اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبیﷺ کی شان میں گستاخی کبھی نہیں: مولانا سید انظر شاہ قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 17 November 2018

مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبیﷺ کی شان میں گستاخی کبھی نہیں: مولانا سید انظر شاہ قاسمی

ہر چیز کیلئے قانون ہے لیکن پورے عالم کے مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے پر قانون کیوں نہیں؟
محمد فرقان
ـــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 17/نومبر 2018) پوری دنیا میں ہر چیز اور ہر کام پر کوئی نہ کوئی قانون بنا ہوا ہے، یہاں تک کے جانوروں کے حقوق کیلئے بھی قوانین ہیں۔ اسی طرح اگر کوئی کسی کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرتا ہو تو اسے بھی سزا دی جاتی ہے ۔ لیکن کوئی اگر نبیﷺ کی شان میں گستاخی کرکے پورے عالم کے مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرے تو اس کیلئے کوئی قانون نہیں ہے، وہاں جھوٹے انسانی حقوق کے علمبردار آجاتے ہیں۔ یہ معلوم ہوتے ہوئے بھی کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبیﷺ کی شان میں گستاخی کبھی نہیں۔مذکورہ خیالات کا اظہار عید گاہ مسجد، منہاج نگر ،بنگلور میں ہزاروں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
   شاہ ملت نے فرمایا کہ آج دن بہ دن دشمنان اسلام کی تعداد بڑھتی جارہی۔ جن میں گستاخ رسولﷺ سرفہرت ہیں۔ شریعت مطہرہ میں گستاخ رسولﷺ کی سزا سزائے موت ہے، گستاخ رسولﷺ کے خلاف جب مسلمان کھڑے ہوجاتے ہیں تو یہ جھوٹی انسانی حقوق کے علمبردار آپہنچتے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہوتے ہیں جو گستاخ رسول کو نہ صرف تحفظ فراہم کرتے ہیں بلکہ ملعونہ تسلیمہ نسرین، سلمان رشدی، آسیہ مسیح جیسے لوگوں کو باقاعدہ اعزازات سے نواز کر مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔جانوروں کے حقوق کیلئے لڑھنے والے یہ لوگ مسلمان کے جذبات سے کھلواڑ کرنے والے پر کیوں کچھ کارروائی نہیں کرتے؟ اللہ تبارک و تعالیٰ نے آقائے دوعالم ﷺ کی شان کو اتنا بڑھایا کہ خود آقائے دوعالم ﷺکو یہ حق نہیں کے کسی گستاخ کو وہ معاف کردیں۔ لیکن آج نام نہاد مسلم ممالک بھی گستاخ رسول کو چھوڑ دیتے ہیں جو افسوس ناک ہونے کے ساتھ شرمناک بھی ہے، مولانا شاہ قاسمی نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ گستاخ رسولﷺ صرف وہ نہیں ہیں جو نبیﷺ کی شان میں گستاخی کرے، انہوں نے کہا کہ نبی کی سنتوں کا جو مزاخ اڑائے، نبیﷺ کے لباس کا جو مزاخ اڑائے، اغیار کے طور و طریقوں کو اپنا کر نبی کے طور و طریقوں کو چھوڑے وہ بھی گستاخ رسولﷺ کے برابر ہیں۔ انہوں کہا کہ آج ہم خود فیصلہ کریں کہ ہم گستاخان رسولﷺ میں شامل تو نہیں ہورہے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ جب ہم خود دین و شریعت کے پابند نہیں ہیں تو کیا خاک دشمنوں کا مقابلہ کریں گے، آج ضرورت ہے کہ ہم اپنے اعمال کو درست کریں اور خود کو اور اپنے اہل خانہ کو دین و شریعت کا پابند بنائیں۔ قابل ذکر ہیکہ ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید شریک رہے،خصوصاً مسجد کے امام صاحب اور محمد شعیب، عبدالقدیر صاحبان وغیرہ شریک رہے، شاہ ملت نے ذمہ داروں کی خدمات کو سراہا اور دعائیں دیں بالخصوص ایمبولنس کی حصولیابی اور پردیسیوں کیلئے طعام اور علاج ومعالجہ کی کاوشوں کی خوب مدحت کی۔