اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: بیت العلوم سرائے میر: خواتین اسلام کا پروگرام اختتام پذیر!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 15 November 2018

بیت العلوم سرائے میر: خواتین اسلام کا پروگرام اختتام پذیر!

سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/نومبر 2018) اعظم گڑھ ضلع کے قصبہ سرائے میر کے تحت آنے والا عالمی شہرت یافتہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم میں بتاریخ 14نومبر 2018بروز چہار شنبہ خواتین اسلام کا دینی واصلاحی پروگرام زیرصدارت حضرت اقدس مولانا قاری ابوالحسن صاحب اعظمی منعقد ہوا، جب کہ نظامت کا فریضہ مفتی محمد شاکر اعظمی مدنی نے انجام دیا،
مفتی محمد شاکر اعظمی نے اپنے نظامتی خطاب میں فرمایا کہ بار بار نصیحت کرنا مؤمنوں کو نفع پہنچاتا ہے اس لئے دینی واصلاحی مجالس منعقد کی جاتی ہیں، خواتین اسلام کو دینی تعلیم دینا انتہائی ضروری ہے جس پر اکابرین نے ہمیشہ توجہ دیا ہے ماں کی گود بچوں کی ابتدائی درسگاہ وتعلیم گاہ ہے۔ماں کی گود میں سیکھا ہواسبق ذہن اورقلب پر نقش ہوتا ہے، نیز مدرسہ ہٰذا کی مختصر تاریخ پیش کی.
مفتی محمد سلمان صاحب استاذ شعبہ افتاء نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ مستورات کا معنی پردہ نشین عورتیں، جلسہ میں آنے کا مقصد وعظ ونصیحت اور ازواج مطہرات کی زندگی سن کر اپنی زندگی میں عملی جامہ پہنائیں، آج بے پردگی کی آگ عام ہوتی جارہی ہے ہر اللہ کی نافرمانیوں میں آگ ہے، بچوں کو اچھی تربیت دینے کی ضرورت ہے، بچوں کی ابتدائی تعلیم قرآن کی دی جائے، تربیت کی کمی کی وجہ سے بچے خراب اور بے راہ ہوتے جارہے ہیں، حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو آخرت میں دنیا کی تمام عورتوں کی سردار بنانے کا مژدہ نبی کی بیٹی کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ وہ اپنے اعمال کی وجہ سے رتبہ پائیں گی، کیوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ اپنی لخت جگر سے فرمایا کہ اللہ کی نافرمانیوں سے  بچو، قیامت کے دن اللہ کی پکڑ سے میں بچانہیں سکتا، آج کل موبائل نے کان اور آنکھ خراب کردیا ہے ہر اعضاء کا صحیح استعمال ہونا چاہیے، ورنہ کل قیامت میں حساب دینا ہوگا، موبائل میں ریکارڈ نہ کرکے دل میں محفوظ کرنے کی ضرورت ہے، اگر میاں بیوی میں کبھی نااتفاقی ہوجائے، تو غصہ کی حالت میں دونوں میں سےایک علیحدہ ہوجائے ورنہ تیسرا شیطان حائل ہوجاتاہے نکاح میں دین کو ترجیح دی جائے، عورت کو فتنہ سے بچنا ہے تو پردہ میں رہنا ہوگا.
مولانا محبوب عالم قاسمی نے اپنے بیان میں فرمایا انقلاب قلب کی صفت ہے زبان کی نہیں، دل کو بدلنے کی صفت اہل دل میں ہوتی ہے، آج ملک کے حالات انتہائی خراب ہوتے جارہے ہیں، کہ چھوٹی اور کمسن بچیوں سے زنا بالجبر کر کے بھیڑیا صفت بشکل انسان زندہ درگور کررہے ہیں، اسلام عزت و حرمت کی پاسداری سکھاتا ہے، لیکن آج اسلام سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے.
مولانا شفیق احمد بجنوری نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ا‌نسانیت وہ  ہے جو شریعت ہے، شریعت وہ ہے جو انسانیت ہے، قرآن پڑھنے سے دل میں نور پیدا ہوتا ہے رسول کی سیرت پڑھنے پر نورانیت بڑھتی اور پھیلتی ہے، دینی رسائل پڑھنے سے دینی مزاج پیدا ہوتا ہے، غلط صحبت سے انسان انسانیت سے دور ہوتا جارہا ہے.
ناظم اعلی مدرسہ ہٰذا حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری نے اپنے خطاب میں فرمایا اعمال صالحہ سے زندگی خوشگوار ہوتی ہے، آج ہماری مائیں و بہنیں اعمال صالحہ سے غافل ہیں، جب کہ کپڑا دھونے، برتن صاف کرنے، اور کھانا پکانے میں ذکر میں مشغول ہوسکتی ہیں، آٹا گودھنے میں بھی درود شریف پڑھ سکتی ہیں، اگر عورت دیندار بن جائے تو پورا گھر دیندار بن سکتا ہے، اچھا ماحول اور دینی ماحول بنانے میں عورتوں کا کردار اہم ہے، آج بچے صبح اٹھتے ہیں تو ان کے ہاتھ میں موبائل ہوتا ہے، پہلے عورتیں اٹھتی تھیں تو اللہ کے پاک کلام سے آغاز کرتی تھیں، آج عورتوں کو اپنا آئیڈیل اور نمونہ معلوم نہیں، پہلے مائیں بچوں کو دودھ پلاتے وقت ذکر یا درود شریف پڑھتی رہتی تھیں، تو بچے حافظ و عالم پیدا ہوا کرتے تھے، آج مائیں دودھ پلاتے وقت سیریل دیکھتی ہیں، تو بچے بھی ناچنے وگانے والے بنتے ہیں، عورتیں خود بھی دیندار بنیں، اور بچوں کو بھی دیندار بنانے کی فکر کریں، خصوصا بچیوں کو موبائل سے دور رکھیں، دنیا کی چمک دمک سے دھوکہ نہ کھائیں، بلکہ فکر آخرت پیدا کریں.
آخر میں صدرمحترم قاری ابوالحسن صاحب اعظمی کی دعاء پر جلسہ اختتام پزیر ہوا.
واضح رہے کہ بقیہ اجلاس 15/16نومبر بروز جمعرات وجمعہ  کو بھی جاری رہے گا، جس میں ملک کے مشہور ومعروف علماء کرام تشریف لارہے ہیں آپ حضرات شرکت فرما کر زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی کوشش کریں.