طرح طرح کے فرضی واڑے میں ملوث شخص کو بورڈ کی ذمہ داری سے اقلیتوں میں شدید ناراضگی: نظرعالم
رپورٹ: محمد سالم آزاد
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 18/فروری 2019) پچھلے ایک ہفتہ سے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ نئے چیئرمین عبدالقیوم کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بنا ہوا ہے، مدرسہ بورڈ کی کمیٹی اور وہاں تعینات ملازم کی ذمہ داریوں کو ہوا میں اُڑاتے ہوئے مدرسہ بورڈ کے اندر خود سے ہی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے اُوپر فیصلہ لے رہے ہیں، نئے چیئرمین عبدالقیوم مدرسہ بورڈ کے پیسوں سے لگاتار اخبار میں نصف صفحہ کا اشتہار شائع کراکر جھوٹے وعدے اور سبز باغ دکھاکر اقلیتوں کو گمراہ اور مدرسے سے جڑے اساتذہ کی پریشانیوں میں اضافہ کرنے کا کام انجام دے رہے ہیں، حد تو تب ہوگئی جب عبدالقیوم نے چیئرمین کا عہدہ سنبھالتے ہی مدرسہ بورڈ سے جڑے ایک مولانا کو دوڑا دوڑا کر مدرسہ بورڈ میں پیٹا، اُس وقت اُسے ذرا بھی شرم نہیں آئی کہ وہ خود بھی کسی مدرسے سے جڑے ہوئے ہیں، ساتھ ہی آناً فاناً میں مدرسہ بورڈ میں دو گاڑیوں کے رہتے سفاری گاڑی نکلوا لی، جب کہ مدرسہ بورڈ اور اُس سے جڑے مولوی کے ساتھ ساتھ ملحقہ مدارس ہمیشہ سے حکومت کی بے توجہی کا شکار رہی ہے، کبھی بھی مولویوں کو وقت پر تنخواہ نہیں ملی، کوئی بھی امتحان وقت پر نہیں لیا گیا،
مدرسہ بورڈ کی کرسی پر کبھی اچھے لوگوں کو وقت پر چیئرمین منتخب نہیں کیا گیا، ہمیشہ حکومت کی چاپلوسی اور دلالی کرنے والوں کے ہاتھوں میں مدرسہ بورڈ کو سونپ کر اقلیتی طبقہ کے ساتھ تعلیم کے نام پر ریاستی حکومت نے مذاق کیا ہے، ساتھ ہی اب ایسا لگتا ہے کہ عبدالقیوم مدرسہ بورڈ، اساتذہ اور طلباء و طالبات کی پریشانیوں کا حل کم اور موجودہ حکومت کی دلالی زیادہ کرتے نظرآرہے ہیں، عبدالقیوم کی لگاتار میڈیا اور عوام کے بیچ غلط بیانی سے اقلیتوں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے، مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدر نظر عالم نے اپنے پٹنہ دورہ پر اخباری نمائندوں سے گفتگو کے دوران کہا۔ مسٹرعالم نے آگے کہا کہ عبدالقیوم ایک بدنام زمانہ شخص ہے جس پر پہلے سے ہی انجمن ترقی اُردو کے پیسوں کی لوٹ کھسوٹ اور عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگتا رہا ہے، مسٹر نظر عالم نے مزید کہا کہ عبدالقیوم کی موجودہ حکومت نے مدرسہ بورڈ کی ذمہ داری سونپ کر بہت ہی غلط فیصلہ لیا ہے، عبدالقیوم سے اقلیتی طبقہ میں جو ناراضگی پائی جارہی ہے اُس سے موجودہ نتیش حکومت کو نقصان ہی پہنچے گا۔ عبدالقیوم پر پہلے سے ہی کئی طرح کے فرضی واڑے کا الزام بھی عائد ہے اور کسی مدرسوں کو اپنی جاگیر سمجھنے کے ساتھ ساتھ وزیراعلیٰ نتیش کمار کا دھونس دکھاکر اپنی من مانی کرچکے ہیں اب مزید چیئرمین بننے سے اس طرح کے معاملے میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ نظرعالم نے نمائندہ سے گفتگو کے دوران صاف لفظوں میں کہا کہ ایک ہفتے کے اندر عبدالقیوم پر پٹنہ ہائی کورٹ میں مقدمہ درج کیا جائے گا اور پٹنہ کے گردنی باغ میں عبدالقیوم کے گناہوں کا پردہ بھی فاش کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ایسے بدعنوان اور کرپشن کے سوداگر کو مدرسہ بورڈ کی ذمہ داری سے نہیں ہٹایا تو مزید تحریک کو تیز کیا جائے گا۔