ھلال اختر قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
سرسیا/سمستی پور(آئی این اے نیوز 6/دسمبر 2018) کسی بھی معاشرے کی ترقی اور بلندی کیلئے تعلیم و تربیت بہت ضروری ہے اور ایک تعلیم یافتہ شخص ہی معاشرے کو بلندی اور اونچائی پر لے جا سکتا ہے، وہ اپنے علم، تربیت، تہذیب اور اخلاق کے ذریعے معاشرہ اور ملک کو بلندیوں پر پہنچا سکتا ہے اگر تعلیم ہی ٹھیک نہ ہو تو اس معاشرے کا مستقبل اندھیرے میں گم ہو جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ استاذ کا تعلیم و تربیت میں بڑا اہم کردار ہوتا ہے اور وہ اپنے شاگردوں کے مستقبل کو سنوارنے میں اہم رول ادا کرتا ہے، لیکن جب یہ استاذ ہی تمام اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کریں، اور بچوں کا وقت برباد کریں تو سوچیے وہ معاشرہ کیسے بلندی پر پہنچ سکتا ہے، اے پی جے عبدالکلام نے کہا تھا education gives you Wings to fly لیکن جب اڑنے والے wings میں خرابی پیدا ہوجائے، اور وہ ناکارہ ہوجائے تو دوسرے کو کیسے اڑا سکتے ہیں.
ایسا ہی کچھ دیکھنے کو مل رہا ہے سمستی پور ضلع کے حسن پور پر بلاک کے سرسیا گاؤں کے उत्क्रमित मध्य विद्यालय میں یہاں بچے اسکول آکر پورا دن گزار کر چلے جاتے ہیں، اساتذہ بھی دن بھر کرسی توڑتے رہتے ہیں اور ٹائم پاس کرکے وہ اپنا راستہ ناپ لیتے ہیں نہ کوئی تعلیم نہ کوئی تربیت ہے.
اسی گاؤں کے رہنے والے اصغر اقبال صاحب جو اس سلسلے میں کافی فکرمند ہیں وہ بتاتے ہیں کہ یہاں ایک ہی کمرے میں سبھی کلاس کے بچے پڑھتے ہیں، بچوں کو صرف کھچڑی کھانے کے لئے جمع کیا جاتا ہے اساتذہ کا دھیان بچے پر اتنا بھی نہیں رہتا کہ وہ بچوں کو تہذیب بھی سکھا سکیں اسے بیٹھنے کا صحیح طریقہ بتائیں.
اصغر اقبال کہتے ہیں کہ اسکول کا نظم ونسق بالکل ہی بگڑ چکا ہے بچے کبھی فرش پر بیٹھتے ہیں تو کبھی اسٹیل کے بکسے پر بیٹھے ہوئے نظر آتے ہیں، اسکول کے کیچن کی حالت تو اور خراب ہے کہ جن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مدتوں سے اس کی صفائی نہیں ہوئی ہے، کب کوئی چھپکلی اوپر سے گر کر کھانے کو زہریلا بنا دے، کچھ کہا نہیں جا سکتا
صفائی ستھرائی پر بالکل دھیان نہیں دیا جاتا، کل ملا کر اسکول کی حالت ایسی بنی ہوئی ہے کہ کمرے کو باہر سے پلاسٹر تو کر دیا گیا ہے لیکن اندر ایسا ہی کھنڈر ہے، وہ بتاتے ہیں کہ یہاں کے ہیڈ ماسٹر کئی کئی دن تک اسکول سے غائب رہتے ہیں اور جب آتے ہیں تو ایک ساتھ اپنی حاضری لگا دیتے ہیں اس سلسلے میں انہوں نے ضلع ایجوکیشن افسر سے مل کر یہ بات رکھی ہے کہ اس اسکول کے اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنایا جائے تاکہ یہاں کے بچوں کا مستقبل سنور سکے اور اس کے ذریعے ایک بہترین معاشرہ وجود میں آئے.
ــــــــــــــــــــــــــــ
سرسیا/سمستی پور(آئی این اے نیوز 6/دسمبر 2018) کسی بھی معاشرے کی ترقی اور بلندی کیلئے تعلیم و تربیت بہت ضروری ہے اور ایک تعلیم یافتہ شخص ہی معاشرے کو بلندی اور اونچائی پر لے جا سکتا ہے، وہ اپنے علم، تربیت، تہذیب اور اخلاق کے ذریعے معاشرہ اور ملک کو بلندیوں پر پہنچا سکتا ہے اگر تعلیم ہی ٹھیک نہ ہو تو اس معاشرے کا مستقبل اندھیرے میں گم ہو جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ استاذ کا تعلیم و تربیت میں بڑا اہم کردار ہوتا ہے اور وہ اپنے شاگردوں کے مستقبل کو سنوارنے میں اہم رول ادا کرتا ہے، لیکن جب یہ استاذ ہی تمام اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کریں، اور بچوں کا وقت برباد کریں تو سوچیے وہ معاشرہ کیسے بلندی پر پہنچ سکتا ہے، اے پی جے عبدالکلام نے کہا تھا education gives you Wings to fly لیکن جب اڑنے والے wings میں خرابی پیدا ہوجائے، اور وہ ناکارہ ہوجائے تو دوسرے کو کیسے اڑا سکتے ہیں.
ایسا ہی کچھ دیکھنے کو مل رہا ہے سمستی پور ضلع کے حسن پور پر بلاک کے سرسیا گاؤں کے उत्क्रमित मध्य विद्यालय میں یہاں بچے اسکول آکر پورا دن گزار کر چلے جاتے ہیں، اساتذہ بھی دن بھر کرسی توڑتے رہتے ہیں اور ٹائم پاس کرکے وہ اپنا راستہ ناپ لیتے ہیں نہ کوئی تعلیم نہ کوئی تربیت ہے.
اسی گاؤں کے رہنے والے اصغر اقبال صاحب جو اس سلسلے میں کافی فکرمند ہیں وہ بتاتے ہیں کہ یہاں ایک ہی کمرے میں سبھی کلاس کے بچے پڑھتے ہیں، بچوں کو صرف کھچڑی کھانے کے لئے جمع کیا جاتا ہے اساتذہ کا دھیان بچے پر اتنا بھی نہیں رہتا کہ وہ بچوں کو تہذیب بھی سکھا سکیں اسے بیٹھنے کا صحیح طریقہ بتائیں.
اصغر اقبال کہتے ہیں کہ اسکول کا نظم ونسق بالکل ہی بگڑ چکا ہے بچے کبھی فرش پر بیٹھتے ہیں تو کبھی اسٹیل کے بکسے پر بیٹھے ہوئے نظر آتے ہیں، اسکول کے کیچن کی حالت تو اور خراب ہے کہ جن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مدتوں سے اس کی صفائی نہیں ہوئی ہے، کب کوئی چھپکلی اوپر سے گر کر کھانے کو زہریلا بنا دے، کچھ کہا نہیں جا سکتا
صفائی ستھرائی پر بالکل دھیان نہیں دیا جاتا، کل ملا کر اسکول کی حالت ایسی بنی ہوئی ہے کہ کمرے کو باہر سے پلاسٹر تو کر دیا گیا ہے لیکن اندر ایسا ہی کھنڈر ہے، وہ بتاتے ہیں کہ یہاں کے ہیڈ ماسٹر کئی کئی دن تک اسکول سے غائب رہتے ہیں اور جب آتے ہیں تو ایک ساتھ اپنی حاضری لگا دیتے ہیں اس سلسلے میں انہوں نے ضلع ایجوکیشن افسر سے مل کر یہ بات رکھی ہے کہ اس اسکول کے اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنایا جائے تاکہ یہاں کے بچوں کا مستقبل سنور سکے اور اس کے ذریعے ایک بہترین معاشرہ وجود میں آئے.