محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 9/مارچ 2019) اللہ تبارک و تعالیٰ کا ایک نظام ہے۔جہاں اللہ نے اچھائی کو پیدا کیا وہیں برائی کو بھی پیدا کیا، جہاں جنت کو بنایا وہیں جہنم کو بھی بنایا، جہاں ایک طرف فرشتوں کو پیدا کیا وہیں شیاطین کو بھی پیدا کیا، جہاں نبیوں کو پیدا کیا وہیں فرعونوں کو بھی پیدا کیا۔اسی طرح اللہ نے جہاں حق کو پیدا کیا وہاں باطل کو بھی پیدا کیا ہے۔لیکن باطل پیدا ہوا ہے مٹنے کیلئے اور حق پیدا ہوا ہے غالب آنے کیلئے۔لہٰذا جو قوم حق پر ہو انکو باطل طاقتیں جھکانے کی کوشش کرتی ہیں اور راہ حق کے مسافروں پر حالات، خطرات، آزمائش اور امتحانات کا آنا طے ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مسجد طہ، ڈی جے ہلی، بنگلور میں ہزاروں فرزندانِ اسلام سے خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ صدیوں سے باطل طاقتیں اسلام اور مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کرتی آرہی ہیں لیکن حق کبھی مٹتا نہیں اور باطل کبھی رہتا نہیں۔مولانا نے کہا کہ زندہ انسان ہی کی زندگی میں حالات آتے ہیں کسی مردے پر نہیں اور زندہ قوموں کی زندگی اور زندہ قوموں پر ہی حالات آتے ہیں اور فقط مسلمان ہی ایک زندہ قوم ہے۔مولانا نے فرمایا کہ حالات کی آنے کی وجہ سے ہمارے آباو اجداد نے کبھی راہ حق کو ترک نہیں کیا۔لیکن افسوس کے آج مسلمان بزدلی اور احساس کمتری کا شکار ہو چکا ہے۔باطل کا مقابلہ کرنے کے بجائے باطل کیسامنے اپنا سر ٹیک رہا ہے۔جبکہ مسلمانوں کے پاس اللہ کی عطاء کردہ بے شمار نعمتیں موجود ہیں۔مولانا نے فرمایا کہ جب سے مسلمانوں نے سنت نبوی کو چھوڑ کر مغربی تہذیب کو اپنایا ہے وہ دنیا میں ذلیل ہوتا گیا، مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا آج ضرورت ہے کہ مسلمان اپنے اندر جذبۂ حریت اور جذبۂ شہادت پیدا کریں اور باطل سے گھبرائے نہیں بلکہ باطل سے مقابلہ کرنا سیکھیں۔باطل پر حق غالب آتا ہے اور اغیار کی بنیاد باطل پر ہے اور مسلمانوں کی بنیاد حق پر۔نیز فرمایا کہ جس طرح امتحانات اور آزمائش کے بعد اللہ اپنے بندوں کو انعامات سے نوازتا ہے اسی طرح موجودہ حالات امت مسلمہ کی فتح کیلئے فال نیک ہیں اور آگے آنے والا زمانہ مسلمانوں کا ہوگا۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے مسلمانوں کو فضول خرچی اور عیاشی سے بچنے اور غریبوں کی مدد کرنے کی ترغیب دی۔
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 9/مارچ 2019) اللہ تبارک و تعالیٰ کا ایک نظام ہے۔جہاں اللہ نے اچھائی کو پیدا کیا وہیں برائی کو بھی پیدا کیا، جہاں جنت کو بنایا وہیں جہنم کو بھی بنایا، جہاں ایک طرف فرشتوں کو پیدا کیا وہیں شیاطین کو بھی پیدا کیا، جہاں نبیوں کو پیدا کیا وہیں فرعونوں کو بھی پیدا کیا۔اسی طرح اللہ نے جہاں حق کو پیدا کیا وہاں باطل کو بھی پیدا کیا ہے۔لیکن باطل پیدا ہوا ہے مٹنے کیلئے اور حق پیدا ہوا ہے غالب آنے کیلئے۔لہٰذا جو قوم حق پر ہو انکو باطل طاقتیں جھکانے کی کوشش کرتی ہیں اور راہ حق کے مسافروں پر حالات، خطرات، آزمائش اور امتحانات کا آنا طے ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مسجد طہ، ڈی جے ہلی، بنگلور میں ہزاروں فرزندانِ اسلام سے خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ صدیوں سے باطل طاقتیں اسلام اور مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کرتی آرہی ہیں لیکن حق کبھی مٹتا نہیں اور باطل کبھی رہتا نہیں۔مولانا نے کہا کہ زندہ انسان ہی کی زندگی میں حالات آتے ہیں کسی مردے پر نہیں اور زندہ قوموں کی زندگی اور زندہ قوموں پر ہی حالات آتے ہیں اور فقط مسلمان ہی ایک زندہ قوم ہے۔مولانا نے فرمایا کہ حالات کی آنے کی وجہ سے ہمارے آباو اجداد نے کبھی راہ حق کو ترک نہیں کیا۔لیکن افسوس کے آج مسلمان بزدلی اور احساس کمتری کا شکار ہو چکا ہے۔باطل کا مقابلہ کرنے کے بجائے باطل کیسامنے اپنا سر ٹیک رہا ہے۔جبکہ مسلمانوں کے پاس اللہ کی عطاء کردہ بے شمار نعمتیں موجود ہیں۔مولانا نے فرمایا کہ جب سے مسلمانوں نے سنت نبوی کو چھوڑ کر مغربی تہذیب کو اپنایا ہے وہ دنیا میں ذلیل ہوتا گیا، مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا آج ضرورت ہے کہ مسلمان اپنے اندر جذبۂ حریت اور جذبۂ شہادت پیدا کریں اور باطل سے گھبرائے نہیں بلکہ باطل سے مقابلہ کرنا سیکھیں۔باطل پر حق غالب آتا ہے اور اغیار کی بنیاد باطل پر ہے اور مسلمانوں کی بنیاد حق پر۔نیز فرمایا کہ جس طرح امتحانات اور آزمائش کے بعد اللہ اپنے بندوں کو انعامات سے نوازتا ہے اسی طرح موجودہ حالات امت مسلمہ کی فتح کیلئے فال نیک ہیں اور آگے آنے والا زمانہ مسلمانوں کا ہوگا۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے مسلمانوں کو فضول خرچی اور عیاشی سے بچنے اور غریبوں کی مدد کرنے کی ترغیب دی۔