اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: 6 دسمبر یوم سیاہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 5 December 2018

6 دسمبر یوم سیاہ!

محمد اشرف اصلاحی
اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ
8090805596
ــــــــــــــــــــــــــــــ
    6 دسمبر کا دن ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے، جب 1992 میں تقریبا 500 سالہ تاریخی بابری مسجد کو شرپسند عناصروں نے نام نہاد سیکولر لیڈروں کی منافقت، حکومت، انتظامیہ، عدلیہ اور سنگھ پریوار کے لیڈروں کی شہہ پر دستور ہند و قانون کو پامال کرتے ہوئے دن دہاڑے شہید کر دیا، 26 سال گزر جانے کے بعد بھی ہمیں انصاف نہ مل سکا حتی کہ انصاف پسند جماعتیں اور برادران وطن 26 سالوں سے مسلسل انصاف کا مطالبہ کر رہی ہیں، مدعی ہاشم انصاری صاحب بھی بابری مسجد کے لئے زندگی بھر محنت کرتے کرتے اس دنیا سے رخصت ہوگئے، کچھ نا سمجھ و اقتدار میں اعلی عہدہ پر فائز لیڈران بیہودہ الزام عائد کرتے ہیں کہ مندر توڑ کر مسجد بنی، بھلا کوئی انہیں بتائے کہ ایک بادشاہ کو کیا زمین کی کمی تھی جو مندر توڑتا، تاریخ شاہد ہے کہ ہمارے بادشاہوں نے نہ جانے کتنی مندروں کے لئے زمینیں دان میں دیں جو آج بھی موجود ہیں، اور ایودھیا میں آج بھی
درجنوں تاریخی مسجدیں موجود ہیں، مسلمان اس سانحہ کو بھول نہیں سکتا، اور مسجد از سر نو تعمیر سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوگا، آج کل شرپسند عناصر مندر تعمیر کرنے کی بات زور و شور سے کر رہے ہیں، اور قانون و عدالت کا مزاق بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ عدالت فیصلہ کچھ بھی کرے لیکن مندر وہیں بنے گی، اور پچھلے دنوں دھرم سبھا کے نام سے ایک پروگرام بھی کیا جس میں زیادہ بھیڑ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ہی منھ کی کھانی پڑی، مسلمان خواب غفلت میں ضرور ہیں جو ہماری کمی ہے، مگر چپ بیٹھنے والے نہیں، وقت آنے پر بیدار ضرور ہونگے. مسجد کی شہادت ایک ایسا زخم ہے جو کبھی بھرنے اور مٹنے والا نہیں، لبراہن کمیشن نے واضح کر دیا تھا کہ مسجد کو منصوبہ بند طریقے سے منہدم کیا گیا اور مجرموں کی نشان دہی بھی کر دی تھی مگر حکومتیں آج تک اس پر کاروائ نہیں کی.آج ہندوستان میں بی جے پی کی سرکار ہے ہمیں نہیں لگتا کہ یہ سرکار ہمیں انصاف دے گی مگر جمہوریت ہونے کی وجہ سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مسجد کو حکومت اسکے مقام پر از سر نو تعمیر کرنے کا راستہ ہموار کرے.مجرمین کو سزا دے، مسلمانوں سے درخواست ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ہم اپنی ایک فٹ زمین کے لئے پوری زندگی مقدمہ لڑتے ہیں اور اسے حاصل کرکے ہی دم لیتے ہیں، تو آج ہم  لوگ 6 دسمبر کے دن کو کیوں بھول رہے ہیں؟ ہم اللہ کے گھر کو بھول رہے ہیں، یہ بات ہمیں ذہن نشیں کر لینی چاہیے کہ اگر ہم نے اللہ کے گھر کو چھوڑ دیا اس کے لئے محنت نہیں کی اور بھلا دیا تو اللہ ہمیں بھلا دیگا۔پھر ہمارا اس کے سوا کوئی مددگار نہیں، برائے مہربانی اسے نہ بھولیں، 6دسمبر کے دن کو  یوم سیاہ کے طور پر منائیں، اپنے بازوؤں پر کالی پٹی باندھیں، اپنے کاروبار بند رکھیں، انصاف ملنے تک لڑائی جاری رکھنے کا عزم کریں، جمہوری طریقے سے احتجاج کریں، ایمان کا تقاضہ بھی یہی ہے۔ہم مظلوم ہیں انصاف کے لئے احتجاج کرکے حق مانگنا ہمارا آئینی حق ہے.ہر نماز میں دعا کریں کہ متحدہ تحریک برائے بازیابی بابری مسجد ، راشٹریہ علماء کونسل، ملی تنظیمیں ، سیاسی پارٹیاں وغیرہ جو لوگ بھی  اس کی بازیابی کے لئے تحریک چلا رہے ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں انکی کوششوں کو کامیابی ملے، دوبارہ مسجد تعمیر ہو اور پھر سے اسی جگہ نماز قائم ہو، ہم کو اتحاد قائم کرنا ہوگا کیونکہ اتحاد کے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا.
      ـــــــــــــــعــــــــــــ
یقیں محکم، عمل پیھم، محبت فاتح عالم
 جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں