اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مدرسہ عربیہ بستان العلوم موضع پولی میں قرآن خوانی و تعزیتی نشست منعقد!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 17 December 2018

مدرسہ عربیہ بستان العلوم موضع پولی میں قرآن خوانی و تعزیتی نشست منعقد!

حافظ عقیل احمد خان
ــــــــــــــــــــــــــــ
سنت کبیرنگر(آئی این اے نیوز 17/دسمبر 2018) ماہنامہ نقوش حیات کے ایڈیٹر معروف عالم دین مولانا صادق علی قاسمی بستوی کی یاد میں تحصیل دھن گھٹا حلقہ کے تحت مدرسہ بستان العلوم پولی میں میں ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا، پروگرام کی صدارت مدرسہ کی مہتمم مولانا ابو الکلام حماد مظاہری نے کی، جس میں قرآن خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا، اپنے تعزیتی پیغام میں مولانا حماد مظاہری نے کہا کہ 232 صفحات پر مشتمل مولانا مرحوم کی
منظوم سیرت پاک داعئ اسلام کی پورے اہل مدارس ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں پزیرآئی حاصل ہے، انھوں نے مزید فرمایا کہ رسالت مأب صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہر دور میں نت نئے انداز سے لکھی جاتی رہی اور جب تک اس دنیا کا نظام قائم ہے  یہ سلسلہ برابر جاری رہے گا، نثر میں بھی سیرت رسول لکھی گئی ہے اور نظم میں بھی لیکن اردو میں بے نقط سیرت نگاری کا اغاز جناب ولی رازی صاحب کی ھادئ عالم سے اور منظوم سیرت نگاری مرحوم مولانا صادق علی صاحب فاضل دیوبند کی کتاب داعئ اسلام سے ہوئی، اردو ادب میں یہ ایک نیا اضافہ ہے، مرحوم کا یہ کارنامہ رسالت مأب صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ عقیدت و محبت کا مظہر ہے جس نے مرحوم کو رسالت مأب صلی اللہ علیہ وسلم کی شفقت و شفاعت کا مستحق بنا دیا یہ سعادت قابل رشک ہے، اور مزید فرمایا کی داعئ اسلام ایسا شاہکار ہے جس کو اہل علم نے بہت سراہا اور قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے جو اہل نظر کی نظر میں اس کی  مقبولیت کی بین دلیل ہے.
 مدرسہ ھٰذا کے نائب مہتمم مولانا شجاع الدین مظاہری نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا مرحوم انتہائی باکمال خلیق انسان تھے مرحوم کی اصول پسندی ان کی زندگی کی سرمایا تھی مرحوم کی خدمت کا دائرہ بہت وسیع تھا، مرحوم نے انتہائی دشوار گزار کام اپنے ذمہ لیا تھا حفیظ جالندھری کی "شاہنامہ اسلام" کے طرز پر پیغمبر اسلام کی شان میں منظوم کلام بغیر نقط کے پیش کیا، نقطہ کے بغیر نثر لکھنا بھی کوہ کندن سے کم دشوار نہیں جبکہ غیر منقوط کلام نظم کرنا جوئے شیر لانا ہے اور شعری ضرورتوں کے سبب غیر منقوط نظم کہنا انتہائی دشوار گزار اور عرق ریزی و جانفشانی کا کام ہے، اہل دل حب رسول میں اس کٹھن میدان کو سر کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان میں مرحوم مولانا صادق علی صاحب کا بھی اضافہ ہے، انھوں نے اپنی کتاب داعئ اسلام غیر منقوط میں عربی ،فارسی،اردو،  کے الفاظ کے علاوہ ہندی اور کھڑی بولی کا بھی بے تکلفانہ استعمال کیا ہے اس دشوار زمین میں ایک ایک قدم اٹھانا دشوار ہے، مگر مرحوم کی ہمت قابل داد ہے، جنھوں نے اس منزل تک پہنچ کر ہی دم لیا  اور مزید کہا کی مصنف نے اپنی اس کتاب میں اپنے لئے بجا طور پر دعا کی ہے
رسالہ کو میرے مولی عموم سرمدی دے دے
اسے کم علم ہے مولی علوم و آگہی دے دے

اس موقع پر ناظم تعلیمات مولانا زاہد قاسمی، مولانا نور عالم حلیمی، مولانا مقصود احمد قاسمی، منشی شمیم احمد، مولانا عبد القادر قاسمی، حافط ابوالاثر، حافظ عقیل احمد، ومدرسہ کے طلباء نے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی.