محمد ساجد کریمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
ہریانہ(آئی این اے نیوز 3/نومبر 2018) آسام شہریت کا معاملہ ملت کا حساس ترین اور اہم ترین مسئلہ بن چکا ہے کیونکہ اس معاملے کی وجہ سے پچاسیوں لاکھ لوگوں کی شہریت خطرے میں پڑ گئی تھی اور اپنے ہی وطن میں غیر ملکی اور در انداز ہونےکے اذیت ناک خطابات سے نوازے جانے لگے تھے؟ اس سے بڑھ کر اس معاملہ کی سنگینی کی وجہ سے ہی اخبارات کی خبروں کے مطابق کچھ لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے تھے، لیکن جمعیة علماء ہند کے قائدین، ماہر وکلاء کے تعاون سے اس کیس کی منصفانہ تحقیقات اور زیادہ سے زیادہ دستاویزات کو شہریت کے ثبوت کے طور پر شامل کرانے کے لئے کام کررہی تھی۔ جن پانچ دستاویزات کو شہریت کے ثبوت سے نکال دیا گیا تھا سپریم کورٹ نے دو بارہ ان پانچ دستاویزات کو شہریت کے ثبوت کے لئے قبول کرلیا ہے، جس کی وجہ سے 40 لاکھ لوگ جنکا نام این آر سی (National Register of Citizens) سے باہر رہ گیا تھا، شامل کرانے میں بڑی مدد ملے گی۔
مولانا یحیٰ کریمی نے کہا کہ میں اپنی طرف سے اور جمعیة علماء ہریانہ پنجاب و ہماچل پردیش اور چنڈی گڑھ کے تمام کارکنان کی طرف جمعیة علماء ہند کے قائدین خصوصاً صدر جمعیتہ علماء ہند مولانا قاری سید عثمان صاحب، جمعیتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب، آسام کے صدر اور ممبر آف پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل صاحب اور دیگر کارکنان، وکلاء اور دیگر معاونین کو اس عظیم الشان اور تاریخی کامیابی پر مبارکبادی پیش کرتا ہوں، اور امید کرتا ہوں کہ جمعیة علماء ہند کی قیادت ملک و ملت کے مفاد کے لیے اسی نہج پر کام کرتی رہے گی اور ملک کے ہر شہری کے انصاف کے لیے اس طرح جہد مسلسل کے ساتھ سرگرم عمل رہے گی۔
ـــــــــــــــــــــــــــ
ہریانہ(آئی این اے نیوز 3/نومبر 2018) آسام شہریت کا معاملہ ملت کا حساس ترین اور اہم ترین مسئلہ بن چکا ہے کیونکہ اس معاملے کی وجہ سے پچاسیوں لاکھ لوگوں کی شہریت خطرے میں پڑ گئی تھی اور اپنے ہی وطن میں غیر ملکی اور در انداز ہونےکے اذیت ناک خطابات سے نوازے جانے لگے تھے؟ اس سے بڑھ کر اس معاملہ کی سنگینی کی وجہ سے ہی اخبارات کی خبروں کے مطابق کچھ لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے تھے، لیکن جمعیة علماء ہند کے قائدین، ماہر وکلاء کے تعاون سے اس کیس کی منصفانہ تحقیقات اور زیادہ سے زیادہ دستاویزات کو شہریت کے ثبوت کے طور پر شامل کرانے کے لئے کام کررہی تھی۔ جن پانچ دستاویزات کو شہریت کے ثبوت سے نکال دیا گیا تھا سپریم کورٹ نے دو بارہ ان پانچ دستاویزات کو شہریت کے ثبوت کے لئے قبول کرلیا ہے، جس کی وجہ سے 40 لاکھ لوگ جنکا نام این آر سی (National Register of Citizens) سے باہر رہ گیا تھا، شامل کرانے میں بڑی مدد ملے گی۔
مولانا یحیٰ کریمی نے کہا کہ میں اپنی طرف سے اور جمعیة علماء ہریانہ پنجاب و ہماچل پردیش اور چنڈی گڑھ کے تمام کارکنان کی طرف جمعیة علماء ہند کے قائدین خصوصاً صدر جمعیتہ علماء ہند مولانا قاری سید عثمان صاحب، جمعیتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب، آسام کے صدر اور ممبر آف پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل صاحب اور دیگر کارکنان، وکلاء اور دیگر معاونین کو اس عظیم الشان اور تاریخی کامیابی پر مبارکبادی پیش کرتا ہوں، اور امید کرتا ہوں کہ جمعیة علماء ہند کی قیادت ملک و ملت کے مفاد کے لیے اسی نہج پر کام کرتی رہے گی اور ملک کے ہر شہری کے انصاف کے لیے اس طرح جہد مسلسل کے ساتھ سرگرم عمل رہے گی۔