مئوناتھ بھنجن(آئی این اے نیوز 18/نومبر 2018) موجودہ وقت مسلم نوجوانوں سے اس بات کا طالب ہے کہ وہ اپنے کردار میں تبدیلی لائیں اور پوری ہمت و حوصلہ کے ساتھ حالات سے مایوس ہوئے بغیر پوری حکمت عملی کے ساتھ 20 سال کی منصوبہ بندی کر کے اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود اسعد مدنی نے دیر شام مصطفی آباد صحن میں فرقہ واریت اور قومی اتحاد کے موضوع پر منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا مدنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمانوں نے ترقی کے ہر محاذ پر اپنا کردار بخوبی ادا کیا ہے، آج پھر وقت ان سے اس بات کاطالب ہے کہ موجودہ حالا ت کا سامنا کرنے کے لئے مسلمانوں کو اپنے کردار میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے،
مولانا نے مزید کہا کہ”مسلمان وہ قوم ہیں جو 70 سال قبل نہ کے برابر تھی، لیکن آج انہوں نے اپنی محنت، لگن اور جستجو سے ایک مقام حاصل کیا ہے، ایک وقت تھا کہ جب مسلمانوں میں جنازہ کی نماز پڑھانے کے لئے امام نہیں ملتا تھا، امام کے نہ ہونے کی وجہ سے لاش رکھی رکھی سڑنے لگنے تھی اور بغیر نماز جنازہ کی ادائیگی کے اسے دفن کرنا پڑتا تھا، لیکن حالات میں تبدیلی آئی اور مسلمانوں نے دینی اور دنیوی تعلیم کی طرف توجہ کی اور حالات میں تبدیلی آئی، مولانا نے موجوہ حالات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس زمانے کو یاد رکھیں، حالات سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، اس سے نبرد آزما ہونے کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں اور اپنے کردار میں تبدیلی لائیں، انہوں نے مسلموں کی ڈھارس بندھاتے ہوئے کہا کہ” آج ہندوستان کا مسلمان دنیا کے ہر ملک کے مسلمانوں سے بہتر حالت میں ہے، ہندوستان کو مسلمانوں نے اپنی پسند سے منتخب کیا ہے، حالات سے مایوس ہونے کے بجائے اسے بدلا جائے، اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب مسلم قوم کے نوجوان آگے آئیں گے اور اپنے کردار میں تبدیلی لائیں، مولانا نے کہا کہ سچائی کی جیت ہوتی ہے، کیونکہ دھوکہ فریب بہت دن تک کام نہیں کرتا، آج کی سیاست اس کی مثال ہے، ساڑھے چار سالوں میں وہ کسی کا بھلا نہیں کر سکے، جس کی وجہ سے وہ آئے تھے، آج وہ بھی خوش نہیں ہیں کیونکہ اس کے پیچھے فریب تھا، انہوں نے کہا کہ آج ہم ہر چیز پر سمجھوتہ کر سکتے ہیں لیکن فرقہ پرستی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم اسے برداشت کر سکتے ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ زندگی کی سچائی موت ہے اور سب سے ذلت کا کام لالچ اور فرقہ پرستی ہے۔ ایسے میں سبھی سے گذارش کرتا ہوں کہ سچائی کو اپنائیں اور فرقہ پرستی کے راستے کو ترک کردیں، انہوں نے تعلیم کے ساتھ تربیت پر خاص دھیان دینے کی ضروت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بغیر تربیت کی تعلیم ملک سماج اور قوم کے لئے انتہائی مہلک ہے، بغیر تربیت کے تعلیم حاصل کرنے والا ڈاکٹر بھی ڈاکو بن سکتا ہے، جو سماج، ملک اور قوم کے لئے ناسور ثابت ہوگا۔
مولانا نے مزید کہا کہ”مسلمان وہ قوم ہیں جو 70 سال قبل نہ کے برابر تھی، لیکن آج انہوں نے اپنی محنت، لگن اور جستجو سے ایک مقام حاصل کیا ہے، ایک وقت تھا کہ جب مسلمانوں میں جنازہ کی نماز پڑھانے کے لئے امام نہیں ملتا تھا، امام کے نہ ہونے کی وجہ سے لاش رکھی رکھی سڑنے لگنے تھی اور بغیر نماز جنازہ کی ادائیگی کے اسے دفن کرنا پڑتا تھا، لیکن حالات میں تبدیلی آئی اور مسلمانوں نے دینی اور دنیوی تعلیم کی طرف توجہ کی اور حالات میں تبدیلی آئی، مولانا نے موجوہ حالات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس زمانے کو یاد رکھیں، حالات سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، اس سے نبرد آزما ہونے کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں اور اپنے کردار میں تبدیلی لائیں، انہوں نے مسلموں کی ڈھارس بندھاتے ہوئے کہا کہ” آج ہندوستان کا مسلمان دنیا کے ہر ملک کے مسلمانوں سے بہتر حالت میں ہے، ہندوستان کو مسلمانوں نے اپنی پسند سے منتخب کیا ہے، حالات سے مایوس ہونے کے بجائے اسے بدلا جائے، اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب مسلم قوم کے نوجوان آگے آئیں گے اور اپنے کردار میں تبدیلی لائیں، مولانا نے کہا کہ سچائی کی جیت ہوتی ہے، کیونکہ دھوکہ فریب بہت دن تک کام نہیں کرتا، آج کی سیاست اس کی مثال ہے، ساڑھے چار سالوں میں وہ کسی کا بھلا نہیں کر سکے، جس کی وجہ سے وہ آئے تھے، آج وہ بھی خوش نہیں ہیں کیونکہ اس کے پیچھے فریب تھا، انہوں نے کہا کہ آج ہم ہر چیز پر سمجھوتہ کر سکتے ہیں لیکن فرقہ پرستی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم اسے برداشت کر سکتے ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ زندگی کی سچائی موت ہے اور سب سے ذلت کا کام لالچ اور فرقہ پرستی ہے۔ ایسے میں سبھی سے گذارش کرتا ہوں کہ سچائی کو اپنائیں اور فرقہ پرستی کے راستے کو ترک کردیں، انہوں نے تعلیم کے ساتھ تربیت پر خاص دھیان دینے کی ضروت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بغیر تربیت کی تعلیم ملک سماج اور قوم کے لئے انتہائی مہلک ہے، بغیر تربیت کے تعلیم حاصل کرنے والا ڈاکٹر بھی ڈاکو بن سکتا ہے، جو سماج، ملک اور قوم کے لئے ناسور ثابت ہوگا۔