محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
کولار(آئی این اے نیوز 11/ستمبر 2018) اللہ نے اس کائنات میں جن و انس کی رہنمائی کیلئے نبیوں و رسولوں کو بھیجا، نبیوں اور رسولوں کا یہ سلسلہ سرکار دوعالم ﷺ پر آکر ختم ہوگیا تو اللہ نے انبیاءکرام کی مشن کی انجام دہی کیلئے علمائے کرام کی جماعت تیار کی، علمائے کرام حقیقی معنوں میں سماج و معاشرہ کی اصلاح کے اولین ذمہ دار اور انسانیت کے حقیقی بہی خواہ ہیں،
اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے کاندھوں پر عوام کو سیدھی راہ دکھانے کی ذمہ داری رکھی ہے اور کتاب و سنت کی توضیح و تفسیر اور دعوت و ارشاد کا فریضہ عائد کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ علمائے کرام انبیاءعظام کے وارثین ہیں، ان خیالات کا اظہار مدینہ مسجد شہنشاہ نگر ،کولار میں ہزاروں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ آج علمائے کرام کی قدر و قیمت کو امت بھلا چکی ہے، انہوں نے کہا اگر کسی عالم حق پر کوئی حالات پیش آجائے تو عوام اس عالم سے اپنے تعلقات ختم کردیتے ہیں، مولانا نے فرمایا کہ علماء کرام کو وراثت میں صرف علوم نبوت ہی نہیں ملی ہے بلکہ ان پر الزامات کا لگایا جانا، انکو گالیاں دیا جانا، انکو ہجرت کرنے پر مجبور کرنا، ان پر سخت حالات کا آنا، ان پر مقدمات سے لیکر قید و بند کی صعوبتوں تک سب چیز وراثت میں ملی ہیں، مولانا نے فرمایا کہ علماء کرام امت کے محسنین ہیں، علماء کرام پر سخت حالات کا آنا یہ مقبولیت اور بشارت کی دلیل ہے، کیونکہ اللہ جسے چاہتا ہے اس کا ہی امتحان لیتا ہے، مولانا نے عوام اور علماء کے رشتے پر روشنی ڈالتے ہوئے افسوس کے ساتھ فرمایا کہ جیسے جیسے قیامت قریب آرہی امت علماء کی قدر و قیمت، عزت و عظمت کو بھلاتی جارہی ہے، عوام علماء کے حامی ہونے کے بجائے دشمنوں کے حامی اور علماءکے خلاف ہوتی جارہی ہے،جو بہت افسوس کی بات ہے، جس کا انجام بہت خطرناک ہوگا، شاہ ملت نے ہر حالت میں علماء حق کا ساتھ دینے کی امت مسلمہ سے اپیل کی کیونکہ علماء ہی امت کے رہبر و رہنما ہیں۔
ــــــــــــــــــــ
کولار(آئی این اے نیوز 11/ستمبر 2018) اللہ نے اس کائنات میں جن و انس کی رہنمائی کیلئے نبیوں و رسولوں کو بھیجا، نبیوں اور رسولوں کا یہ سلسلہ سرکار دوعالم ﷺ پر آکر ختم ہوگیا تو اللہ نے انبیاءکرام کی مشن کی انجام دہی کیلئے علمائے کرام کی جماعت تیار کی، علمائے کرام حقیقی معنوں میں سماج و معاشرہ کی اصلاح کے اولین ذمہ دار اور انسانیت کے حقیقی بہی خواہ ہیں،
اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے کاندھوں پر عوام کو سیدھی راہ دکھانے کی ذمہ داری رکھی ہے اور کتاب و سنت کی توضیح و تفسیر اور دعوت و ارشاد کا فریضہ عائد کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ علمائے کرام انبیاءعظام کے وارثین ہیں، ان خیالات کا اظہار مدینہ مسجد شہنشاہ نگر ،کولار میں ہزاروں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ آج علمائے کرام کی قدر و قیمت کو امت بھلا چکی ہے، انہوں نے کہا اگر کسی عالم حق پر کوئی حالات پیش آجائے تو عوام اس عالم سے اپنے تعلقات ختم کردیتے ہیں، مولانا نے فرمایا کہ علماء کرام کو وراثت میں صرف علوم نبوت ہی نہیں ملی ہے بلکہ ان پر الزامات کا لگایا جانا، انکو گالیاں دیا جانا، انکو ہجرت کرنے پر مجبور کرنا، ان پر سخت حالات کا آنا، ان پر مقدمات سے لیکر قید و بند کی صعوبتوں تک سب چیز وراثت میں ملی ہیں، مولانا نے فرمایا کہ علماء کرام امت کے محسنین ہیں، علماء کرام پر سخت حالات کا آنا یہ مقبولیت اور بشارت کی دلیل ہے، کیونکہ اللہ جسے چاہتا ہے اس کا ہی امتحان لیتا ہے، مولانا نے عوام اور علماء کے رشتے پر روشنی ڈالتے ہوئے افسوس کے ساتھ فرمایا کہ جیسے جیسے قیامت قریب آرہی امت علماء کی قدر و قیمت، عزت و عظمت کو بھلاتی جارہی ہے، عوام علماء کے حامی ہونے کے بجائے دشمنوں کے حامی اور علماءکے خلاف ہوتی جارہی ہے،جو بہت افسوس کی بات ہے، جس کا انجام بہت خطرناک ہوگا، شاہ ملت نے ہر حالت میں علماء حق کا ساتھ دینے کی امت مسلمہ سے اپیل کی کیونکہ علماء ہی امت کے رہبر و رہنما ہیں۔