اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: انتخابی موسم کی آمد، لیڈران اپنے ووٹ بینک کو مضبوط کرنے میں مصروف!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 20 January 2019

انتخابی موسم کی آمد، لیڈران اپنے ووٹ بینک کو مضبوط کرنے میں مصروف!

سلمان کبیر نگری
ــــــــــــــــــــــــــ
بلواسینگر/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 20/جنوری 2019) ہندوستان کے عوام کے لئے انتخابی موسم آگیا ہے لیڈران اپنے اپنے ووٹ بینک کو مضبوط کرنے میں مصروف ہوگئے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ہوا کا رخ کس طرف جارہا ہے ویسے تو اتر پردیش میں لوک سبھا کی کل 80 سیٹیں ہیں جن میں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے اپنی پرانی غلطیوں کو بھلا کر ایک ہی پلیٹ فارم پر آگئی ہیں، لیکن یہ اتحاد کانگریس پارٹی کے بغیر ادھورا ہے میرے رائے یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کو اتحاد میں شامل کیا جائے تاکہ فرقہ پرست طاقتوں کو ہرایا جاسکے، مذکورہ خیالات کا اظہار علماء بورڈ کے ریاستی صدر اور ضلع پنچایت ممبر شعیب احمد ندوی نے کیا.
آج ہر پارٹی 2019کے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے بہت ہی سر گرم ہیں، آج سب سے زیادہ باتیں اتحاد کی ہو رہی ہیں موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے میری ناقص رائے یہ ہے کہ جتنی بھی بڑی اپوزیشن پارٹیاں ہیں واقعی وہ اگرملک اور اقلیتوں کے حقوق کے لئے سچی ہمدردی ہے تو سب مل کر ایک عظیم اتحاد کا مظاہرہ کریں، تو بہتر ہوگا مذکورہ خیالات کا اظہار سماجی کارکن افضال احمد ندوی نے کیا.
ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے یہ ملک گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے مگر اس کو ہمارے ملک کی بدقسمتی کہیں گے کہ آج سے پانچ سال پہلے ایسے لوگوں نے ملک پر قبضہ کر لیا ہے جس سے ملک اور جمہوریت دونوں کے لئے خطرہ ہے اس لئے آنے والے لوک سبھا الیکشن میں بہتر یہی ہوگا کہ سبھی پارٹیاں ایک ساتھ مل کر فرقہ پرست پارٹی کو اقتدار سے ہٹایا جاسکے،مذکورہ باتیں سماجی کارکن فضیل رحمانی نے کہا.
پارلیمانی انتخابات کا اعلان جلد ہونے والا ہے تمام چھوٹی بڑی پارٹیاں اپنی اپنی حکمت عملی طے کرنے میں مصروف ہیں مودی لہر غائب ہوتی نظر آرہی ہے واضح رہے کہ بی جے پی نے جنتے بھی وعدے کئے تھے ابھی تک ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا ہے سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی دونوں بی جے پی کے درد سر ہے اتحاد اس وقت مکمل ہوگا جب کانگریس بھی اتحاد میں شامل ہو، مذکورہ باتیں سماجی کارکن طارق ارمان نے کہا.