ابرار نعمانی
ــــــــــــــــــــ
بنارس(آئی این اے نیوز 28/مارچ 2019) خوش نصیب ہیں وہ والدین جن کے بچوں کے سر پر آج تکمیل حفظ کی دستار باندھی گئی ہے، اللہ نے اپنے دین کی خدمات کے لئے ان بچوں کو چن لیا ہے فارغ ہونے والے حفاظ پر اب بڑی ذمہ داری آگئی ہے، آج قرآن کے پیغامات کو پوری دنیا میں عام کرنے کی ضرورت ہے، قرآن کے پیغامات کے عام ہونے سے سماج میں بڑھ رہی بے راہ روی دور ہوگی، ان خیالات کا اظہار پیر طریقت حضرت مولانا شاہ محمد قمرالزماں الہ آبادی بانی وناظم مدرسہ بیت المعارف الہ آباد نے مدرسہ امدادیہ مسجد نواب ٹونک گیلڈ بازار بنارس میں تکمیل حفظ قرآن کریم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا،
انہوں نے کہا کہ آج مسلمان اس لئے ذلیل ورسوا ہورہے ہیں کہ اس نے قرآن کو پڑھنا اور اس پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے، آج مسلم خواتین بے پردہ بازاروں میں گھوم رہی ہیں، مسلمانوں کا اخلاق و کردارایسا ہونا چاہئے کہ بردران وطن انکے اچھے اخلاق وکردار کی گواہی دے، اپنے سے چھوٹوں کی حوصلہ افزائی کیجئےاور ان کو آگے بڑھائیے، پڑوسیوں کا خاص خیال کیجئے، غریبوں، بیواؤں پر رحم کیجئے، مظلوں کی مدد کیجئے اور قرآن سنت کے مطابق اپنی زندگی گزاریئے ان شاءاللہ تمام پریشانیاں خود بخود ختم ہوجائے گی.
صدر تقریب حضرت مولانا محمد ارشد اعظمی سابق شیخ الحدیث جامعہ مطلع العلوم بنارس نے اپنے مختصر خطاب میں فرمایا کہ عالم بننا فرض نہیں ہے مگر اتنا علم حاصل کر نا فرض ہے کہ جس سے حلال وحرام جائز و ناجائز کی تمیز کی جاسکے اورضرورت کے مسئلے مسائل کی معلومات ہو سکے، یہ چھوٹے چھوٹے مدارس یہ دین کے فوجی چھاؤنی ہیں اس کی حفاظت اور اعانت مسلمانوں کا ملی فریضہ ہے، مدرسہ امدادیہ بنارس کے گیارہ طلبہ نے تکمیل حفظ کی ہے یہ مدرسہ تعلیمی وتربیتی اعتبار سے شمالی ہند کے لئے اک مینارہ نور کی حیثیت رکھتا ہے، اللہ اس ادارہ کو تمام شرور و فتن سے محفوظ فرمائے اور اس کے فیوض وبرکات کو عام فرمائے تام فرمائے اور عالم گیر فرمائے.آمیـن
ناظم تقریب بانی مدرسہ پیر طریقت حضرت مولانا شاہ الحاج احمد نصر بنارسی دامت برکاتہم نے مدرسہ کا تعارف پیش فرماتے ہوئے کہا کہ یہ مدرسہ اپنے قیام کے دن سے ہی بہت ہی خاموشی کے ساتھ دینی تعلیمی وتربیتی خدمات انجام دیتا چلا آرہا ہے، ہر سال کی طرح امسال بھی تکمیل حفظ قرآن کریم کی تقریب معنقد ہوئی ہے اور اکابر علماء کے ہاتھوں 11فارغین حفاظ جن میں حافظ محمد عامر سیتامڑھی بہار، حافظ محمد سراج الدین سہرسا بہار، حافظ محمد اسرافیل گڈا جھارکھنڈ، حافظ محمد سیف اللہ دیوگھر جھارکھنڈ، حافظ محمد اعجاز دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد ماجد دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد سرفراز دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد تبریز دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد ثاقب دھنباد جھار کھنڈ، حافظ محمد مظہرالدین دھنبادجھارکھنڈ، حافظ محمد مسعود دھنباد جھارکھنڈ کے سروں پر دستار باندھی گئی ہے اور اسناد کے علاوہ انعامات ونقد روپے سے بھی نوزا گیا، وہیں سات طلبہ نے آج حفظ قرآن کریم کی ابتدا کی ہے.
اس تقریب میں مولانا محمد صدرعالم نعمانی صدر جمعیت علماء سیتامڑھی بہار، مولانا محمد حیدر رضا مظفر پوری، مولانا محمد محمود ندوی الہ آبادی، مولانا محمد غلام رسول، مولانا عبداللہ مدرسہ عرفان العلوم مغل سرائے، مولانا محمد عنایت کلیم کے علاوہ کثیر تعداد میں مقامی علماء کرام شرکت کی.
اخیر میں حضرت مولانا محمد قمرالزماں الہ آبادی کی رقت آمیز دعاء پراس روحانی وقرآنی مجلس کا اختتام ہوا، اور بانی وناظم مدرسہ امدادیہ وخانقاہ امدادیہ کے سجادہ نشین حضرت مولانا احمد نصر بنارسی نے سبھی مہمانوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور تقریب کے اختتام کا اعلان کیا، ساتھ ہی تمام مہمانوں کے درمیان مٹھائیاں پیش کی گئیں.
ــــــــــــــــــــ
بنارس(آئی این اے نیوز 28/مارچ 2019) خوش نصیب ہیں وہ والدین جن کے بچوں کے سر پر آج تکمیل حفظ کی دستار باندھی گئی ہے، اللہ نے اپنے دین کی خدمات کے لئے ان بچوں کو چن لیا ہے فارغ ہونے والے حفاظ پر اب بڑی ذمہ داری آگئی ہے، آج قرآن کے پیغامات کو پوری دنیا میں عام کرنے کی ضرورت ہے، قرآن کے پیغامات کے عام ہونے سے سماج میں بڑھ رہی بے راہ روی دور ہوگی، ان خیالات کا اظہار پیر طریقت حضرت مولانا شاہ محمد قمرالزماں الہ آبادی بانی وناظم مدرسہ بیت المعارف الہ آباد نے مدرسہ امدادیہ مسجد نواب ٹونک گیلڈ بازار بنارس میں تکمیل حفظ قرآن کریم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا،
انہوں نے کہا کہ آج مسلمان اس لئے ذلیل ورسوا ہورہے ہیں کہ اس نے قرآن کو پڑھنا اور اس پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے، آج مسلم خواتین بے پردہ بازاروں میں گھوم رہی ہیں، مسلمانوں کا اخلاق و کردارایسا ہونا چاہئے کہ بردران وطن انکے اچھے اخلاق وکردار کی گواہی دے، اپنے سے چھوٹوں کی حوصلہ افزائی کیجئےاور ان کو آگے بڑھائیے، پڑوسیوں کا خاص خیال کیجئے، غریبوں، بیواؤں پر رحم کیجئے، مظلوں کی مدد کیجئے اور قرآن سنت کے مطابق اپنی زندگی گزاریئے ان شاءاللہ تمام پریشانیاں خود بخود ختم ہوجائے گی.
صدر تقریب حضرت مولانا محمد ارشد اعظمی سابق شیخ الحدیث جامعہ مطلع العلوم بنارس نے اپنے مختصر خطاب میں فرمایا کہ عالم بننا فرض نہیں ہے مگر اتنا علم حاصل کر نا فرض ہے کہ جس سے حلال وحرام جائز و ناجائز کی تمیز کی جاسکے اورضرورت کے مسئلے مسائل کی معلومات ہو سکے، یہ چھوٹے چھوٹے مدارس یہ دین کے فوجی چھاؤنی ہیں اس کی حفاظت اور اعانت مسلمانوں کا ملی فریضہ ہے، مدرسہ امدادیہ بنارس کے گیارہ طلبہ نے تکمیل حفظ کی ہے یہ مدرسہ تعلیمی وتربیتی اعتبار سے شمالی ہند کے لئے اک مینارہ نور کی حیثیت رکھتا ہے، اللہ اس ادارہ کو تمام شرور و فتن سے محفوظ فرمائے اور اس کے فیوض وبرکات کو عام فرمائے تام فرمائے اور عالم گیر فرمائے.آمیـن
ناظم تقریب بانی مدرسہ پیر طریقت حضرت مولانا شاہ الحاج احمد نصر بنارسی دامت برکاتہم نے مدرسہ کا تعارف پیش فرماتے ہوئے کہا کہ یہ مدرسہ اپنے قیام کے دن سے ہی بہت ہی خاموشی کے ساتھ دینی تعلیمی وتربیتی خدمات انجام دیتا چلا آرہا ہے، ہر سال کی طرح امسال بھی تکمیل حفظ قرآن کریم کی تقریب معنقد ہوئی ہے اور اکابر علماء کے ہاتھوں 11فارغین حفاظ جن میں حافظ محمد عامر سیتامڑھی بہار، حافظ محمد سراج الدین سہرسا بہار، حافظ محمد اسرافیل گڈا جھارکھنڈ، حافظ محمد سیف اللہ دیوگھر جھارکھنڈ، حافظ محمد اعجاز دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد ماجد دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد سرفراز دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد تبریز دھنباد جھارکھنڈ، حافظ محمد ثاقب دھنباد جھار کھنڈ، حافظ محمد مظہرالدین دھنبادجھارکھنڈ، حافظ محمد مسعود دھنباد جھارکھنڈ کے سروں پر دستار باندھی گئی ہے اور اسناد کے علاوہ انعامات ونقد روپے سے بھی نوزا گیا، وہیں سات طلبہ نے آج حفظ قرآن کریم کی ابتدا کی ہے.
اس تقریب میں مولانا محمد صدرعالم نعمانی صدر جمعیت علماء سیتامڑھی بہار، مولانا محمد حیدر رضا مظفر پوری، مولانا محمد محمود ندوی الہ آبادی، مولانا محمد غلام رسول، مولانا عبداللہ مدرسہ عرفان العلوم مغل سرائے، مولانا محمد عنایت کلیم کے علاوہ کثیر تعداد میں مقامی علماء کرام شرکت کی.
اخیر میں حضرت مولانا محمد قمرالزماں الہ آبادی کی رقت آمیز دعاء پراس روحانی وقرآنی مجلس کا اختتام ہوا، اور بانی وناظم مدرسہ امدادیہ وخانقاہ امدادیہ کے سجادہ نشین حضرت مولانا احمد نصر بنارسی نے سبھی مہمانوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور تقریب کے اختتام کا اعلان کیا، ساتھ ہی تمام مہمانوں کے درمیان مٹھائیاں پیش کی گئیں.