۹ ماہ سے پندرہ سال تک کے بچے کو ٹیکا لگوانے کی حافظ شجاعت ٹرسٹ کی اپیل.
آنند نگر/مہراجگنج(آئی این اے نیوز 14/نومبر 2018) سرکاری اسکیموں کے تحت ملک سے خطرناک قسم کی بیماریوں کےخاتمہ اور صحت عامہ کے مفات کے لئے جو بھی کام کیا جاتا ہے وہ قابل ستائش ہی نہیں بلکہ ملک کے سبھی باشندوں کے لئے نفع بخش اور قیمتی تحفہ ہے، یہ بہت بڑی انسانی خدمت ہے، جس کو مذہب اسلام ایک طرف قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور کہتا ہے کہ تم میں سب سے اچھا انسان وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہونچاتا ہے، اور دوسری طرف اس خدمت خلق کو تمام عبادتوں میں سب سے بڑی عبادت قرار دیتا ہے۔
اس لئے باشندگان وطن کو ایسے سبھی کاموں کی قدردانی کرنی چاہیے اور سرکار کی ہر ایسی اسکیم میں جو مفاد عامہ، صحت، تعلیم، فروغ انسانی وغیرہ سے متعلق ہوں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے، یہی ملک سے محبت کی پہچان اور یہاں کے باشندوں کے ساتھ خیرخواہی ہے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ صحت نعمت خداوندی اور دولتِ بے بہا ہے، جس کے پاس صحت ہے وہ دنیا کا سب سے بڑا دولت مند انسان ہے، اور جس کے پاس صحت نہیں ہے وہ سب سے بڑا مفلس ہے، صحت، انفرادی، اجتماعی اور ملکی ترقیوں کی شاہ کلید ہے، صحت سے محروم شخص اپنی ذاتی قوت و صلاحیت کے استعمال سے سماج اور معاشرے کی صلاح و فلاح کے لئے خدمت انجام دینے کے قابل نہیں ہوتا، صحت کا فقدان صرف جسم ہی نہیں بلکہ دل، دماغ، خیالات، افکار، اخلاق اور افعال سب کو متاثر کرتا ہے۔
حفظان صحت اور تندرستی سے اسلام کا بہت گہرا تعلق ہے، اس سلسلے میں معتدل ہدایات موجود ہیں، اسلامی عبادت کا مکلف صرف وہ شخص ہوتا ہے جو اس کی ادائیگی کی استطاعت رکھتا ہو، یعنی جسمانی طور پر صحت مند ہو، ورنہ یہ ذمہ داری اس سے صحت یاب ہونے تک اٹھالی جاتی ہے، مثال کے طور پر روزہ ہر بالغ مسلمان پر فرض ہے لیکن اگر وہ مریض ہے تو اس کو صحت مند ہونے تک روزہ ترک کرنے کی سہولت دی گئ ہے، یہی حال دیگر عبادات کا بھی ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دین کے مجموعی مزاج میں انسانی صحت کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ ایک غیر صحت مند آدمی کے لئے دین کے بہت سے احکام غیر متعلق ہوجاتے ہیں۔ ایک حدیث میں میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صحت مند قوی مومن، کمزور مومن سے بہتر ہے۔
اسی لئے سرکاری سطح پر صحت سے متعلق جو بھی اسکیمیں سامنے آئیں ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ۲۶ نومبر ۲۰۱۸ سے ضلع مہراج گنج میں خسرہ اور روبیلا (Khasara & Rubella) سے تحفظ کے لئے جو مہم روبیلا ٹیکاکاری شروع کی جارہی ہے میں اپنی طرف سے اور مسلم کمیونٹی کی طرف سے اپیل کرتا ہوں کہ " خسرہ اور روبیلا " بیماریوں سے حفاظت کے لئے ۹ ماہ سے ۱۵ سال تک کے بچوں کا ٹیکا لگوا کر اس کو کامیاب بنائیں، اور اسکیم سے فائدہ اٹھا کر صحت مند سماج اور صحت مند معاشرہ کی تشکیل میں حصہ لیں ۔
آنند نگر/مہراجگنج(آئی این اے نیوز 14/نومبر 2018) سرکاری اسکیموں کے تحت ملک سے خطرناک قسم کی بیماریوں کےخاتمہ اور صحت عامہ کے مفات کے لئے جو بھی کام کیا جاتا ہے وہ قابل ستائش ہی نہیں بلکہ ملک کے سبھی باشندوں کے لئے نفع بخش اور قیمتی تحفہ ہے، یہ بہت بڑی انسانی خدمت ہے، جس کو مذہب اسلام ایک طرف قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور کہتا ہے کہ تم میں سب سے اچھا انسان وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہونچاتا ہے، اور دوسری طرف اس خدمت خلق کو تمام عبادتوں میں سب سے بڑی عبادت قرار دیتا ہے۔
اس لئے باشندگان وطن کو ایسے سبھی کاموں کی قدردانی کرنی چاہیے اور سرکار کی ہر ایسی اسکیم میں جو مفاد عامہ، صحت، تعلیم، فروغ انسانی وغیرہ سے متعلق ہوں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے، یہی ملک سے محبت کی پہچان اور یہاں کے باشندوں کے ساتھ خیرخواہی ہے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ صحت نعمت خداوندی اور دولتِ بے بہا ہے، جس کے پاس صحت ہے وہ دنیا کا سب سے بڑا دولت مند انسان ہے، اور جس کے پاس صحت نہیں ہے وہ سب سے بڑا مفلس ہے، صحت، انفرادی، اجتماعی اور ملکی ترقیوں کی شاہ کلید ہے، صحت سے محروم شخص اپنی ذاتی قوت و صلاحیت کے استعمال سے سماج اور معاشرے کی صلاح و فلاح کے لئے خدمت انجام دینے کے قابل نہیں ہوتا، صحت کا فقدان صرف جسم ہی نہیں بلکہ دل، دماغ، خیالات، افکار، اخلاق اور افعال سب کو متاثر کرتا ہے۔
حفظان صحت اور تندرستی سے اسلام کا بہت گہرا تعلق ہے، اس سلسلے میں معتدل ہدایات موجود ہیں، اسلامی عبادت کا مکلف صرف وہ شخص ہوتا ہے جو اس کی ادائیگی کی استطاعت رکھتا ہو، یعنی جسمانی طور پر صحت مند ہو، ورنہ یہ ذمہ داری اس سے صحت یاب ہونے تک اٹھالی جاتی ہے، مثال کے طور پر روزہ ہر بالغ مسلمان پر فرض ہے لیکن اگر وہ مریض ہے تو اس کو صحت مند ہونے تک روزہ ترک کرنے کی سہولت دی گئ ہے، یہی حال دیگر عبادات کا بھی ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دین کے مجموعی مزاج میں انسانی صحت کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ ایک غیر صحت مند آدمی کے لئے دین کے بہت سے احکام غیر متعلق ہوجاتے ہیں۔ ایک حدیث میں میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صحت مند قوی مومن، کمزور مومن سے بہتر ہے۔
اسی لئے سرکاری سطح پر صحت سے متعلق جو بھی اسکیمیں سامنے آئیں ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ۲۶ نومبر ۲۰۱۸ سے ضلع مہراج گنج میں خسرہ اور روبیلا (Khasara & Rubella) سے تحفظ کے لئے جو مہم روبیلا ٹیکاکاری شروع کی جارہی ہے میں اپنی طرف سے اور مسلم کمیونٹی کی طرف سے اپیل کرتا ہوں کہ " خسرہ اور روبیلا " بیماریوں سے حفاظت کے لئے ۹ ماہ سے ۱۵ سال تک کے بچوں کا ٹیکا لگوا کر اس کو کامیاب بنائیں، اور اسکیم سے فائدہ اٹھا کر صحت مند سماج اور صحت مند معاشرہ کی تشکیل میں حصہ لیں ۔