اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ایک روزہ عظیم الشان نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday, 16 November 2018

ایک روزہ عظیم الشان نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد!

حافظ محمد سیف الاسلام مدنی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کانپور دیہات(آئی این اے نیوز 16/ نومبر 2018) مدرسہ عربیہ مدینة العلوم نورگنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات یوپی میں ایک روزہ عظیم الشان کل ہند نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد بعد نماز مغرب کیا گیا، جس میں ملک کے معروف و مشہور شعراءاسلام نے شرکت کی.
نعتیہ مشاعرہ، سیرت کی مجلسوں کا انعقاد اس لئے ہوتا ہے تاکہ دنیا والوں کے سامنے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کا بیان ہو، اور نبی کی مبارک زندگی کا ہر پہلو اجاگر کیا جائے، قدیم زمانے سے دینی مجالس، اجتماع، اور اجلاس اس لئے منعقد کئے جاتے رہے ہیں کہ سیرت طیبہ کو سن کر لوگ اپنی زندگی کو نورانی بنالیں، نعتیہ مشاعرہ بھی اسی بیان سیرت کی ایک قسم ہے،  یہ بات مسلم ہے کہ ہر زمانہ میں، ہر دور میں شعراء اسلام نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نعتیہ کلام پڑھے ہیں، قصیدے لکھیں ہیں، جو ہر دور میں امتیازی شان کے حاصل رہے ہیں، حسان، فرزدق، ہوں  قدیم زمانے کے شعراء ہوں، امیر مینائی ہو، یا ماہر القادری، ہر دور میں ادباء اور شعراء نے نظم و نثر میں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں نعتیہ کلام پڑھنے کی طبع آزمائی کی ہے اور امت کے سامنے نعتیہ کلام نظم میں پیش کیا ہے.
اس موقع پر عالمی شہرت یافتہ شاعر اسلام جناب قاری عبد الباطن فیضی نے، نعتیہ کلام پیش کرتے ہوئے قیمتی اور ایمان افروز اشعار پیش کئے ہیں، پروگرام میں شعراء کرام کے پسندید اشعار پیش ہیں:

بندگی کے واسطے خود ہی وسیلہ چن لیا
جس نے ٹی وی چھوڑ مسجد کا مصلیٰ چن لیا
دائیاں سارے عرب کی ہاتھ ملتی رہ گئی
جب حلیمہ نے نبی کا روئے زیبا چن لیا
                                       قاری عبد الباطن فیضی

میرا دعویٰ ہے کہ اللہ کی رحمت ہوگی
جس جگہ پیارے نبی آپکی مدحت ہوگی
آپکی مدح سرائی بھی ہے ایک کار ثواب
آپکی نعت پڑھوں اور عبادت ہوگی
                                     شہرت نیپالی

مصطفیٰ آپکے جیسا کوئی آیا ہی نہیں
آتا بھی کیسے جب اللہ نے بنایا ہی نہیں
جس نے سرکار کے چہرے کی زیارت کرلی
اسکی آنکھوں میں کوئی اور سمایا ہی نہیں
                                     مفتی طارق جمیل

اپنے ماں باپ سے جو خفا ہوگیا
دوجہاں میں سمجھ لو برا ہوگیا
دیکھ لو پیار سے اپنے ماں باپ کو
پھر سمجھ لو کہ ایک حج ادا ہوگیا
                                      فہیم لالہ پوری

سینے میں اپنے نور خدا لے کے آیا ہوں
اللہ کے نبی کی ادا لے کے آیا ہوں
ہٹ جاؤ اے بلاوں میرے راستے سے تم
میں اپنے ساتھ ماں کی دعاء لےکے آیاہوں
                                        اشفاق بہرائچی

عرش سے فرش تک کیا گلی کیا نگر،
ہرجگہ جنکی ہے  دھوم دھام،
ان پہ لاکھوں کروڑوں سلام
                            تابش ریحان

جب آمنہ کا لاڈلا ذیشان ہوگیا
دونوں جہاں کا سرور وسلطان ہوگیا
بھٹکے ہوئے کو راہ دکھانے کے واسطے
نازل میرے رسول پہ قرآن ہوگیا
                                       شاہد گوہر

تمام ہی شعراء کرام نے منفرد انداز اور مسحور کن لحظے میں اپنے کلام پیش کئے اور سامعین کے دلوں کو مزین کردیا.
جناب قاری محی الدین صاحب کانپوری کی تلاوت سے مشاعرہ کا آغاز ہوا، صدارت معروف عالم دین، جناب مولانا مشتاق احمد قاسمی نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا عبد الماجد قاسمی انجام دیے، پروگرام کے اختتام پر کنوینر مشاعرہ مولانا محمد خالد قاسمی نے تمام ہی شعراء اور آنے والے سامعین کا شکریہ ادا کیا.
اس موقع پر حافظ احسان الحق صاحب،مولانا عبدالواجد قاسمی، حافظ محمد سیف الاسلام مدنی، مولانا فضل رب قاسمی، حاجی عقیل احمد صدیقی، حافظ  محمد نعیم صاحب پکھرایاں خاص طور سے شریک رہے، اور کثیر تعداد میں سامعین کرام موجود رہے.