رپورٹ: سالم آزاد
ــــــــــــــــــــــــــ
دربھنگہ(آئی این اے نیوز 7/اکتوبر 2018) مسلم بیداری کارواں کے سنگھوارہ بلاک صدر انجینئر محمد ارشد علی کی جسد خاکی دبئی سے ان کے گھر پہنچتے ہی گاؤں میں سکتہ طاری ہو گیا، 2 ہفتہ قبل کرین حادثہ میں ارشد علی کی موت دبئی میں ہو گئی تھی، جس کی جسد خاکی دبئی حکومت نے ان کے گھر بھیجا، جمعہ کو پٹنہ سے بذریعہ ایمبولینس ارشد علی کی جسد خاکی لایا گیا، ان کی نماز جنازہ بعد نماز عصر ادا کی گئی، نماز جنازہ مفتی محمد اسلم قاسمی نے پڑھایا، اور آبائی گاؤں بستوارہ دربھنگہ میں تدفین کی گئی.
ارشد علی کے سانحہء ارتحال پر آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے راشڑیہ صدر اور بےباک لیڈر نظر عالم نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ ارشد علی اسلاف کے نمونہ اور صالح قدروں کے امین تھے ان کی انقلابی زندگی نئی نسل کے لئے نمونہ تھی، علاقے میں عدل وانصاف اور امن وامان کے قیام میں بھی وہ بے حد فعال تھے، سماج کے ذمہ داروں کو ساتھ لیکر سماجی مسائل کا حل تلاش کرنا ان کا دلچسپی کام تھا، یہی وجہ ہے کہ پورے علاقے میں وہ قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے، ان کا آخری دیدار کرنے کے لئے ہجوم امڑ پڑا.
ارشد علی کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بیداری کارواں کے نائب صدر مقصود عالم، پپو خان، ڈاکٹر راحت علی ترجمان، شاہ امام الدین سرور، جنرل سکریٹری ڈاکٹر آفتاب عالم، ڈاکٹر عبدالمتین قاسمی، امجد اقبال بستوارہ، جاوید کریم، ظفر انصاری، انصاف منچ کے ریاستی صدر نیاز احمد، مقامی مکھیا شبانہ امجد، صحافی صدر عالم، فضل اللہ، انور، مظفر کمال، راشد مدھوبنی، خالد حسین ایڈوکیٹ کثیر تعداد میں موجود تھے.
ــــــــــــــــــــــــــ
دربھنگہ(آئی این اے نیوز 7/اکتوبر 2018) مسلم بیداری کارواں کے سنگھوارہ بلاک صدر انجینئر محمد ارشد علی کی جسد خاکی دبئی سے ان کے گھر پہنچتے ہی گاؤں میں سکتہ طاری ہو گیا، 2 ہفتہ قبل کرین حادثہ میں ارشد علی کی موت دبئی میں ہو گئی تھی، جس کی جسد خاکی دبئی حکومت نے ان کے گھر بھیجا، جمعہ کو پٹنہ سے بذریعہ ایمبولینس ارشد علی کی جسد خاکی لایا گیا، ان کی نماز جنازہ بعد نماز عصر ادا کی گئی، نماز جنازہ مفتی محمد اسلم قاسمی نے پڑھایا، اور آبائی گاؤں بستوارہ دربھنگہ میں تدفین کی گئی.
ارشد علی کے سانحہء ارتحال پر آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے راشڑیہ صدر اور بےباک لیڈر نظر عالم نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ ارشد علی اسلاف کے نمونہ اور صالح قدروں کے امین تھے ان کی انقلابی زندگی نئی نسل کے لئے نمونہ تھی، علاقے میں عدل وانصاف اور امن وامان کے قیام میں بھی وہ بے حد فعال تھے، سماج کے ذمہ داروں کو ساتھ لیکر سماجی مسائل کا حل تلاش کرنا ان کا دلچسپی کام تھا، یہی وجہ ہے کہ پورے علاقے میں وہ قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے، ان کا آخری دیدار کرنے کے لئے ہجوم امڑ پڑا.
ارشد علی کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بیداری کارواں کے نائب صدر مقصود عالم، پپو خان، ڈاکٹر راحت علی ترجمان، شاہ امام الدین سرور، جنرل سکریٹری ڈاکٹر آفتاب عالم، ڈاکٹر عبدالمتین قاسمی، امجد اقبال بستوارہ، جاوید کریم، ظفر انصاری، انصاف منچ کے ریاستی صدر نیاز احمد، مقامی مکھیا شبانہ امجد، صحافی صدر عالم، فضل اللہ، انور، مظفر کمال، راشد مدھوبنی، خالد حسین ایڈوکیٹ کثیر تعداد میں موجود تھے.