رپورٹ: شہزاد احمد اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 3/اکتوبر 2018) دارالعلوم وقف دیوبند کی مایہ ناز انجمن بزم شاہ عبدالغنی طلبہ ضلع اعظم گڑھ کا افتتاحی پروگرام کا انعقاد گزشتہ روز عمل میں آیا، پروگرام کا آغاز قاری محمد فرحان اعظمی کی تلاوت قرآن سے ہوا، اور بارگاہ رسالت مآب میں نذرانہ عقیدت احمداللہ اعظمی نے پیش کیا، جبکہ نظامت کے فرائض بزم ہذا کے صدر محمد محسن اعظمی انجام دیئے، تحریک صدارت عمادالدین اعظمی، تائید صدارت عبداللہ اعظمی، خطبہ استقبالیہ فرحان اعظمی، تقریر اول اسعداللہ اعظمی، تقریر ثانی محمد اکمل اعظمی پیش کئے.
واضح رہے کہ اس پروگرام میں حضرت حکیم الاسلام رح کی حیات و خدمات کے عنوان پر کوئز محمد ماجد اعظمی نے پیش کیا اور مکالمہ ذوالفقار، محمد اعظم، فرید الدین، ولید اختر اور محمد معاذ اعظمی نے پیش کیا.
اس پروگرام سے قبل خطابت وصحافت کا مسابقة بھی ہوا، جس میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کرام کو گراں قدر انعامات سے نوازا گیا، خطابت میں پوزیشن لانے والے طلبہ اسعداللہ، محمد اکمل اور محمد ارقم اعظمی نے بالترتيب اول، دوم، اور سوم پوزیشن حاصل کی، جبکہ صحافت میں فرید الدین، ولید اختر اور ارقم اعظمی نے بھی بالترتيب اول دوم اور سوم پوزیشن حاصل کی.
پروگرام کی صدارت کر رہے حضرت مولانا نوشاد نوری صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ کوئی بھی عمل شروع کرنے سے پہلے ایک ہدف، یقین اور شرح صدر ہونا چاہیے اس کے بعد جو دقتیں اور حالات پیش آئیں اس پر صبر اور ہمت سے عمل پیرا ہونا چاہیے، اور اختلافی مسائل سے زیادہ بنیادی مسائل اور معلومات حاصل کرنے میں اپنے اوقات کو صرف کرنا چاہیے، نیز فرمایا کہ نماز کے ذریعے تعلق مع اللہ بنانا، صبر و تحمل اور تدبر کے ساتھ رہنا زندگی کے ذریں اصول ہیں. حضرت مولانا محمد سجاد صاحب نے اپنے خصوصی خطاب میں طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک اچھا خطیب بننے کے لئے چند باتیں ملحوظ خاطر رہنی چاہیے، قلب مفکر، عقل مفکر کے ساتھ ساتھ قرآن و احادیث، تاریخ، اور اخلاص وللہیت کے اوصاف سے متصف ہونا چاہیے.
بزم میں مہمان خصوصی کے طور پر حضرت مولانا سکندر صاحب، مولانا عبدالرازق صاحب قاسمی کے علاوہ کثیر تعداد میں اور طلباء کرام موجود رہے.
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 3/اکتوبر 2018) دارالعلوم وقف دیوبند کی مایہ ناز انجمن بزم شاہ عبدالغنی طلبہ ضلع اعظم گڑھ کا افتتاحی پروگرام کا انعقاد گزشتہ روز عمل میں آیا، پروگرام کا آغاز قاری محمد فرحان اعظمی کی تلاوت قرآن سے ہوا، اور بارگاہ رسالت مآب میں نذرانہ عقیدت احمداللہ اعظمی نے پیش کیا، جبکہ نظامت کے فرائض بزم ہذا کے صدر محمد محسن اعظمی انجام دیئے، تحریک صدارت عمادالدین اعظمی، تائید صدارت عبداللہ اعظمی، خطبہ استقبالیہ فرحان اعظمی، تقریر اول اسعداللہ اعظمی، تقریر ثانی محمد اکمل اعظمی پیش کئے.
واضح رہے کہ اس پروگرام میں حضرت حکیم الاسلام رح کی حیات و خدمات کے عنوان پر کوئز محمد ماجد اعظمی نے پیش کیا اور مکالمہ ذوالفقار، محمد اعظم، فرید الدین، ولید اختر اور محمد معاذ اعظمی نے پیش کیا.
اس پروگرام سے قبل خطابت وصحافت کا مسابقة بھی ہوا، جس میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کرام کو گراں قدر انعامات سے نوازا گیا، خطابت میں پوزیشن لانے والے طلبہ اسعداللہ، محمد اکمل اور محمد ارقم اعظمی نے بالترتيب اول، دوم، اور سوم پوزیشن حاصل کی، جبکہ صحافت میں فرید الدین، ولید اختر اور ارقم اعظمی نے بھی بالترتيب اول دوم اور سوم پوزیشن حاصل کی.
پروگرام کی صدارت کر رہے حضرت مولانا نوشاد نوری صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ کوئی بھی عمل شروع کرنے سے پہلے ایک ہدف، یقین اور شرح صدر ہونا چاہیے اس کے بعد جو دقتیں اور حالات پیش آئیں اس پر صبر اور ہمت سے عمل پیرا ہونا چاہیے، اور اختلافی مسائل سے زیادہ بنیادی مسائل اور معلومات حاصل کرنے میں اپنے اوقات کو صرف کرنا چاہیے، نیز فرمایا کہ نماز کے ذریعے تعلق مع اللہ بنانا، صبر و تحمل اور تدبر کے ساتھ رہنا زندگی کے ذریں اصول ہیں. حضرت مولانا محمد سجاد صاحب نے اپنے خصوصی خطاب میں طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک اچھا خطیب بننے کے لئے چند باتیں ملحوظ خاطر رہنی چاہیے، قلب مفکر، عقل مفکر کے ساتھ ساتھ قرآن و احادیث، تاریخ، اور اخلاص وللہیت کے اوصاف سے متصف ہونا چاہیے.
بزم میں مہمان خصوصی کے طور پر حضرت مولانا سکندر صاحب، مولانا عبدالرازق صاحب قاسمی کے علاوہ کثیر تعداد میں اور طلباء کرام موجود رہے.