سگڑی/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 6/ستمبر 2018) سگڑی تحصیل کے شری گاندھی پی جی کالج مالٹاری میں طلبہ بیداری مہم اور ٹیچر ڈے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، پروگرام کا آغاز آئے ہوئے مہمانوں کی چادر پوشی کر کے کیا گیا.
اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی کے طور پر اتروليا ممبر اسمبلی ڈاکٹر سنگرام سنگھ نے کہا کہ سن 1989 کے پہلے تعلیم کا معیار کیا تھا، اور آج کیا ہے، اسکول چلو مہم آج چلایا جا رہا ہے، پر یہ صورت حال ہے کہ بچوں کو ابھی تک کتابیں نہیں مل پائی، ایک وقت تھا جب انا ہزارے دہلی میں لوک پال بل کو لے کر دھرنا دے رہے تھے، اس دھرنے میں عوام کی حمایت تو ملی لیکن کچھ لوگوں نے سیاسی الو سیدھا کیا اور وہ آج ملک کے لیڈر بنے بیٹھے ہیں، ایسے لوگوں سے محتاط رہنے ضرورت ہے جو اپنی سیاست روٹی چمکانے کے لئے ہمارا استعمال کرتے ہیں جب تک آپ تعلیم یافتہ نہیں ہوں گے تب تک بیداری نہیں آ سکتی، میں نے بھی سب سے پہلے ایک استاد بننا چاہ رہا تھا لیکن حالات ایسے بنے کہ آج آپ سب کے درمیان میں ایک رکن اسمبلی کے طور پر خدمت کر رہا ہوں، ہمیں یاد ہے جب اکھلیش حکومت تھی تو بچوں کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے لیپ ٹاپ تقسیم کیا گیا جس کو لے کر دیگر جماعتوں کے لوگ مذاق اڑا رہے تھے کہ غریبوں کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ کیوں دیا جا رہا ہے لیکن آج ستمبر کا مہینہ چل رہا ہے ابھی تک بچوں کو کتابیں بھی دستیاب نہیں ہو پائی، حکومت کس سمت میں ہمارے ملک کے بچوں کا مستقبل لے جانا چاہ رہی ہے یہ کچھ نہیں جانتے، آج اس ٹیچر ڈے پر اساتذہ کا احترام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جس سے میں اپنے آپ کو بہت خوش قسمت سمجھ رہا ہوں.
ڈاکٹر كوشلیندر وکرم مشرا نے کہا کہ تعلیم یافتہ ہونے کا مطلب آپ کے اندر وہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ آپ صحیح اور غلط کا فیصلہ لے سکے، آج لوگ ڈگريا تو لے لے رہے ہیں، لیکن علم نہیں لے رہے ہیں جس سے ہم پیچھے جا رہے ہیں.
ڈاکٹر اکھلیش چندر نے کہا تعلیم چراغ کی طرح ہے جو سب کو اجالا دیتا ہے، آج ضرورت ہے اچھی تعلیم کی جو ملک کو ایک نئی سمت کیطرف لے جا سکے.
پروگرام کی صدارت کالج پرنسپل ڈاکٹر رام اودھ یادو نے کیا، نظامت مرزا شان عالم بیگ نے کیا.
پروگرام کے انچارج ڈی پی یادو. پروگرام آرگنائزر طلبہ یونین صدر اشیش یادو نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کا اصل بنیاد تعلیم ہے اور ہر انسان کی روزی روٹی کا تعلق بھی تعلیم کی سطح سے ہی ہے، ہمارے معاشرے میں گرو اور استاد کو اس لیے اچھا مقام دیا گیا ہے کیونکہ گرو یا استاد ہی معاشرے کے مضبوط ستون ہیں جن سے تعلیم لے کر ہر شخص اپنی زندگی میں مسلسل اونچائیوں کی طرف جاتا ہے، میں آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکرگزار ہوں.
پروگرام میں خاص طور پر آشرواد یادو، ششو پال سنگھ، امیر، گڈو، آدرش یادو بھولو، درگیش یادو، سریندر یادو، هركیش یادو، ورون یادو، لالجيت یادو، دیپک، جتیندر، آنند، شیلیندر، پردیپ، سنیل، راجیش، پروین، ارون، بندو، یوگیش، ستيہ پركاش وغیرہ موجود رہے.
اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی کے طور پر اتروليا ممبر اسمبلی ڈاکٹر سنگرام سنگھ نے کہا کہ سن 1989 کے پہلے تعلیم کا معیار کیا تھا، اور آج کیا ہے، اسکول چلو مہم آج چلایا جا رہا ہے، پر یہ صورت حال ہے کہ بچوں کو ابھی تک کتابیں نہیں مل پائی، ایک وقت تھا جب انا ہزارے دہلی میں لوک پال بل کو لے کر دھرنا دے رہے تھے، اس دھرنے میں عوام کی حمایت تو ملی لیکن کچھ لوگوں نے سیاسی الو سیدھا کیا اور وہ آج ملک کے لیڈر بنے بیٹھے ہیں، ایسے لوگوں سے محتاط رہنے ضرورت ہے جو اپنی سیاست روٹی چمکانے کے لئے ہمارا استعمال کرتے ہیں جب تک آپ تعلیم یافتہ نہیں ہوں گے تب تک بیداری نہیں آ سکتی، میں نے بھی سب سے پہلے ایک استاد بننا چاہ رہا تھا لیکن حالات ایسے بنے کہ آج آپ سب کے درمیان میں ایک رکن اسمبلی کے طور پر خدمت کر رہا ہوں، ہمیں یاد ہے جب اکھلیش حکومت تھی تو بچوں کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے لیپ ٹاپ تقسیم کیا گیا جس کو لے کر دیگر جماعتوں کے لوگ مذاق اڑا رہے تھے کہ غریبوں کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ کیوں دیا جا رہا ہے لیکن آج ستمبر کا مہینہ چل رہا ہے ابھی تک بچوں کو کتابیں بھی دستیاب نہیں ہو پائی، حکومت کس سمت میں ہمارے ملک کے بچوں کا مستقبل لے جانا چاہ رہی ہے یہ کچھ نہیں جانتے، آج اس ٹیچر ڈے پر اساتذہ کا احترام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جس سے میں اپنے آپ کو بہت خوش قسمت سمجھ رہا ہوں.
ڈاکٹر كوشلیندر وکرم مشرا نے کہا کہ تعلیم یافتہ ہونے کا مطلب آپ کے اندر وہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ آپ صحیح اور غلط کا فیصلہ لے سکے، آج لوگ ڈگريا تو لے لے رہے ہیں، لیکن علم نہیں لے رہے ہیں جس سے ہم پیچھے جا رہے ہیں.
ڈاکٹر اکھلیش چندر نے کہا تعلیم چراغ کی طرح ہے جو سب کو اجالا دیتا ہے، آج ضرورت ہے اچھی تعلیم کی جو ملک کو ایک نئی سمت کیطرف لے جا سکے.
پروگرام کی صدارت کالج پرنسپل ڈاکٹر رام اودھ یادو نے کیا، نظامت مرزا شان عالم بیگ نے کیا.
پروگرام کے انچارج ڈی پی یادو. پروگرام آرگنائزر طلبہ یونین صدر اشیش یادو نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کا اصل بنیاد تعلیم ہے اور ہر انسان کی روزی روٹی کا تعلق بھی تعلیم کی سطح سے ہی ہے، ہمارے معاشرے میں گرو اور استاد کو اس لیے اچھا مقام دیا گیا ہے کیونکہ گرو یا استاد ہی معاشرے کے مضبوط ستون ہیں جن سے تعلیم لے کر ہر شخص اپنی زندگی میں مسلسل اونچائیوں کی طرف جاتا ہے، میں آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکرگزار ہوں.
پروگرام میں خاص طور پر آشرواد یادو، ششو پال سنگھ، امیر، گڈو، آدرش یادو بھولو، درگیش یادو، سریندر یادو، هركیش یادو، ورون یادو، لالجيت یادو، دیپک، جتیندر، آنند، شیلیندر، پردیپ، سنیل، راجیش، پروین، ارون، بندو، یوگیش، ستيہ پركاش وغیرہ موجود رہے.