اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: امیر المومنین حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ تاریخ اسلام کی عبقری اور نایاب شخصیت ہیں، خلیفہ ثالث کے یوم شہادت پر شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی کا خطاب!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 3 September 2018

امیر المومنین حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ تاریخ اسلام کی عبقری اور نایاب شخصیت ہیں، خلیفہ ثالث کے یوم شہادت پر شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی کا خطاب!

محمد فرقان
ـــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 3/ستمبر 2018) اللہ تبارک و تعالیٰ نے اگر نبیوں کے بعد کسی کا مقام رکھا ہے وہ اصحابِ رسول کا ہے، صحابی اسے کہتے ہیں جنہوں نے ایمان کی حالت میں آقا کو دیکھا اور انکا خاتمہ ایمان پر ہی ہوا ہو، صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین اللہ کے منتخب کردہ بندے تھے، جو اللہ سے راضی تھے اور اللہ ان سے راضی تھا، ان ہی صحابیوں میں سے ایک صحابی امیر المومنین، خلیفہ ثالث حضرت سیدنا عثمان غنیؓ ہیں، ان خیالات کا اظہار جامع مسجد الیاس نگر، بنگلور میں خلیفہ ثالث ؓکے یوم شہادت پر ہزاروں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ پوری کائنات میں حضرت عثمان غنیؓ وہ واحد شخصیت ہے جن کے نکاح میں نبی کی دو بیٹیاں دی گئیں، اسی لئے آپ کو ذوالنورین کہا جاتا ہے، مولانا نے فرمایا کہ قیامت تک آنے والی نسل انسانی جب بھی قرآن پڑھے گی تو اسکا ثواب سیدنا عثمان ؓکو بھی پہنچے گا کیونکہ آپ ؓجامع القرآن اور ناشر القرآن ہیں، مولانا نے بتایا کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا کہ ہر نبی کا جنت میں ایک قریبی دوست ہوگا اور جنت میں میرے قریبی دوست عثمان ؓہوں گے، نیز ایک موقع پر آپ نے فرمایا کہ فرشتے بھی جن سے حیاء کرتے ہیں وہ عثمانؓ ہیں، مولانا نے فرمایا کہ آج ہم لوگوں کو فلم میں کام کرنے والے بد کارلوگوں کے بارے میں معلومات ہیں لیکن اگر کچھ معلوم نہیں تو نبی کی سیرت معلوم نہیں، صحابہ ؓکی سیرت معلوم نہیں، مولانا نے صحابہؓ پر تنقید کرنے والے لوگوں کو دوٹوک الفاظ میں کہا کہ اب بھی وقت ہے توبہ کرلو ورنہ تمہارا انجام بہت خطرناک ہوگا۔
مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ آج ہم لوگوں کے پاس دولت ہونے کے باوجود خرچ نہیں کرتے اور اگر خرچ کرتے بھی ہیں تو صرف نام و نمود کیلئے نہ کہ اللہ کو راضی کرنے کیلئے۔حضرت عثمان غنیؓ بہت ہی سخی انسان تھے۔اللہ کے راستے میں خرچ کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے تھے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج بھی سعودی عرب کے ایک بینک میں حضرت عثمان غنی ؓکا اکاؤنٹ موجود ہے، حضرت عثمان بن عفان ؓ کے نام پر باقاعدہ جائیداد رجسٹرڈ ہیں، جو انہوں نے وقف کردیا تھا، آج بھی حضرت عثمان بن عفانؓ کے نام پر بجلی اور پانی کا بل آتا ہے، آپؓ نے یہودی سے جو کنواں خرید کر مسلمانوں کے حوالے کیا تھا وہ کنواں مسلمانوں کو سیراب کرتا رہا یہاں تک کہ کنویں کے اردگرد کھجوروں کا باغ بن گیا تھا۔ یہ باغ میونسپلٹی میں حضرت عثمان بن عفان ؓکے نام پر رجسٹرڈ ہیں، وزارت زراعت یہاں کے کھجور، بازار میں فروخت کرتی اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی حضرت عثمان ؓکے نام پر بینک میں جمع کرتی رہی یہاں تک کہ اکاونٹ میں اتنی رقم جمع ہوگئی کہ مرکزی علاقہ میں ایک پلاٹ لیا گیا، جہاں فندق عثمان بن عفان ؓ کے نام پر ایک رہائشی ہوٹل تعمیر کیا جانے لگا، اس ہوٹل سے سالانہ پچاس ملین ریال آمدنی متوقع ہے، جو غریبوں اور مسکینوں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کیا جاتا ہے، آپؓ نے اللہ کی رضا کیلئے خرچ کیا اللہ آج تک آپ کے نام سے ضرورت مندوں کی مدد کرتا آرہا ہے۔
 قابل ذکر ہیکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شاہ ملت کے خطاب سے استفادہ حاصل کیا۔مجلس کا اختتام شاہ ملت کی دعا پر ہوئی، جس میں خصوصاً پیر طریقت حضرت مولانا احمد نصر صاحب بنارسی مدظلہ کی صحت کیلئے دعا کی گئی۔