اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ملک کے لئے قربان ہونے والے سی آر پی ایف جوانوں کو سرکار دے شہید کا درجہ: عامر رشادی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 17 February 2019

ملک کے لئے قربان ہونے والے سی آر پی ایف جوانوں کو سرکار دے شہید کا درجہ: عامر رشادی

راشٹریہ علماء کونسل نے منعقد کی سرائے میر میں عظیم الشان ریلی، امنڈا جن سیلاب.
اشرف اصلاحی
ـــــــــــــــــــــــ
 سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 17/فروری 2019) راشٹریہ علماء کونسل نے سرائمیر بازار کے کھریواں موڑ پر ایک عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا اور بڑی تعداد میں لوگوں کو اکٹھا کر اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا، جمو کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے درد ناک حادثہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلی میں پارٹی کے قومی لیڈران نے اپنے استقبال میں ہونے والے مالا پروگرام کو رد کر دیا اور ملک کے لئے قربان ہوئے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ریلی میں مہمان خصوصی مولانا عامر رشادی مدنی صاحب پہونچ نہ سکے پھر بھی انہوں نے فون سے خطاب کیا، کیونکہ دلی میں آج ہی ایک بہت ہی اہم سیاسی میٹنگ میں موجود رہنا تھا، اپنے خطاب میں مولانا عامر رشادی نے کہا کہ ہندوستان کے جوانوں پر حملہ ہندوستان پر حملہ ہے اور اس مشکل وقت کا سامنا ہم سب 130 کروڑ ہندوستانیوں کو متحد ہوکر کرنا ہوگا، ملک کو توڑنے اور نفرت پھیلانے کے مقصد سے ہی ملک کے دشمنوں نے یہ حملہ کیا ہے اور ہم سب کو ملکر ان کے مقصد کو ناکام بنانا ہوگا، آج ملک کا ہر ایک مسلمان اپنے جوانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور انکی قربانیوں پر اسے فخر ہے، ایسے قومی شوک کے ماحول میں بھی کچھ لوگ فرقہ وارانہ اور نفرت کی سیاست کو ہوا دینے میں لگے ہیں جو کہ اصل میں ملک کے دشمن ہیں انہیں پہچاننا ہوگا اور ان کی مخالفت ہونی چاہیئے کیونکہ اس حملے میں ملک  کے لئے قربان ہونے والے کمانڈر نصیر احمد ، سکھوندر سنگھ، رتن کمار ٹھاکر، جیت رام وغیرہ جیسے 40 سے زیادہ جونوں نے ذات و مذہب کے بھید بھاو سے اوپر اٹھ کر ملک اور ہندوستانی ہونے کی وجہ سے ملک کی ایکتا و تحفظ کے لئے اپنے آپ کو قربان کیا ہے، ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فورا سی آر پی ایف کے ان بہادر جوانوں کو سرکاری طور سے شہید کا درجہ دے اور انہیں تمام سہولیات دے، ہماری ہمدردی جوانوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور ہم ہر ممکنہ مدد کے لئے تیار ہیں۔
رشادی نے آگے کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کا لوک سبھا انتخاب سامنے ہے اور ایسے میں سیاسی حالت پر بات کرنا ضروری ہے، آج ملک اور صوبہ میں چوطرفہ انارکی پھیلی ہوئی ہیں، وکاس کے نام پر آئی یہ سرکار جملہ بازی تک محدود رہ گئی ہے اور ملک کی عوام ہائے ہائے کر رہی ہے، کسان قرض سے نوجوان بے روزگاری سے، ویپاری جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سے اور عام عوام مہنگائی سے دوچار ہے لیکن بھاجپا سرکار اور اسکی ذیلی تنظیمیں سنگھی ایجنڈے پر ہی کام کر رہی ہے اور ملک کی تمام ملک کی خفیہ ایجنسیوں سے لیکر مشینریوں کو اس ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں غیر آئینی طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اس میں افسوس کی بات یہ ہے کہ اس کھلے عام تاناشاہی کے باوجود مودی سرکار کے خلاف پچھلے 5 سال میں حزف اختلاف کے نا پر کوئی آواز اٹھانے والا نہیں رہا، دلی میں کانگریس مست تو صوبہ میں سپا بدپا خاموش تماشائ بنے رہے، ایسے میں یہ صاف ہے کہ کانگریس سپا بسپا کو عوام کے حقوق سے کوئی لینا دینا نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفاد سے سروکار ہے اس لئے سی بی آئی اور ای ڈی کے ڈر سے مہا گٹھ بندھن پر خاموش بیٹھے تھے، گٹھبندھن کو ٹھگ بندھن  قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ٹھگبندھن مسلمانوں کو ایک بار پھر ٹھگنے کے لئے بنایا گیا ہے اور ان کی قیادت کو کنارے لگانے کے لئے بنایا گیا ہے ورنہ سپا بسپا بتائیں کہ دھیڑ فیصد ووٹ والے راشٹریہ لوک فل کے لئے 2 سیٹ چھوڑ دی گئی ہے تو 30 فیصد والے مسلم قیادت کی پارٹیوں کے لئے کوئ سیٹ کیوں نہیں؟ کیا سپا بسپا مسلم قیادت کو ابھرنے نہیں دینا چاہتی؟ مسلمانوں کو صرف اپنا سیاسی غلام بنائے رکھنا چاہتے ہیں ۔ ایسے میں صوبہ کے مسلمانوں کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ اپنے سیاسی وجود اور طاقت کا مظاہرہ کریں اور علماء کونسل کی قیادت میں آئیں اور خود کو مظبوط کریں۔ کونسل تمام سیاسی متبادل پر غور کر رہی ہے اور جلد ہی لوک سبھا انتخاب کے لئے اپنی منشاء کا اعلان کرے گی، ہم گٹھبندھن کے حمایت میں ہیں مگر پورے وقار کے ساتھ۔
پروگرام کو قومی جنرل سکریٹری و یوپی پربھاری مولانا طاہر مدنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کونسل پچھلے 10 سالوں سے لگاتار سماج کے پچھڑے، مظلوم کی آواز بن ظلم و ناانصافی اور بدعنوانی کے خلاف سنگھرش کر رہی ہے اور آج ملک بھر میں اپنی ایک الگ پہچان رکھتی ہے۔ آج ضروری ہے کہ ہم اور آپ کونسل کے پیغام کو عام کریں اور سماج کے ہر فرد کو کونسل سے خوڑے اور عوام کے بیچ جاکر انہیں بیدار کریں۔ جمہوریت میں آپ کی سیاسی ایکتا ہی آپ کی طاقت ہے آپ کو ایک ہندوستانی ہونے کی وجہ سے آپ کے حقوق تبھی ملتے ہیں جب آپ سیاسی طور پر متحد ہوں اور بیدار ہوں، راشٹریہ علماء کونسل اعظم گڑھ کے 50 لاکھ لوگوں کے دلوں کی آواز ہے اور عام آدمی کے لئے لڑنے والی تحریک ہے اس کی مضبوطی عوام کی مضبوطی ہے۔
صوبائی صدر ٹھاکر انل سنگھ نے کہا کہ علماء کونسل کے کاموں کو دیکھ آج صوبہ بھر میں سماج کے ہر دھرم اور ذات سے لوگ پارٹی کے ساتھ مظبوطی سے جڑ رہے ہیں اور انصاف و سوراج کے لئے ان آندولن کو مظبوطی دے رہے ہیں، ملک آج فرقہ واریت اور ذاتیواد کی سیاست سے بیذار ہو چکا ہے اور اب ملک کی عوام انصاف و سوراج اور حکومت چاہتی ہے اور ایسے میں کونسل کے کارکنان کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بوتھ سطح پر پارٹی کو مضبوط کیا جائے اور زیادہ زیادہ تعداد میں لوگوں کو پارٹی سے جوڑا جائے تاکہ آنے والے چناو میں پارٹی کے الگ الگ پہچان کو اور مضبوط کیا جا سکے، گٹھبندھن ہو یا نہ ہو ہمیں اپنی پارٹی اور اپنے قومی صدر کا ہر فیصلہ منظور ہے اور ہم اسی کے حساب سے کام کریں گے۔
اس کے علاوہ پروگرام کو پارٹی کے قومی خازن مولانا شہاب اختر قاسمی،قومی ترجمان طلحہ رشادی، سکریٹری مفتی غفران قاسمی، یوتھ قومی صدر مقتدی حسین خیری، یوتھ صوبائی صدر نورالہدی، صوبائی نائب صدر شاہ زماں عرف نیر، صوبائی خازن شہاب عالم وغیرہ نے بھی خطاب کیا، پروگرام کی صدارت ضلع صدر شکیل احمد نے کی جبکہ نظامت افضل چمن نے کیا۔
اسمبلی صدر محمد عارف، کمال ناصر، ماسٹر طارق، محمد خالد، اشرف اصلاحی، پرویز، سیف اللہ، مشیر، عدنان، عرفات وغیرہ ہزاروں لوگ موجود تھے۔