اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: چیف میڈکل افسر CMO سنت کبیر نگر کا حکم بے اثر، 65سالہ معذور محمد ادریس ایک عدد ٹرائی سائیکل کے لئے در در بھٹکنے پر مجبور!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 4 December 2018

چیف میڈکل افسر CMO سنت کبیر نگر کا حکم بے اثر، 65سالہ معذور محمد ادریس ایک عدد ٹرائی سائیکل کے لئے در در بھٹکنے پر مجبور!

حافظ عقیل احمد
ــــــــــــــــــــــــــ
 سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 4/دسمبر2018) حکومت اتر پردیش غریبوں بیواؤں، معذوروں کی بھلے ہی طرح طرح سے سرکاری اسکیموں کو جاری کر فائدہ پہنچانے میں پیش پیش نظر آتی ہو لیکن انتظامیہ کے ذریعہ تحصیل دھن گھٹا حلقہ کے 65 سالہ ادریس نامی شخص کو ایک عدد ٹرائی سائیکل مہیا کرانے کی معذور کو اقلیتی فلاح بہبود اسکیم کے تحت ضلع  سنت کبیر کے چیف میڈیکل افسر (CMO) نے متعلقہ
 افسران کو حکم نامہ جاری کر ضروری کاغذات کی بھی خانہ پوری کر ڈالی اور ٹرائی سائیکل دینے کا فرمان بھی جاری کر دیا ہے، لیکن مہینوں گزر جانے کے بعد بھی چیف میڈکل افسر کی جانب سے دیئے گئے فرمان معذور اقلیتی فلاح بہبود کے افسران  سمیت دفتر کے ملازمین کے لئے  بے اثر ثابت ہو رہے ہیں، ایک عدد ٹرائی سائیکل کے لئے امید لگائے بیٹھا 65سالہ معذور اپنی قسمت پر آنسو بہانے پر مجبور ہے.
خبر کے مطابق تحصیل دھن گھٹا حلقہ کے تحت موضع جھینگوراپار (روضہ) 65سالہ معذور محمد ادریس سن 2000ء میں ایک سڑک حادثے کا شکار ہو گئے تھے، اس سڑک حادثے میں 65سالہ ضعیف معذور اپنے پیروں کو گنوا بیھٹا اور بیساکھی نصیب میں آئی؟ تبھی سے وہ اپنے گاؤں کے قریب ایک پان کی گمٹی رکھ کر اپنے پیچھے پانچ بچوں کی کسی طرح سے کفالت کرتا چلا آرہا ہے، اب جبکہ معذور کی ہڈیوں میں وہ طاقت نہیں ہے کہ بیساکھی کے سہارے گھر سے اپنے پان کی گمٹی تک آسانی سے جاسکے، معذور کی حالات کے پیش نظر روز نامہ راشٹریہ سہارا کے شمارہ نے گزشتہ ایک ماہ قبل "معذور نے کیا ایک عدد ٹرائی سائیکل کا  مطالبہ" شائع کیا تھا خبر کی اثر سے انتظامیہ تو حرکت میں ضرور آئی، گاؤں پنچائیت افسر نے معاملے کی جانچ کر رپورٹ چیف میڈکل افسر(CMO)سنت کبیر نگر کو سونپ دی، جس پر چیف میڈکل افسر نے معذور کے لاچاری کو دیکھتے ہوئے 65سالہ ضعیف کو ایک عدد ٹرائی سائیکل دینے کا ضلع اقلیتی فلاح بہبود دفتر سنت کبیرنگر کو حکم نامہ جاری کردیا، لیکن 65سالہ ادریس کی غریبی اور لاچاری کو شاید اقلیتی فلاح بہبود کے اعلیٰ افسران و متعلقہ دفتر کے ملازمین سمجھ نہیں پارہے ہیں.
کپکپاتے ہاتھ وآنکھوں میں بے بسی کے آنسو لئے نمائندہ کو لاچار ادریس نے بتایا کہ سڑک حادثے میں شکار ہونے کے بعد تقریبا 18سال سے بیساکھی کے سہارے اپنے معصوم بچوں کی کفالت کسی طرح سے کرتے چلا آ رہا ہوں، اب جبکہ بڈھی ہڈیوں میں طاقت بھی نہیں بچی ہے ایسی صورت میں حکومت سے گھر سے دوکان تک جانے کیلئے ایک عدد ٹرائی سائیکل کا مطالبہ کیا تھا، جس پر لگا تار اقلیتی فلاح بہبود سنت کبیر نگر کے دفتر کا چکر لگاتے لگاتے تھک چکا ہوں، لیکن کوئی بھی اقلیتی افسر و دفتر کے ملازمین اطمینان بخش جواب نہیں دے رہے ہیں، اب اس سوتیلے رویّے سے مایوسی کے علاوہ اقلیتی بہبود افس سے کوئی امید نظر نہیں آتی ہے.
 65سالہ محمد ادریس نے ضلع مجسٹریٹ سنت کبیر نگر سے ایک بار پھر پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے معاشی حالات کے پیش نظر ایک عدد ٹرائی سائیکل حکومت کی جانب سے مہیا کرائی جائے، اس سلسلے میں جب اقلیتی فلاح بہبود افسر وجے لکشمی سے ان کے موبائل نمبر 9453675088 پر بات کرنے کی کوشش کی تو ان کا موبائل سوئیچ آف تھا.