موتیہاری(آئی این اے نیوز 12/اکتوبر 2018) ملک و بیرون ملک منفرد مقام رکھنے والا ہندوستان کا مایہ ناز تعلیمی ادارہ جامعہ امام ابن تیمیہ، مشرقی چمپارن، بہار اپنی گوناگوں تعلیمی و ثقافتی پروگرام کے لیے جانا جاتا ہے، خصوصاً اس ادارہ نے صحافتی خدمات میں جو شہرت اور مقبولیت حاصل کی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، اس نے اپنے فارغین کے اندر تحریری اور صحافتی صلاحیتوں کے ایسے جوہر پیدا کیے ہیں جنہوں نے ملک کو تیمی برادران کی شکل میں کئی بڑے مقبول اور مستند صحافی اور انشاء پرداز عطا کیے ہیں،
اس کی بڑی وجہ یہ کہ اس عظیم الشان جامعہ کے بانی اور سرپرست ڈاکٹر علامہ لقمان سلفی حفظہ اللہ خود کئی زبان میں مہارت رکھتے ہیں، عربی اور انگریزی زبان و ادب میں ان کو دسترس حاصل ہے، خاص طور پر ان کی اردو تحریر اعلیٰ ادب اور بہترین انشاء پردازی کی شاہکار ہوتی ہے - اسی کا نتیجہ ہے کہ انہوں نے اپنی کاوشوں کے اس علم و فن کے چمن میں ادبی روح پهونکی اور ادبی ذوق کو بحال کیا، اس کو مسلسل پروان چڑھاتے رہے.
جامعہ امام ابن تیمیہ کے اسی مشن کو تیز گام کرتے ہوئے ندوة الطلبہ و الطالبات کے زیر نگرانی مورخہ 10 اکتوبر 2018 بروز بدھ بعد نماز عصر ایک برجستہ صحافتی مقابلہ جامعہ کے دونوں کالج کلیہ بنین اور کلیہ بنات میں بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا جس میں طلبہ جامعہ نے کافی جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا، ویسے تو ندوة الطلبہ کے زیر اہتمام ہر سال صحافتی مقابلے ہوتے رہے ہیں لیکن اس بار منفرد انداز میں برجستہ صحافتی مقابلہ کرایا گیا جو اپنی نوعیت کا پہلا، مفید اور نہایت ہی کامیاب رہا، بغیر کسی تیاری کے فوری طور پر دو دو عناوین دیے گئے تھے جن میں سے کسی ایک موضوع پر خامہ فرسائی کرنی تھی، باذوق طلبہ نے کھل کر اپنا صحافتی جلوہ بکھیرا، اس کے لیے جامعہ کے فعال و متحرک ڈائریکٹر جنرل شیخ عبد الرحمٰن تیمی حفظہ اللہ پر خلوص شکریے کے مستحق ہیں جن کی شب و روز کی محنت سے جامعہ ترقی کی طرف گامزن ہے اور جن کے اشراف میں ندوہ بہتر کاردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، ساتھ ہی ندوہ کے صدر استاذ محترم شیخ شکیل اثری صاحب کی قدم قدم کی رہنمائی سے ندوہ اپنا کامیاب سفر طے کر رہا ہے، نائب صدر شیخ ذبیح اللہ نور اللہ تیمی اور ناچیز کی محنتوں سے ندوہ کے کام انجام پا رہے ہیں، جامعہ کے دیگر ذمہ داران اور اساتذہ کا کردار بهی ندوہ کی کامیابیوں میں قابل تحسین ہے.
اس برجستہ صحافتی مقابلے میں نگراں کی حیثیت سے جامعہ کے اساتذہ شیخ ذبیح اللہ نور اللہ تیمی، شیخ سہیل لقمان تیمی، شیخ عقیل ساجد تیمی اور فہیم جسیم الدین تیمی مدنی نے اپنی خدمات پیش کیں، اللہ تعالیٰ تمام کو جزائے خیر سے نوازے، آمین -
اس کی بڑی وجہ یہ کہ اس عظیم الشان جامعہ کے بانی اور سرپرست ڈاکٹر علامہ لقمان سلفی حفظہ اللہ خود کئی زبان میں مہارت رکھتے ہیں، عربی اور انگریزی زبان و ادب میں ان کو دسترس حاصل ہے، خاص طور پر ان کی اردو تحریر اعلیٰ ادب اور بہترین انشاء پردازی کی شاہکار ہوتی ہے - اسی کا نتیجہ ہے کہ انہوں نے اپنی کاوشوں کے اس علم و فن کے چمن میں ادبی روح پهونکی اور ادبی ذوق کو بحال کیا، اس کو مسلسل پروان چڑھاتے رہے.
جامعہ امام ابن تیمیہ کے اسی مشن کو تیز گام کرتے ہوئے ندوة الطلبہ و الطالبات کے زیر نگرانی مورخہ 10 اکتوبر 2018 بروز بدھ بعد نماز عصر ایک برجستہ صحافتی مقابلہ جامعہ کے دونوں کالج کلیہ بنین اور کلیہ بنات میں بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا جس میں طلبہ جامعہ نے کافی جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا، ویسے تو ندوة الطلبہ کے زیر اہتمام ہر سال صحافتی مقابلے ہوتے رہے ہیں لیکن اس بار منفرد انداز میں برجستہ صحافتی مقابلہ کرایا گیا جو اپنی نوعیت کا پہلا، مفید اور نہایت ہی کامیاب رہا، بغیر کسی تیاری کے فوری طور پر دو دو عناوین دیے گئے تھے جن میں سے کسی ایک موضوع پر خامہ فرسائی کرنی تھی، باذوق طلبہ نے کھل کر اپنا صحافتی جلوہ بکھیرا، اس کے لیے جامعہ کے فعال و متحرک ڈائریکٹر جنرل شیخ عبد الرحمٰن تیمی حفظہ اللہ پر خلوص شکریے کے مستحق ہیں جن کی شب و روز کی محنت سے جامعہ ترقی کی طرف گامزن ہے اور جن کے اشراف میں ندوہ بہتر کاردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، ساتھ ہی ندوہ کے صدر استاذ محترم شیخ شکیل اثری صاحب کی قدم قدم کی رہنمائی سے ندوہ اپنا کامیاب سفر طے کر رہا ہے، نائب صدر شیخ ذبیح اللہ نور اللہ تیمی اور ناچیز کی محنتوں سے ندوہ کے کام انجام پا رہے ہیں، جامعہ کے دیگر ذمہ داران اور اساتذہ کا کردار بهی ندوہ کی کامیابیوں میں قابل تحسین ہے.
اس برجستہ صحافتی مقابلے میں نگراں کی حیثیت سے جامعہ کے اساتذہ شیخ ذبیح اللہ نور اللہ تیمی، شیخ سہیل لقمان تیمی، شیخ عقیل ساجد تیمی اور فہیم جسیم الدین تیمی مدنی نے اپنی خدمات پیش کیں، اللہ تعالیٰ تمام کو جزائے خیر سے نوازے، آمین -