں یہ لقب اور ٹائٹل اللہ کے نبی نے خود عطافرمایا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ صحابہ کرام سے محبت جزء ایمانی ہے صحابہ کرام کا امت پر جو عظیم احسان ہے، تاریخ انسانی اسکی نظیر پیش کرنے سے عاجز و قاصر ہے وقت کا تقاضا ھیکہ ہم صحابہ کرام کی سیرت پر عمل کریں اور اسکی چلتی پھرتی تصویر بن جائیں تاکہ اسلام کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے آسکے اور اسلام کے متعلق پھیلی غلط فہمیوں کا ازالہ ممکن ہوسکے، مولانا آفتاب عالم ندوی نے محرم الحرام کے تعلق سے کہا کہ یہ مہینہ غم کا نہیں بلکہ عظمت و برکت اور محترم مہینہ ہے اور یہ ہمیں محاسبہ کا پیغام دیتا ہے اسلئے ہم اپنی زندگیوں کا جائزہ لیں اور شریعت نبوی کے مطابق زندگی بسر کرنے کا عہد کریں، شادیوں میں فضول خرچی سے اجتناب کریں اور سنت رسول کے مطابق شادیاں کریں، اس سے برکت اور محبت میں اضافہ ہوگا، تعلیم پر توجہ مبذول کراتے ہوئے مولانا ندوی نے کہا کہ علم اس امت کا امتیازی وصف ہے علم ہی سے معرفت خدا وندی کا حصول ممکن ہے اسلئے ہم تعلیم کے میدان میں آگے آئیں.
حاجی وہاج الدین چودھری کی زیر صدارت منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا شان عالم ندوی نے کہا کہ آج ہم سبھی کو حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی سیرت اور تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے شہادت حسین کو تاقیامت یاد رکھا جائے گا.
جلسہ کا آغاز قاری محمد فرقان کی تلاوت اور مولانا عنایت اللہ قاسمی کی نعت سے ہوا، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا شاہد علی ندوی نے انجام دیا.
اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، خصوصی شرکاء میں مولانا اقبال قاسمی، مولانا عبیداللہ قاسمی، مولانا نذیر احمد، مولانا صلاح الدین، حافظ محمد شمیم، اشتیاق علی مولانا عزیز اللہ ندوی سمیت دیگر لوگ شامل ہیں.
مولانا ندوی نے واقعہ کربلا حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ و حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی المناک شہادت خلفائے راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی عظمت و محبت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ حضرت حمزہ سید الشہداء ہیں یہ لقب اور ٹائٹل اللہ کے نبی نے خود عطافرمایا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ صحابہ کرام سے محبت جزء ایمانی ہے صحابہ کرام کا امت پر جو عظیم احسان ہے، تاریخ انسانی اسکی نظیر پیش کرنے سے عاجز و قاصر ہے وقت کا تقاضا ھیکہ ہم صحابہ کرام کی سیرت پر عمل کریں اور اسکی چلتی پھرتی تصویر بن جائیں تاکہ اسلام کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے آسکے اور اسلام کے متعلق پھیلی غلط فہمیوں کا ازالہ ممکن ہوسکے، مولانا آفتاب عالم ندوی نے محرم الحرام کے تعلق سے کہا کہ یہ مہینہ غم کا نہیں بلکہ عظمت و برکت اور محترم مہینہ ہے اور یہ ہمیں محاسبہ کا پیغام دیتا ہے اسلئے ہم اپنی زندگیوں کا جائزہ لیں اور شریعت نبوی کے مطابق زندگی بسر کرنے کا عہد کریں، شادیوں میں فضول خرچی سے اجتناب کریں اور سنت رسول کے مطابق شادیاں کریں، اس سے برکت اور محبت میں اضافہ ہوگا، تعلیم پر توجہ مبذول کراتے ہوئے مولانا ندوی نے کہا کہ علم اس امت کا امتیازی وصف ہے علم ہی سے معرفت خدا وندی کا حصول ممکن ہے اسلئے ہم تعلیم کے میدان میں آگے آئیں.
حاجی وہاج الدین چودھری کی زیر صدارت منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا شان عالم ندوی نے کہا کہ آج ہم سبھی کو حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی سیرت اور تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے شہادت حسین کو تاقیامت یاد رکھا جائے گا.
جلسہ کا آغاز قاری محمد فرقان کی تلاوت اور مولانا عنایت اللہ قاسمی کی نعت سے ہوا، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا شاہد علی ندوی نے انجام دیا.
اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، خصوصی شرکاء میں مولانا اقبال قاسمی، مولانا عبیداللہ قاسمی، مولانا نذیر احمد، مولانا صلاح الدین، حافظ محمد شمیم، اشتیاق علی مولانا عزیز اللہ ندوی سمیت دیگر لوگ شامل ہیں.