جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 17/اکتوبر 2018) ریشم نگری مبارکپور میں سماجوادی پارٹی کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب علاقے کے زمینی قدآور مضبوط لیڈر اور نگرپالیکا مبارکپور چیئرمینی انتخابات میں 9 ہزار سے زیادہ ووٹوں کو پانے والے نوجوان تیز طرار اہم سماجی کارکن حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری نے اپنے ہزاروں حامیوں کے ساتھ سابق کابینہ وزیر شیو پال یادو کی نو تشکیل شدہ سماجوادی سیکولر مورچہ میں دھوم دھام سے شامل ہو گئے، جس سے یہاں سپا کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے اور یہاں سپا دو ٹکڑوں میں بٹ گئی.
حاجی پلو انصاری نے سماجوادی سیکولر مورچہ کے منڈل انچارج سابق وزیر رام درشن یادو کے ساتھ حمایت ظاہر کرتے ہوئے ان کے ساتھ قدم بہ قدم ملا کر چلنے کا عہد کیا اور سماج وادی پارٹی کو سبق سکھانے کا عہد کیا.
وہیں علاقے میں دو ایس پی لیڈر جو رام درشن یادو کے انتہائی قریبی مانے جاتے تھے وہ رام دشن کا ساتھ چھوڑ کر ایس پی میں ہی پڑے ہیں جس سے لے کر طرح طرح کی باتیں ہوری ہیں، علاقے میں عوامی مسائل کو لے کر جدوجہد کرنے والے مضبوط لیڈر حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری کے ایس پی چھوڑنے سے پارٹی کو سخت جھٹکا لگا ہے.
معلوم ہو کہ گزشتہ سال چیئرمینی انتخاب میں صدر کے عہدے میں حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری 9 ہزار سے زیادہ ووٹ پاکر سب کو چونکا دیئے تھے.
حاجی پلو انصاری نے کہاکہ ناانصافی کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی جہاں ناانصافی ہوگی ہماری پارٹی اس کے خلاف لڑے گی.
واضح ہو کہ حاجی پلو انصاری ایس پی کے سابق وزیر، سابق ممبر اسمبلی رام درشن یادو کے انتہائی قریبی مانے جاتے ہیں، ان کے ایس پی چھوڑنے سے کافی نقصان سمجھا جاتا ہے، آج شہر میں عام لوگوں کے لئے کوئی جدوجہد کرتا ہے تو صرف حاجی پلو انصاری ہی ہیں، چاہے تھانہ، تحصیل کوئی واقعہ سب سے پہلے پہنچنے والے لیڈر ہیں، باقی تو یہاں کاغذوں پر درجنوں رہنما مل جائیں گے پر کسی کام کے نہیں، اہم سماجی کارکن نوجوان لیڈر حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری کی علاقہ میں ایک مضبوط گرفت ہے، ایسے میں ایس پی چھوڑنا ایس پی کو بھاری نقصان کا اندازہ ہے حاجی پلو انصاری کے حامیوں میں جشن کا ماحول ہے.
نمائندہ سے گفتگو کے دوران حاجی عبدالمقتدر انصاری حاجی پلو انصاری نے بتایا کہ سماجوادی سیکولر مورچہ کو مضبوط کرنے کے لئے تن من دھن سے لگ کر پارٹی کی پالیسی گھر گھر تک پہنچانے کا کام کروں گا.
ـــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 17/اکتوبر 2018) ریشم نگری مبارکپور میں سماجوادی پارٹی کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب علاقے کے زمینی قدآور مضبوط لیڈر اور نگرپالیکا مبارکپور چیئرمینی انتخابات میں 9 ہزار سے زیادہ ووٹوں کو پانے والے نوجوان تیز طرار اہم سماجی کارکن حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری نے اپنے ہزاروں حامیوں کے ساتھ سابق کابینہ وزیر شیو پال یادو کی نو تشکیل شدہ سماجوادی سیکولر مورچہ میں دھوم دھام سے شامل ہو گئے، جس سے یہاں سپا کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے اور یہاں سپا دو ٹکڑوں میں بٹ گئی.
حاجی پلو انصاری نے سماجوادی سیکولر مورچہ کے منڈل انچارج سابق وزیر رام درشن یادو کے ساتھ حمایت ظاہر کرتے ہوئے ان کے ساتھ قدم بہ قدم ملا کر چلنے کا عہد کیا اور سماج وادی پارٹی کو سبق سکھانے کا عہد کیا.
وہیں علاقے میں دو ایس پی لیڈر جو رام درشن یادو کے انتہائی قریبی مانے جاتے تھے وہ رام دشن کا ساتھ چھوڑ کر ایس پی میں ہی پڑے ہیں جس سے لے کر طرح طرح کی باتیں ہوری ہیں، علاقے میں عوامی مسائل کو لے کر جدوجہد کرنے والے مضبوط لیڈر حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری کے ایس پی چھوڑنے سے پارٹی کو سخت جھٹکا لگا ہے.
معلوم ہو کہ گزشتہ سال چیئرمینی انتخاب میں صدر کے عہدے میں حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری 9 ہزار سے زیادہ ووٹ پاکر سب کو چونکا دیئے تھے.
حاجی پلو انصاری نے کہاکہ ناانصافی کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی جہاں ناانصافی ہوگی ہماری پارٹی اس کے خلاف لڑے گی.
واضح ہو کہ حاجی پلو انصاری ایس پی کے سابق وزیر، سابق ممبر اسمبلی رام درشن یادو کے انتہائی قریبی مانے جاتے ہیں، ان کے ایس پی چھوڑنے سے کافی نقصان سمجھا جاتا ہے، آج شہر میں عام لوگوں کے لئے کوئی جدوجہد کرتا ہے تو صرف حاجی پلو انصاری ہی ہیں، چاہے تھانہ، تحصیل کوئی واقعہ سب سے پہلے پہنچنے والے لیڈر ہیں، باقی تو یہاں کاغذوں پر درجنوں رہنما مل جائیں گے پر کسی کام کے نہیں، اہم سماجی کارکن نوجوان لیڈر حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف حاجی پلو انصاری کی علاقہ میں ایک مضبوط گرفت ہے، ایسے میں ایس پی چھوڑنا ایس پی کو بھاری نقصان کا اندازہ ہے حاجی پلو انصاری کے حامیوں میں جشن کا ماحول ہے.
نمائندہ سے گفتگو کے دوران حاجی عبدالمقتدر انصاری حاجی پلو انصاری نے بتایا کہ سماجوادی سیکولر مورچہ کو مضبوط کرنے کے لئے تن من دھن سے لگ کر پارٹی کی پالیسی گھر گھر تک پہنچانے کا کام کروں گا.