اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ویلنٹائن ڈے محبت اور اسلام!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 14 February 2019

ویلنٹائن ڈے محبت اور اسلام!

از: قلم محمد ساجد شاہین
مبارکپور اعظم گڑھ
ــــــــــــــــــــــــــــ
مکرمی! جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ آج پوری دنیا میں بشمول مسلم ممالک ویلنٹائن ڈے منایا جا رہا ہے، جس کو محبت جیسے عظیم رشتے سے زبردستی جوڑا جا رہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس دن محبت کرنے والے آزادی کے ساتھ اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں، اگر دیکھا جائے تو محبت ایک ایسا لفظ ہے جو اپنے اندر پوری انسانیت کو سمیٹے ہوئے ہے، وہ چاہے بھائی کی بھائی سے محبت ہو والدین کی محبت ہو یا پھر کسی اور طریقے سے ہو لیکن مغربی تہذیب کے زیر اثر لوگوں نے محبت کو صرف غیر محرم لڑکے اور لڑکیوں تک محدود کر دیا ہے، آج محبت کے نام پر جو ننگا ناچ کھیلا جاتا ہے اور حوس کے پجاری محبت کے نام پر معصوم کلیوں کی جو آبرو ویزی کرتے ہیں اس نے محبت جیسے عظیم رشتے کو بدنام کر دیا ہے، مجھے غیر قوموں اور مغربی ممالک کے لوگوں پر حیرت نہیں ہوتی کیونکہ وہاں عورت کو صرف استعمال کرنے لائق چیز سمجھا جاتاہے،
  مجھے حیرت اپنی مسلم قوم کے لوگوں پر ہوتا ہے کہ جس کے نبی نے کبھی غیر محرم کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا اس غیور نبی کے ماننے والے آج محبت کے نام پر زنا کا بازار سجائے بیٹھے ہیں اور انہیں ترقی کا نام دے کر اس کی حمایت کرتے ہیں، قصور اس میں صرف نوجوان نسل کا نہیں ہے بلکہ اس سے کہیں زیادہ قصور قوم کے زمہ دار اور بزرگ لوگوں کا ہے، جنھوں نے جھوٹی شان و شوکت اور انا کے لئے نکاح کو مشکل کر دیا ہے اور جس کا نتیجہ یہ ہو رہا ہے کہ وہ نوجوان جو اپنی جنسی ضروریات حلال طریقے سے پوری نہیں کر سکتے وہ بے حیائی اور زنا کی طرف تیزی سے راغب ہو رہے ہیں، وہ اسلام جس نے بالغ ہونے کے بعد نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو جلد سے جلد نکاح کا حکم دیا ہے اور اس کی ذمہ داری ان کے ماں باپ اور ان کے سرپرستوں کے اوپر عائد کی ہے وہ ان کی شادیاں ادھیڑ عمر ہونے کے بعد کرتے ہیں، اور ایسا صرف اپنی انا شان وشوکت دکھانے کے لئے کرتے ہیں.
آج موبائل اور انٹرنیٹ کے دور میں جب بچے وقت سے پہلے بالغ ہوتے جا رہے ہیں اور سماج کے لوگ انہیں 25 سال کی عمر تک بچہ ہی سمجھتے ہیں اور ان کی شادیاں 30 سال کے اوپر ہونے کے بعد کی جاتی ہیں
لوگ بچوں کی شادیاں نہ کرکے حج اور عمرہ کرنے چلے جاتے ہیں جب کہ بچوں کا نکاح حج سے بھی زیادہ ضروری چیز ہے.
آئیے ہم عہد کریں کہ ہم اس سماجی برائی کو ختم کرکے بے حیائی کو روکنے کی کوشش کریں.