جونپور(آئی این اے نیوز 13/جنوری 2019) اترپردیش کانگریس کمیٹی (PCC) کے ممبر آفتاب خان نے کہا کی ملک کی سالمیت اور آئین کے تحفظ کے لئے پورے ملک میں غیر بی جے پی پارٹیوں کا اتحاد ملک کے سوا سو کروڑ عوام کی ضرورت ہے، ہماری پارٹی ناتھو رام گوڈسے کی اولاد سے آزادی سے لیکر اب تک ملک کو بچانے کا کام کیا ہے، اور آگے اسی طرح کرتی رہے گی، جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی جھوٹے وعدے کرکے تخت نشین ہوئی ہے ملک کا کباڑہ بنا دیا ہے، ملک کی عوام مودی جی کے فرعونی فرمان سے تنگ آچکی ہے، ملک کا کسی بھی طبقے سے تعلق رکھنے والا شخص بھارتیہ جنتا پارٹی کی مکاری اور اسکی چالبازی میں دوبارہ نہیں آنے والا ہے، اس لئے ریاستی اور ملکی سطح پر کانگریس اور اس کے پاٹنر بھارتیہ جنتا پارٹی
کیخلاف اتحاد کررہے ہیں، چاہے بہار کا اتحاد ہو یا مہاراشٹر کا یا اترپردیش میں ایس پی اور بی ایس پی اور دیگر پارٹیوں کے درمیان کا اتحاد ہو، یہ سب غیر بی جے پی پارٹی اور ملک کی عوام کے حق میں ایک بہترین عمل ہے، انہوں اترپردیش میں ایس پی اور بی ایس پی کے اتحاد کو لیکر کہا کہ ہمارے نیتا راہل گاندھی جی نے کہا کہ ہم اترپردیش میں اپنے ہی دم پر پوری طاقت سے آنے والا پارلیمنٹ کا انتخاب لڑیں گے، ریاستی اور ملکی سطح پر ہورہے اتحاد سے چوکیدار اور ان کے رفیق امت شاہ کی نیند حرام ہوگئی ہے، اب وہ سی بی آئی و ای ڈی وغیرہ کا غیر بی جے پی لیڈروں پر جم کر استعمال کررہے ہیں، اور دوسرا سہارا رام مندر کا ہے، جس پر ملک کی عوام کو اب بھارتیہ جنتا پارٹی پر بھروسہ نہیں رہا، یہ ملک مہاتما گاندھی اور مولانا ابوالکلام کے نظریہ کے ماننے والوں کا ہے، انھوں کہا اس بار ملک کا وزیر اعظم ایک نوجوان اور سلجھے ہوئے ذہن کا ہوگا، جس کا نام راہل ہے، جو اس وقت مودی اور ان کی پوری جماعت کیلیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے.
کیخلاف اتحاد کررہے ہیں، چاہے بہار کا اتحاد ہو یا مہاراشٹر کا یا اترپردیش میں ایس پی اور بی ایس پی اور دیگر پارٹیوں کے درمیان کا اتحاد ہو، یہ سب غیر بی جے پی پارٹی اور ملک کی عوام کے حق میں ایک بہترین عمل ہے، انہوں اترپردیش میں ایس پی اور بی ایس پی کے اتحاد کو لیکر کہا کہ ہمارے نیتا راہل گاندھی جی نے کہا کہ ہم اترپردیش میں اپنے ہی دم پر پوری طاقت سے آنے والا پارلیمنٹ کا انتخاب لڑیں گے، ریاستی اور ملکی سطح پر ہورہے اتحاد سے چوکیدار اور ان کے رفیق امت شاہ کی نیند حرام ہوگئی ہے، اب وہ سی بی آئی و ای ڈی وغیرہ کا غیر بی جے پی لیڈروں پر جم کر استعمال کررہے ہیں، اور دوسرا سہارا رام مندر کا ہے، جس پر ملک کی عوام کو اب بھارتیہ جنتا پارٹی پر بھروسہ نہیں رہا، یہ ملک مہاتما گاندھی اور مولانا ابوالکلام کے نظریہ کے ماننے والوں کا ہے، انھوں کہا اس بار ملک کا وزیر اعظم ایک نوجوان اور سلجھے ہوئے ذہن کا ہوگا، جس کا نام راہل ہے، جو اس وقت مودی اور ان کی پوری جماعت کیلیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے.